در بند کیے، چپکے سے زنجیر لگائی

در بند کیے، چپکے سے زنجیر لگائی پھر خوابوں کے اندر تریؐ تصویر لگائی پہلے تو دعا مانگی تریؐ نعت کی میں نے پھر صفحہ…

ادامه مطلب

خوف نے خواب میں رکھا جو قدم

خوف نے خواب میں رکھا جو قدم کپکپاہٹ سی کہیں سے آئی اور کسی جال کے مانند بدن سے لپٹی خون گھبرایا ہوا سانپ بنا…

ادامه مطلب

خود ساختہ

خود ساختہ بے ساختہ کالے ہاتھ آسمان سے لٹک رہے ہیں زمین کو چھوتے ہیں ریت اڑاتے ہیں کھایا پیا ہضم ہو جاتا تو کچھ…

ادامه مطلب

خواب تو خواب میں تحلیل ہوا

خواب تو خواب میں تحلیل ہوا ہجر کی عمر بہت ہوتی ہے وصل کب خواب کی پابندی سے پابند ہوا خواب تو پھیلے ہوئے رنگ…

ادامه مطلب

خدا کے بعد ہر لمحہ ترا اظہار کرتے تھے

خدا کے بعد ہر لمحہ ترا اظہار کرتے تھے وہ دن بیتے کہ جب ہم تم سے اتنا پیار کرتے تھے وہ چاہے جس سے…

ادامه مطلب

حوصلہ بار بار ہار کے ہم

حوصلہ بار بار ہار کے ہم رو پڑے آپؐ کو پکار کے ہم عشق نے کر دیا ہے اہل خزاں کتنے شوقین تھے بہار کے…

ادامه مطلب

حال زار

حال زار روح کی کتنی شکایات سنیں ہجر نے زخم لگایا کیسا مختصر وصل نے بھی ایک جھلک دکھلا کر کس قدر دل کو پریشان…

ادامه مطلب

چل رہی ہیں ہوائیں زہر آلود

چل رہی ہیں ہوائیں زہر آلود ہو چکی ہیں فضائیں زہر آلود جانتا ہوں طریقِ پیشہ وراں لگ رہی ہیں ادائیں زہر آلود فرحت عباس…

ادامه مطلب

چاند

چاند تم جانا چاہتے ہو تو جاؤ آسمانوں پر تو آؤ گے ہی نا اماوس کی بیمار راتوں کے علاوہ رات کے ماتھے کا ٹیکہ…

ادامه مطلب

جینے نہیں دیتی، ہمیں مرنے نہیں دیتی

جینے نہیں دیتی، ہمیں مرنے نہیں دیتی یہ چاہ کسی گھاٹ اترنے نہیں دیتی ہر بار نئی چوٹ لگا جاتی ہے دنیا زخم دل ویران…

ادامه مطلب

جو دن میں کھائی ہے روکھی تو رات ماش کے ساتھ

جو دن میں کھائی ہے روکھی تو رات ماش کے ساتھ تمام عمر رہے ہیں اسی معاش کے ساتھ اگا ہوا ہے جو سینے کے…

ادامه مطلب

جہاں پر لوگ ہوتے ہیں

جہاں پر لوگ ہوتے ہیں وہیں تو روگ ہوتے ہیں جہاں پر موت ہوتی ہے وہیں پر سوگ ہوتے ہیں ہزاروں درد ہوتے ہیں ہزاروں…

ادامه مطلب

جلائی جب بھی کہیں پر ترے خیال کی لو

جلائی جب بھی کہیں پر ترے خیال کی لو دمک اٹھی مرے چاروں طرف جمال کی لو یہ ٹھیک ہے کہ مرے سب علوم ناقص…

ادامه مطلب

جس دن سے بسے روح میں سرکارِؐ دوعالم

جس دن سے بسے روح میں سرکارِؐ دوعالم حصے میں مرے آئے ہیں انوارِؐ دو عالم ہر بات میں افضل کیا تخلیق انہیں اور اللہ…

ادامه مطلب

جتنی باہر بے چینی

جتنی باہر بے چینی اتنی اندر بے چینی کتنا مشکل منظر ہے رات سمندر، بے چینی گلی، محلے، چوپالیں مسجد، مندر بے چینی جینا دو…

ادامه مطلب

جب تو مجھ کو یاد آئی تھی

جب تو مجھ کو یاد آئی تھی کتنی اچھی تنہائی تھی تیرے بن مرجھا جائیں گے پھولوں نے سوگند کھائی تھی دن تیری خوشبو لایا…

