فرحت عباس شاه
زندگی کا فشار بھی کم ہے
زندگی کا فشار بھی کم ہے آج دل بے قرار بھی کم ہے آگیا ہے بہت ہی یاد کوئی آج تو انتشار بھی کم ہے…
زمین بھی نہ رہی، رہگزار بھی نہ رہا
زمین بھی نہ رہی، رہگزار بھی نہ رہا عجب لٹا کہ غریب الدیار بھی نہ رہا ترا خیال بھی اب دھوپ کا حواری ہے یہ…
تو مرے لیے وہ بساط تک نہ پلٹ سکا
تو مرے لیے وہ بساط تک نہ پلٹ سکا جسے چھوئے جانے میں بھی شکست کا خوف تھا مجھے جاں کنی کی سرشت کا بڑا…
ساون کی اوقات نہیں
ساون کی اوقات نہیں مجھ سے میرا دکھ بانٹے دھاگہ بھی تو کچا تھا آخر اک دن ٹوٹ گیا دیوانوں کی باتوں کو دیوانے ہی…
ساڈے سُتّے درد جگا سانول
ساڈے سُتّے درد جگا سانول سانوں سچّی راہ تے لاسانول کئی چھیڑ عجیب اَوَلڑے سُر ساڈے دِل دی تار ہلا سانول کدیں بُوہے کھول مِلا…
زندہ یا مردہ
زندہ یا مردہ میں ایسے بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں جو اپنی ساری زندگی میں کبھی کسی درخت پر نہیں چڑھے بہت سارے لوگوں…
زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا
زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا اب جو باقی رہی سہی ہے نبھا غم بھی آنکھیں چرا گیا مجھ سے کیا ملا ہے مجھے…
زلزلہ
زلزلہ زمیں کو ہچکیاں لینے سے روکو اپنے اپنے ظلم کی اوقات پہچانو فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم سے)
رونق
رونق بے سبب آنکھ سے بہے آنسو ہم نے جانا تمہارا غم لے کر کوئی آبادیوں سے آیا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو…
روز اک اور زخم ملتا ہے
روز اک اور زخم ملتا ہے روز اک اور بے قراری ہے دوپہر تھی مگر ترے غم میں ہم نے اک شام سی گزاری ہے…
رنج و غم کی بشارتیں نہ گئیں
رنج و غم کی بشارتیں نہ گئیں زندگی کی شرارتیں نہ گئیں جن کو تحریر کر گیا تھا تو آج تک وہ عبارتیں نہ گئیں…
رخصتی
رخصتی چھوڑ کے گھر سنسان سہاگن لوٹ چلی مہمان سہاگن دہلیزوں کے کھیل نرالے ہر بابل کے دیکھے بھالے سو سو وہم گمان سو سو…
راستے، دل، نظر اداس اداس
راستے، دل، نظر اداس اداس کر رہا ہوں سفر اداس اداس غم کی برسات کر گئی سارے پھول، پتے، شجر اداس اداس تم نہیں ہو…
رات کی مہرباں فضا کی طرح
رات کی مہرباں فضا کی طرح کوئی ہوتا مرا دعا کی طرح اب تری یاد، یاد آتی ہے مجھ کو بھولی ہوئی قضا کی طرح…
رات رانی کی طرح ہنستی ہے
رات رانی کی طرح ہنستی ہے رات رانی کی طرح ہنستی ہے کھیلتی ہے میری بے چینی سے اس کو معلوم ہے تم آؤ گی…
رات آنکھوں میں کٹی
رات آنکھوں میں کٹی رات آنکھوں میں کٹی پھر بھی سویرا نہ ہوا ہم نے سمجھا تھا کہ بیداری سحر لاتی ہے پر یہاں بات…
ڈیڈ لیٹر
ڈیڈ لیٹر آداب ظاہر ہے خیریت سے ہی ہو گے یہاں پر بالکل خیریت نہیں کہاں ہوتے ہو لگتا ہے آسمان بدل لیا ہے اب…
دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں
دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں چھا گئی ہے بھری بستی پہ خموشی کیسی فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم…
دوسری بستی
دوسری بستی تو کہاں ہے کہ یہ معصوم سا دل یوں مرے پاس ہے جیسے کوئی لے پالک ہو بے قراری کسی آیا کی طرح…
دنیا داری
دنیا داری حال چال دل کی بات چھوڑو دل کی بات اور ہے آنکھیں تو نہیں بھیگی نا آنکھوں کی بات چھوڑو آنکھوں کی بات…
دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے
دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے یا نبیؐ میرا اضطراب گھٹے میں اسی جدو جہد میں ہوں مگن دنیاداری ترا نصاب گھٹے اک ذرا…
دل میں اک شام سی اتارتی ہے
دل میں اک شام سی اتارتی ہے خامشی اب مجھے پکارتی ہے کیسے ویران ساحلوں کی ہوا ریت پر زندگی گزارتی ہے تجھ سے ہم…
دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں
دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں دیپ روشن ہے ہوا کے ہاتھوں روز اک پھول اجڑ جاتا ہے باغ میں باد صبا کے ہاتھوں کچھ…
دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی
دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی ہم کسی چوٹیں دکھائیں شام کی ہم بھی وحشت میں کریں بلوہ کوئی آ کوئی بستی جلائیں شام…
دکھ
دکھ دکھی ہوئی رات آنسوؤں کی طرح رخساروں پر ٹکے ہوئے ستاروں کی ٹمٹماہٹ میں کہیں کہیں سے کالے آسمان کی پٹیاں لپیٹے درد سے…
دشت
دشت بہت پیاس ہے کاش کسی روز ہم موسلا دھار رو سکیں اور اپنے آنسو پیئیں اور پیاس بجھائیں بہت دھوپ ہے آبلے پیروں سے…
