شہر ہوتا تو نیا روز تماشا ہوتا

شہر ہوتا تو نیا روز تماشا ہوتا آ گیا راس ہمیں دل کا بیاباں ہونا فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا ہے)

ادامه مطلب

شہرِ برباد میں گزارتے ہیں

شہرِ برباد میں گزارتے ہیں شب تری یاد میں گزارتے ہیں فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

شب بھر بیٹھ کے ایک عجیب کتاب سناتے رہتے ہیں

شب بھر بیٹھ کے ایک عجیب کتاب سناتے رہتے ہیں عورت سنتی ہے اور مرد سراب سناتے رہتے ہیں موسم تو ہاتھوں میں کاغذ پیلے…

ادامه مطلب

شام سمے گھبرائے جیارا

شام سمے گھبرائے جیارا شام سمے گھبرائے جیارا اک پل چین نہ پائے جیارا یاد پیا کی رو رو پکارے ہجر لہو میں درد اتارے…

ادامه مطلب

سوگواری بھی عجب شے ہے

سوگواری بھی عجب شے ہے سوگواری بھی عجب شے ہے کہ دل چھوٹا کیے رکھتی ہے دیوانوں کا تم نے دروازہ کبھی کھولا ہے ویرانوں…

ادامه مطلب

سوائے خود محبت کے

سوائے خود محبت کے محبت کی کوئی منزل نہیں ہوتی فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم سے)

ادامه مطلب

سمندر کی تہوں میں راستہ زندہ نہیں رہتا

سمندر کی تہوں میں راستہ زندہ نہیں رہتا زیادہ آنسوؤں میں سانحہ زندہ نہیں رہتا تری بے اعتنائی میں اگرچہ اِعتنائی ہے مگر یوں تو تعلق…

ادامه مطلب

سفر ہی شرط ہے تو پھر یہ سن لو

سفر ہی شرط ہے تو پھر یہ سن لو ہمیں واپس پلٹنے کو نہ کہنا فرحت عباس شاہ (کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)

ادامه مطلب

سُست رو جیون اجل کی تیزیاں

سُست رو جیون اجل کی تیزیاں کیا قیامت ہیں قیامت خیزیاں جنگلوں میں ہے بہت امن و سکوں ہو رہی ہیں شہر میں خوں ریزیاں…

ادامه مطلب

سب کا سب ہے دلِ تباہ میں گم

سب کا سب ہے دلِ تباہ میں گم ہر گواہی ہوئی گواہ میں گم سانس کا نم بتا رہا ہے مجھے کتنے آنسو ہوئے ہیں…

ادامه مطلب

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ اسیں آپ وَنجا لئی چَسّ کُجھ جگ نوں واری دے نہ آپ اپنے تے ہَسّ کدیں آپ وی پَکھُّو…

ادامه مطلب

سادگی

سادگی امریکی صدر بہت سادہ اور صاف گو ہیں انھوں نے بغیر کسی جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر والے ملک کے خلاف برطانیہ اور جرمنی…

ادامه مطلب

زندگی ہے کوئی بھنور غم کا

زندگی ہے کوئی بھنور غم کا ختم ہوتا نہیں سفر غم کا ایک سادہ سی روح ہے جس پر ہو چکا ہے بہت اثر غم…

ادامه مطلب

زندگی اضطراب میں کیا کیا

زندگی اضطراب میں کیا کیا ڈھونڈتی ہے سراب میں کیا کیا کوئی بچھڑا ہے کیا کہ ہم اب تک لکھ رہے ہیں کتاب میں کیا…

ادامه مطلب

زخمِ عجیب

زخمِ عجیب بوجھ بوجھ ہی ہوتا ہے چاہے شبنم کا ہی کیوں نہ ہو میرے دل پر تمہاری محبت کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے…

ادامه مطلب

سائیں سائیں کُوک محبت

سائیں سائیں کُوک محبت سائیں سائیں کُوک محبت سائیں سائیں کُوک اکلاپے کی مار نرالی جیون نیلو نیل اٹک اٹک کر آہیں نکلیں سینے اندر…

ادامه مطلب

ساماں کہیں لٹایا کہیں گھر لٹا دیا

ساماں کہیں لٹایا کہیں گھر لٹا دیا اس راہِ اعتبار میں سب کچھ گنوا دیا انداز داستان گوئی تھا یا کرب تھا جس کو بھی…

