فرحت عباس شاه
مرے چندا، سورج، پھول پیا
مرے چندا، سورج، پھول پیا مجھے ایسے تو نا بھول پیا مرے تجھ بن قول قرار گئے مرے کھوٹے پڑے اصول پیا تجھے پلکیں مری…
مرا دل زمانہِ حال میں
مرا دل زمانہِ حال میں ہے پھنسا ہوا ترے جال میں تیری، ہیرا پھیری کے جال میں میں الجھ گیا ہوں وبال میں تجھے لا…
مدت سے تمناؤں پہ بارش نہیں برسی
مدت سے تمناؤں پہ بارش نہیں برسی سلگتے ہوئے صحراؤں پہ بارش نہیں برسی ہر دیس پہ ساون ہے ترے لطف و کرم کا یہ…
محبت کی دوسری ادھوری نظم
محبت کی دوسری ادھوری نظم محبت ذات ہوتی ہے محبت ذات کی تکمیل ہوتی ہے کوئی جنگل میں جا ٹھہرے، کسی بستی میں بس جائے…
محبت کا سفر کیسا لگا ہے
محبت کا سفر کیسا لگا ہے یہ جذبوں کا بھنور کیسا لگا ہے بسے ہو دل میں تو یہ بھی بتاؤ یہ غیر آباد گھر…
مجھے یاد ہیں وہ تمام دن
مجھے یاد ہیں وہ تمام دن محبت نے مجھے نہایت بہادر بنا دیا تھا آغاز سے کچھ ہی بعد کے دن میں نے کہا انگلی…
مجھے روز آنکھوں پہ بوسے دے کے سُلا گیا
مجھے روز آنکھوں پہ بوسے دے کے سُلا گیا مجھے روز آنکھوں پہ بوسے دے کے سُلا گیا یہ جو سکھ، نحیف و ضعیف پیڑ…
مجھ میں بھڑکا ہے جو بے وجہ الاؤ تو ہٹا
مجھ میں بھڑکا ہے جو بے وجہ الاؤ تو ہٹا میرے مولامرے سینے سے دباؤ تو ہٹا تُو بھلے آ میرے حلقے میں مگر قبل…
مت بول پیا کے لہجے میں
مت بول پیا کے لہجے میں اے شام مجھے برباد نہ کر مت بول پیا کے لہجے میں اے شام عجیب سی ویرانی مرے سینے…
لوگ تو قدرت کی شاپنگ کر رہے ہیں
لوگ تو قدرت کی شاپنگ کر رہے ہیں وہ کہتی ہے زمانہ کیوں بدلتا جا رہا ہے لوٹ کر جنگل میں جانا تھا درندوں کی…
لفظ ہیں جیسے خالی رستے، بات کھنڈر ویران
لفظ ہیں جیسے خالی رستے، بات کھنڈر ویران دل کے روگ نے کر ڈالی ہے ذات کھنڈر ویران دور سےکیسا ہنستے بستے شہروں جیسا لگتا…
لا علمی کی دو نظمیں
لا علمی کی دو نظمیں () مجھے اچھی طرح معلوم ہے تیرا کہیں رستوں میں آملنا ذرا ممکن نہیں ان راستوں نے۔۔ جو جدا لکھے…
گھر کبھی پہلے نہیں توٹا تو اب ٹوٹے گا
گھر کبھی پہلے نہیں توٹا تو اب ٹوٹے گا دل اسی زور کی دھڑکن کے سبب ٹوٹے گا اک نہ اک دن مری بربادی تجھے…
گماں اندر گماں بننے سے پہلے
گماں اندر گماں بننے سے پہلے بیاں سے لابیاں بننے سے پہلے بہت ہی دلربا سا مشغلہ ہے محبت امتحاں بننے سے پہلے بہت ہی…
گرفت اور گھبراہٹ
گرفت اور گھبراہٹ تحریک اور شکست تعین کے زمرے میں آئے ہوئے کاردار STILL BORN بچوں کا قبیلہ عورتیں مرد بوڑھے جوان سبھی اپنے اپنے…
کیسے ہو؟
کیسے ہو؟ کیسے ہو؟ اس تنہائی میں کیسے ہو؟ اور کیا کرتے ہو؟ کون کون یاد آتا ہے اور کیسی کیسی یادوں سے ڈر لگتا…
روشنی کی ایک قسم روشنی