دروازے کھوکھلے
دروازے کھوکھلے تم نے پوچھا میں نے تمہیں کیسے جانا میں نے کہا تم نے مجھے کیسے پہچانا ہم نے تھوڑا سوچا تھوڑے پریشان ہوئے…
درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر
درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر ایک آنسو کیا اتر آیا مرے رخسار پر دیکھ کتنی روشنی بکھری ہے چہرے پر مرے دیکھ…
در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے
در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے پھر کوئی آرزو سفر میں ہے رات کے ساتھ میں سفر میں ہوں چاند کے ساتھ…
خوفزدہ خواہش
خوفزدہ خواہش یار فرحت شاہ چلو کسی دن گھر سے باہر نکلیں کہیں گھومیں پھریں کوشش کریں کہ لوٹتے وقت راستہ یاد نہ رہے لوگوں…
خودشناسی
خودشناسی اداس مت ہو دلِ مسافر اداس مت ہو ہوا اگرچہ پھوار دامن میں بھر کے لائی ہے بے کلی کی فضا اگرچہ کسی خموشی…
خواب دھڑکتے رہتے ہیں
خواب دھڑکتے رہتے ہیں وہموں کی آوازوں پر اب بھی دل کی گلیوں میں خواہش پھرتی رہتی ہے چاند تو خود دیوانہ ہے چاند ہمیں…
خدا کے بعد
خدا کے بعد سنگِ ویرانیءِ دل رنگِ آرائشِ جاں ہے اب تو اب تو احساس چمک اٹھتا ہے یک خدشہِ امکانِ بیابانی سے جذبہ ہائے…
حیاتی
حیاتی اَندروئی اندر بدّل وسّے چھَاں لگّے نہ دُھپ خوشیاں دے وچ کنڈے چُبھّے دُکھ ہَسّے، سُکھ چُپ فرحت عباس شاہ
حالات
حالات بڑی مشکل سے بہلائے گئے دکھوں کا کیا بھروسہ کسی بھی پل روح بے چین کر سکتے ہیں خراشوں سے اٹی ہوئی روح دراڑوں…
چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ
چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ ہوئیں مقبول میری بھی دعائیں یارسول اللہ خبر ہوگی کہ ہم بے چین کتنے ہیں زیارت…
چانن تے ہنیرا
چانن تے ہنیرا مینوں جگ لبھیا مینوں جگ لبھیا میں بیٹھا رب کھڑا میں بھُلیا وِچ دُکاناں دے میں ڈَھٹھّاں وِچ کھتاناں دے میں وِچ…
جیون اک سرد عذاب
جیون اک سرد عذاب جیون اک سرد عذاب پیا جیون اک سرد عذاب عشق، محبت، پیار۔۔۔ مصیبت ہجر وصال۔۔۔ سراب تلخی، ترشی ۔۔۔ بس بے…
جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں
جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں بہت عزت سے دفنائے گئے ہیں ہمیں تعمیر کے دھوکے میں رکھ کے ہمارے خواب چنوائے گئے ہیں…
جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے
جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے اسی خاص سمت میں لے گئی مجھے روشنی وہ ملا تو ملنے کا علم تک بھی نہ…
جلا وطن
جلا وطن کچھ لوگوں کو دیس بدر کر دیا جاتا ہے کچھ لوگ خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لیتے ہیں اپنی اپنی مجبوری اور…
جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی
جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی چاہت سے بڑ ی Justification نہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ…
جدائی راستہ روکے کھڑی ہے
جدائی راستہ روکے کھڑی ہے ملن سکھ ہے مگر کب تک جدائی راستہ روکے کھڑی ہے تیری آنکھیں کب تلک میرے لیے روشن دیا بن…
جب جب خواب بکھر جاتے ہیں
جب جب خواب بکھر جاتے ہیں آنکھ میں آنسو بھر جاتے ہیں رات بھی لوٹ چلی ہے فرحت آؤ چلو اب گھر جاتے ہیں اب…
جاگنا رات بھر اداسی میں
جاگنا رات بھر اداسی میں اور کرنا سفر اداسی میں شام ہوتے ہی جانے کیوں میرا ڈوب جاتا ہے گھر اداسی میں چھوڑو ایسی بھی…
تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں
تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں وہ جنازے جو کبھی گھر سے اٹھائے نہ گئے فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)
تیرا ملنا کوئی آبادی سہی
تیرا ملنا کوئی آبادی سہی اب بھی لگتا ہے یہی عمر بے چین گزر جائے گی بدنصیبی کوئی موسم نہیں ہوتی کہ گزر جائے کوئی…
اب تعارف یہی ہمارا ہے
اب تعارف یہی ہمارا ہے ہم مسافر ہیں تو ستارہ ہے اپنی صف میں اگر کریں شامل پیٹ پر سنگ بھی گوارہ ہے یہ جو…
تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں
تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں میں ہوں نا ساتھ مری جان تو اکیلی نہیں تو رات ہے تو میں شاعر ہوں تیرا…
تھوڑا عشق نبھا پائے
تھوڑا عشق نبھا پائے سارا جیون بیت گیا سارا سارا دن تیری باتیں کرتا رہتا ہوں علم نہیں تھا اس دل کو ایسی چپ لگ…