ادامه مطلب

جاگنا آنکھوں کی ریاضت ہے

جاگنا آنکھوں کی ریاضت ہے جب بچہ تھا تب بھی ایسا ہی تھا لا ابالی اور بے پرواہ وہی کرتا جو اس کا دل چاہتا…

ادامه مطلب

تیری فرقت کی شب عجیب سی ہے

تیری فرقت کی شب عجیب سی ہے سر پہ لٹکی ہوئی صلیب سی ہے میرے اندر مرے علاوہ بھی کوئی ہستی بہت قریب سی ہے…

ادامه مطلب

تو نے کہا تھا شام ڈھلے لوٹ آؤں گا میں

تو نے کہا تھا شام ڈھلے لوٹ آؤں گا میں جانے والے شام سے تیرا کیا مطلب تھا دکھوں کو دیکھیں تو لگتا ہے یہ…

ادامه مطلب

اب تو جو کچھ ہے زبانی مولا

اب تو جو کچھ ہے زبانی مولا آدمیت کی کہانی مولا مجھ کو اکثر تری اس دنیا میں بھول جاتے ہیں معانی مولا ایک بس…

ادامه مطلب

تو کہنے لگی شہرزاد۔۔۔

تو کہنے لگی شہرزاد۔۔۔ کہانی کے لیے کھڑکی نہیں ہے اور اساطیری دریچہ دار سرگوشی صریحاً سر سراہٹ پر مُصر ہے خواب آسا منظروں کی…

ادامه مطلب

تہہِ بارسنگ

تہہِ بارسنگ کبھی کبھی آنکھیں جلتی ہیں سانسیں منوں وزنی ہو جاتی ہیں اور آتے جاتے سینے سے ٹکراتی ہیں ہجوم میں کھوئے آدمی کی…

ادامه مطلب

تمہاری یادیں

تمہاری یادیں تمہاری یادوں کی نوکیلی شاخیں میری آنکھیں چبھو دیتی ہیں تمہارا کوئی نہ کوئی منظر اچانک چبھ جاتا ہے اور آنسوؤں کے بے…

ادامه مطلب

تمھارے بغیر

تمھارے بغیر خوبصورت پھولوں اور رنگ برنگی تتلیوں کی قسم تم میری روح اور میرے بدن کے درمیان یوں ہو جیسے زمین اور آسمان کے…

ادامه مطلب

تم ہو تو ہے یہ دل بھی گھڑی بھر بسا ہوا

تم ہو تو ہے یہ دل بھی گھڑی بھر بسا ہوا ورنہ بھلا کہاں کوئی کھنڈر بسا ہوا آنکھوں کی خوش فریبی ذرا دیکھئے، لگا…

ادامه مطلب

تم جو مر جاؤ تو خالق کی رضا نے مارا

تم جو مر جاؤ تو خالق کی رضا نے مارا میں ہی وہ ہوں کہ جسے ٹھیک قضا نے مارا َموت بر حق ہے یہ…

ادامه مطلب

تقسیم

تقسیم دن کو آدھا آدھا کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے رات کی بات الگ ہے ساجن رات کی بات الگ فرحت عباس شاہ…

ادامه مطلب

ترے ناک نقشے کے جال سے نہ نکل سکا

ترے ناک نقشے کے جال سے نہ نکل سکا میں کبھی ترے خدو خال سے نہ نکل سکا مری آنکھیں خشک نہ ہو سکیں کبھی…

ادامه مطلب

ترس گئے ہیں نین، جیا بے چین رہے

ترس گئے ہیں نین، جیا بے چین رہے سن سن اپنے بین، جیا بے چین رہے اس سے ، جو خاموشی سی چھائی ہے، ہم…

ادامه مطلب

تجھ سے بچھڑا تو کدھر جاؤں گا

تجھ سے بچھڑا تو کدھر جاؤں گا میں تو بے چینی سے مر جاؤں گا میں تو ایسے نہیں جانے والا چاند ڈوبے گا تو…

ادامه مطلب

پیاس

پیاس ساون برسے جہاں جہاں بھی ساون برسے جنگل، دھول، پہاڑ اور صحرا اپنی اپنی پیاس بجھا لیں پھول، ہوا، موسم اور منظر اپنی اپنی…

ادامه مطلب

پہلے آوارہ مزاجی راس آئی پھر ہمیں

پہلے آوارہ مزاجی راس آئی پھر ہمیں شعر کہنا شب گئے تک جاگنا اچھا لگا فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

پسِ کائنات

پسِ کائنات نیم عُریاں شبِ نیلگوں آنکھ میں آنکھ میں خواب بھی خواب بھی خوف کا آندھیوں کے تلے ذات کی ریت پر بھید کی…