روشنی کی ایک قسم روشنی کی جستجو میں پلکیں جلا بیٹھا اور پوریں زخمی کر بیٹھا تو پتہ چلا کہ ضروری نہیں جو روشنی آنکھوں…
کیا تم اُسے بھول گئے
کیا تم اُسے بھول گئے وہ، جس نے تمہارے خوابوں میں آنکھیں اور تمہارے راستوں میں پاؤں زخمی کر لئے ڈھیلے ڈھالے لباس میں ملبوس…
کوئی زیر و زبر نہیں بچتا
کوئی زیر و زبر نہیں بچتا یہ تو طے ہے کہ شر نہیں بچتا جیسے لوگوں میں آگیا ہوں میں اب تو رخت سفر نہیں…
کوئی آزاد رہ نہیں سکتا
کوئی آزاد رہ نہیں سکتا شہر پر قیدیوں کا قبضہ ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا ہے)
کہیں کوئی غم کوئی سلگتا خیال رکھنا بھی جرم ٹھہرا
کہیں کوئی غم کوئی سلگتا خیال رکھنا بھی جرم ٹھہرا عجیب رت ہے کسی کی یادیں سنبھال رکھنا بھی جرم ٹھہرا اسے یہ کہنا وہ…
کہانی
کہانی کہانی چاند رات کی کونسی کہانی تھی؟ جس میں ایک شہزادی تھی جو ہر چودھویں کی رات اپنے محل سے باہر آتی اور چاند…
کن سنگ لاگے نین
کن سنگ لاگے نین کن سنگ لاگے نین رک رک جائے رین کن سنگ لاگے نین آدھی رات کے سناٹے اور دل کی آخری ویرانی…
کسی کی چاپ گونجی ہے مرے سنسان کمرے میں
کسی کی چاپ گونجی ہے مرے سنسان کمرے میں نجانے کون آیا ہے مرے ویران کمرے میں کوئی نا کوئی ہوتی ہے شناسائی رہائش کی…
کڑواہٹ
کڑواہٹ انسان کی عظمت اور شان و شوکت کی باتیں کرنے والے اگر سچے ہیں تو کبھی ایسا کریں کہ کسی مرے ہوئے عظیم اور…
کچھ دیپ پڑیں گے جل سانول
کچھ دیپ پڑیں گے جل سانول کچھ دور تلک تو چل سانول اُس سورج کا اجیارا کیا جو آپ گیا ہو ڈھل سانول کبھی آ…
کتنا کچھ دل میں چھپا رہتا ہے
کتنا کچھ دل میں چھپا رہتا ہے زندگی یونہی گزر جاتی ہے بے خبری میں بے خبر رہنے میں بھی سکھ ہے بہت جتنا کچھ…
کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے
کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے تمہارا درد کئی کام لے گیا مجھ سے مجھے خبر نہ ہوئی اور زمانہ جاتے ہوئے…
کانٹوں میں کبھی روح کو رولا نہیں کرتے
کانٹوں میں کبھی روح کو رولا نہیں کرتے ہم لوگ کبھی شور میں بولا نہیں کرتے اس حال میں ہم تالے لگا دیتے ہیں دل…
قصور وار کون ہے؟
قصور وار کون ہے؟ ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں بے گناہ مارا جانے والا قابل میں مارے جانے والے بے گناہ کا بھائی ہے نیو یارک…
فلسطین
فلسطین جلا وطنی جب ایک خطہِ زمین کو اکھاڑ پھینکا گیا گھر بے دخل کر دیے گئے تو کتنی خاموشی تھی ایک بچے نے اپنا…
غیرت
غیرت کشمکش ٹھنڈے اور یخ بستہ لوہے کا لمس وجود میں منتقل ہو چکا ہے دہکتے ہوئے لوہے کا آنکھوں میں خوف کی ہتھیلی پر…
غلطی سے