ادامه مطلب

زوال

زوال زمانہ کس جگہ پہنچا ہوا ہے ہم کہاں تک آسکے ہیں نیم رفتاری کے عالم میں یہ جیون ادھ کٹے رستوں کا دریا بہہ…

ادامه مطلب

زندگی کے اجاڑ رستوں پر

زندگی کے اجاڑ رستوں پر وحشتوں کی اجارہ داری ہے زندگی آپ کی سہی لیکن موت بھی کون سی ہماری ہے وقت اک کھیل تھا…

ادامه مطلب

زمین بھی نہ رہی، رہگزار بھی نہ رہا

زمین بھی نہ رہی، رہگزار بھی نہ رہا عجب لٹا کہ غریب الدیار بھی نہ رہا ترا خیال بھی اب دھوپ کا حواری ہے یہ…

ادامه مطلب

ریت پہ زندگی

ریت پہ زندگی سرِ شام، شام کی گود میں تری یاد ہے سرِ ہجر درد کے ہاتھ میں مری روح ہے تجھے لکھ کے بھیج…

ادامه مطلب

روز مشکل نئی آ پڑتی ہے سر پر یارو

روز مشکل نئی آ پڑتی ہے سر پر یارو روز آ جاتے ہیں معمول پہ حالات مرے فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد…

ادامه مطلب

روٹھے ہو اور اب شہر بھی انجان کروگے

روٹھے ہو اور اب شہر بھی انجان کروگے کیا اس سے سوا بے سرو سامان کرو گے اس دور میں بھی لوگوں پہ احسان کرو…

ادامه مطلب

رستے میں تری یاد سے دوچار نہ ہوتے

رستے میں تری یاد سے دوچار نہ ہوتے ہم بھول، بھلیوں میں گرفتار نہ ہوتے نفرت کی کوئی بات اگر ہوتی تو جاناں ہم تیرے…

ادامه مطلب

رتجگہ

رتجگہ ایسے سوتے جاگتے اٹھتے بیٹھتے اور تڑپتے رہنا تھا تو دن سے بچھڑے ہی نہ ہوتے فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس شامیں اجاڑ…

ادامه مطلب

رات ہم روتے رہے

رات ہم روتے رہے رات ہم پہلی دفعہ تیرے لیے روتے رہے یہ جو رشتہ ہے نا غم کا یہ عجب ہوتا ہے بے سبب…

ادامه مطلب

رات کس درد کی آئی تھی خبر

رات کس درد کی آئی تھی خبر اس قدر شور تھا اجڑی ہوئی بستی میں کہ کچھ یاد نہیں ناگہانی کوئی باقی ہی نہیں ہے…

ادامه مطلب

رات بھر رویا ہوا

رات بھر رویا ہوا رات بھر رویا ہوا دکھ سے میں سویا ہوا خواب میں کیا دیکھتا ہوں موت سے بھاگا ہوا عمر سے میں…

ادامه مطلب

ذات عالی صفات کے صدقے

ذات عالی صفات کے صدقے آپؐ کی بات بات کے صدقے روشنی دے گئی شب معراج دن ملا ہم کو رات کے صدقے اللہ اللہ…

ادامه مطلب

دیکھی ہے عجب صورتِ حالات نرالی

دیکھی ہے عجب صورتِ حالات نرالی صحرا میں ہوئی نور کی برسات نرالی دشمن کو دعاؤں کا دیا تحفہء انمول اے رحمت کُل تیری ہر…

ادامه مطلب

دوش

دوش اپنے من کے چور نے جب بھی سازش کی تو ہم نے الزامات تمہارے سر تھوپے تجھ پر ڈالا اپنی نیت کا سب ملبہ…

ادامه مطلب

دھمال

دھمال دھما دھم دھم دھما دھم دھم فقیرا نَچ، فقیرا نَچ اوہ اوّل وی اوہ آخر وی اوہ سبھّو حق اوہ سبھّو سچ فقیرا نَچ…

ادامه مطلب

دَم، دنیا، دل، دلدار سجن

دَم، دنیا، دل، دلدار سجن کس دن ہو گا دیدار سجن بس پل پل ایک تجھے ڈھونڈیں آنکھیں دیوانہ وار سجن کچھ میں بھی دریا…

ادامه مطلب

دل نے تمہارا نام لیا تو فوراً ہم نے

دل نے تمہارا نام لیا تو فوراً ہم نے رو دینے سے پہلے خود کو تھام لیا تھا دکھ کی دھوپ میں کیسی ناگن ہے…