ادامه مطلب

پچیائی

پچیائی سواہ وانگوں بُجھے ہوئے دِل دے مُصلّے اُتّے سُکیاں تے سڑیاں ہویاں نمازاں ولیٹ کے گَڈھ سِر تے چائی وَداں میں تیرے مَتھّے کِویں…

ادامه مطلب

بیداری

بیداری بے یقینی توڑ دو اندھے پن سے نکل آؤ صاف آنکھوں سے راستے تکنا زیادہ اچھا لگتا ہے چاہے دھندلے اور تاریک ہی کیوں…

ادامه مطلب

بے قراری کے وار کے ڈر سے

بے قراری کے وار کے ڈر سے بن بلائے نکل پڑے گھر سے اک تو کچھ دشت یاد آتے ہیں اور وہ ابر جو بہت…

ادامه مطلب

بے سبب آرزوئے خاک کی ویرانی سہو

بے سبب آرزوئے خاک کی ویرانی سہو کچھ نہ کہو اور ہمیشہ اسی بے شکل سی دیوار سے لگ کر یونہی چپ چاپ رہو کس…

ادامه مطلب

بے بسی

بے بسی محبت رنگتی ہے محبت رنگ دیتی ہے تمہیں رنگوں سے اور مجھے لہو سے میں تمہاری محبت میں ہر وقت اپنے دل کے…

ادامه مطلب

بوڑھا اور صدیوں پرانا لڑکا

بوڑھا اور صدیوں پرانا لڑکا بس سوچتا رہتا کبھی کہہ نہ پاتا انا جیت جاتی وہ ہار جاتا ہمیشہ ہار جاتا یہ ہار۔ یہ شکست…

ادامه مطلب

بہت مدت ہوئی فرحت

بہت مدت ہوئی فرحت کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

بنا رسولؐ تو کوئی بھی بات کچھ بھی نہیں

بنا رسولؐ تو کوئی بھی بات کچھ بھی نہیں مری نظر میں یہ سب کائنات کچھ بھی نہیں فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

بڑھتا ہے تری یاد سے غم اور زیادہ

بڑھتا ہے تری یاد سے غم اور زیادہ روتے ہیں کہیں بیٹھ کے ہم اور زیادہ یوں چھوڑ کے جاتے نہ مجھے بے سرو ساماں…

ادامه مطلب

بچھڑ کر آزمانے آگئے ہیں

بچھڑ کر آزمانے آگئے ہیں اسے کتنے بہانے آگئے ہیں اداسی میں گھرے رہتے تھے جب ہم وہ سارے دن پرانے آگئے ہیں نہیں ہیں…

ادامه مطلب

باغ خاموش صبا آزردہ

باغ خاموش صبا آزردہ کون اس جا سے گیا آزردہ تم نہیں ہو تو بھری بستی میں پھرتی رہتی ہے ہوا آزردہ کون کہتا ہے…

ادامه مطلب

بارش آگ لگائے

بارش آگ لگائے سوئے درد جگائے چھوڑ آیا ہوں دل کون یہ بوجھ اٹھائے میں آیا ہوں دیکھ کتنے زخم سجائے فرحت عباس شاہ (کتاب…

ادامه مطلب

ایمان ہے میرا مری توقیر تمہیؐ سے

ایمان ہے میرا مری توقیر تمہیؐ سے گر میری سنورنی ہے تو تقدیر تمہیؐ سے انسان کو انسان بنا دینے پہ قادر کس ذات کی…

ادامه مطلب

ایک سے ایک کاروبار میں گم

ایک سے ایک کاروبار میں گم ساری امت ہے انتشار میں گم آپؐ ہی اب تو راہ دکھلائیں ورنہ ہم تو ہیں بس غبار میں…

ادامه مطلب

ایک بے نام نظم

ایک بے نام نظم خوشی کے ایک خواب سے نکلتا ہوں دکھ کے ایک خواب میں آ پڑتا ہوں یہیں کہیں اپنی بہت ساری تعبیریں…

ادامه مطلب

ایسے کملایا ہوا رہتا ہے مَن شام کے بعد

ایسے کملایا ہوا رہتا ہے مَن شام کے بعد جیسے اکثر کوئی ہوتا ہے چمن شام کے بعد ہم کہیں بھی کبھی آباد نہیں ہو…

ادامه مطلب

اے عشق مجھے آزاد کرو

اے عشق مجھے آزاد کرو کتنی ہی زنجیری دل میں نوکیلے تپتے آہن سے بھی کہیں زیادہ چبھتی ہیں اور گھٹن کی بوجھل دیواریں تو…

ادامه مطلب