غلطی سے امریکہ وار سائنس میں دنیا بھر میں سب سے آگے ہے لیکن کبھی کبھی یا شاید اکثر یا شاید ہمیشہ اس کے میزائیل…
عشق میں ہو کے میں بے تاب گرا
عشق میں ہو کے میں بے تاب گرا صورتِ ماہی بے آب گرا تیرے دل سے مری چاہت نکلی میری آنکھوں سے ترا خواب گرا…
عشق بے وجہ پسِ بام بھی آ پڑتا ہے
عشق بے وجہ پسِ بام بھی آ پڑتا ہے کام کے ساتھ ترا نام بھی آ پڑتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – بارشوں کے…
عام لوگ
عام لوگ آؤ کسی دن ہم دیر گئے تک عام لوگوں کی باتیں کریں سڑکوں پر پیدل چلتے پھرتے گلیوں میں بیٹھے اور فٹ پاتھوں…
صورت حال کی گمشدگی پہ چلانے سے کیا حاصل ہے
صورت حال کی گمشدگی پہ چلانے سے کیا حاصل ہے صورت حال کے مل جانے کا امکان اگر ہو بھی تو چپ بہتر ہے صورت…
صحرا
صحرا گھٹنے لگی مسافتِ دم دشت عشق میں پھیلا ہوا ہے دشتِ الم دشت عشق میں سیل بلا ہواؤں کا مرہون کب ہوا اندر سے…
شہر ویران کے دروازے سے لگ کر روئے
شہر ویران کے دروازے سے لگ کر روئے اپنی پہچان کے دروازے سے لگ کر روئے اتنا پتھر تھا مکاں اس کا کہ یوں لگتا…
شہر بھر ہے مرے خیال میں گم
شہر بھر ہے مرے خیال میں گم اور میں ہوں کہ بس ملال میں گم کتنے آرام سے کیے تُو نے میرے سو سال ایک…
شب غمزدہ
شب غمزدہ شب غمزدہ ذرا مسکرا کہ دیا جلے یہ جو تیرگی ہے رکی ہوئی کئی دن سے یاد کے طاق میں یہ چھٹے تو…
شام کنارے
شام کنارے صبح سویرے سورج جاگا گھر کی جانب بھاگا شام کنارے سورج رویا رات کی گود میں سویا کس کی آنکھ نے آنگن دھویا…
سوگواری ساتھ کیا دیتی مرا
سوگواری ساتھ کیا دیتی مرا غم سوا نیزے سے بھی نزدیک تھا اس قدر تکلیف دہ تھا غم ترا بے خیالی بن گئی ردِ عمل…
سوچتے رہنے کی عادت ہو گئی
سوچتے رہنے کی عادت ہو گئی چونکتے رہنے کی عادت ہو گئی ہجر کی راتوں کے سنگ آنکھوں کو بھی جاگتے رہنے کی عادت ہو…
سکھ کی بیماری
سکھ کی بیماری چلو کوئی بات تو اچھی ہوئی دل سکھ کی بیماری سے محفوظ ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری…
سفر خیال کی چال بھی ذرا دیکھئیے
سفر خیال کی چال بھی ذرا دیکھئیے کہ گھما پھرا کے وہیں پہ لایا ہے آرزو وہ جو آپ لکھتے تھے داستانوں کی داستاں انہیں…
سجن بن کچھ بھی
سجن بن کچھ بھی سجن بن کچھ بھی۔۔۔ بھائے نا مجھ ستائے ساری رین جگائے دل چین پائے نا دھیرے دھیرے شامیں بولیں یادوں کے…
ساون کی اوقات نہیں
ساون کی اوقات نہیں مجھ سے میرا دکھ بانٹے دھاگہ بھی تو کچا تھا آخر اک دن ٹوٹ گیا دیوانوں کی باتوں کو دیوانے ہی…
ساڈی دل دے ہتھ مہار
ساڈی دل دے ہتھ مہار اسیں ڈھوڈھن نکلے یار اسیں ہسدے پھل غُلاب اسیں روندے زار قطار ساڈی جِت دا راز آسان اسیں کدی نہ…