ادامه مطلب

دل کے اندر جاں سے پیارے کی طرح

دل کے اندر جاں سے پیارے کی طرح غم کو بھی رکھا سہارے کی طرح مرد کا آنسو تھا کیسی شان سے آنکھ سے ٹپکا…

ادامه مطلب

دل کا آئینہ تو آنکھوں کا کنارا ٹوٹے

دل کا آئینہ تو آنکھوں کا کنارا ٹوٹے جب کسی رات کہیں دور ستارا ٹوٹے فرحت عباس شاہ (کتاب – آنکھوں کے پار چاند)

ادامه مطلب

دل اچانک ہی کوئی راز بتا دیتا ہے

دل اچانک ہی کوئی راز بتا دیتا ہے سرد پانی میں بھی اک آگ لگا دیتا ہے یہ کوئی شئے نہیں اوپر سے اترنے والی…

ادامه مطلب

دکھ بھی ایک طاقت ہے

دکھ بھی ایک طاقت ہے ہر رنگ میں کئی دوسرے رنگ بھی ہوتے ہیں آنسو صرف آنسو ہی نہیں ہوتا، ایک کہانی بھی ہوتا ہے…

ادامه مطلب

درونِ ذات

درونِ ذات الگ جہان خیالوں ہی خیالوں میں سورج بانٹتے ہیں اس کی گلی میں جلتی روشنی کی نظر اتارتے ہیں خیالوں ہی خیالوں میں…

ادامه مطلب

درد کی بات نہ جانے کوئی

درد کی بات نہ جانے کوئی ہجر کی رات نہ جانے کوئی میں تو سب بارشیں پہچانتا ہوں میری برسات نہ جانے کوئی غم کے…

ادامه مطلب

درد بہلاتے ہیں ہم لوگ دوا جھیلتے ہیں

درد بہلاتے ہیں ہم لوگ دوا جھیلتے ہیں دیں دھرم اپنا یہی ہے کہ خدا جھیلتے ہیں من کی عریانی بدن پھاڑتی ہے اندر سے…

ادامه مطلب

خیالوں کے سمندر کے لیے ساحل ضروری ہے

خیالوں کے سمندر کے لیے ساحل ضروری ہے وگرنہ لوٹ آنے کی خوشی بے کار ہو جائے تمہیں آباد گھر اچھا نہیں لگتا تھا سو…

ادامه مطلب

خوشی سے دور مگر صبر کے قرینے میں

خوشی سے دور مگر صبر کے قرینے میں بتا دئیے ہیں کی سال ہم نے جینے میں چراغ دل جسے جلنا تھا ایک عمر تلک…

ادامه مطلب

خواب

خواب میں نے تمہیں خواب میں دیکھا ہے اور تم سے ملا ہوں ایک دکھ دینے والے خواب میں پھر بھی مجھے لگا میں بیدار…

ادامه مطلب

خلقت کو معلوم نہیں

خلقت کو معلوم نہیں ہم گمنام قلندر ہیں دل دنیا تو دنیا ہے بہت زیادہ روشن ہے گھر گھر اندر آپس میں جنگیں ہوتی رہتی…

ادامه مطلب

خاندان

خاندان جس پہ ہوتی ہے پیار کی بنیاد ہاں یہی خاندان ہوتا ہے ٹوٹ جائے اگر کوئی رشتہ موتیوں کی قطار ٹوٹتی ہے جیسے چہرہ…

ادامه مطلب

حقیقت خواب

حقیقت خواب کہو! رنگوں کی تہوں میں چھپے ہوئے اور خود ساختہ تاثرات سے سجے سجائے چہروں کے درمیان کیسے ہو بینائیاں قابلِ اعتبار ہوتیں…

ادامه مطلب

چند چیزیں تو وہیں ہیں

چند چیزیں تو وہیں ہیں چند چیزیں تو وہیں ہیں اب تک وہ ترا ساتھ ترا لمس اور تیری خوشبو، مرا دل تری آواز کی…

ادامه مطلب

چپ

چپ دکھ وہی ہوتا ہے جو بتایا نہ جا سکے اور جو اندر ہی پھیلتا رہے ابلتے ہوئے لاوے کی طرح فرحت عباس شاہ (کتاب…

ادامه مطلب

چاند بھی کس قدر فریبی ہے

چاند بھی کس قدر فریبی ہے کتنا ویران ہے مگر پھر بھی کتنی آبادیوں کا محور ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ بولتے ہیں)

ادامه مطلب