فرحت عباس شاه
الوداع
الوداع الوداع! جاؤ! خدا حافظ اشکوں سے بھری ہوئی آنکھوں کو صاف دکھائی نہیں دیتا جاؤ! اللہ نگہبان یا بہہ جائیں درد دل میں رہے…
اگر وہم و گماں کی حد میں آئے
اگر وہم و گماں کی حد میں آئے خدا بھی حادثوں کی زد میں آگئے فرحت عباس شاہ (کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)
اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت
اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت اللہ نے دے دی ہمیں لولاک کی دولت احساس بھی بخشا مجھے معیار کا ان کے اور…
اک خوف ہے اک سایہ ہے ویران سڑک پر
اک خوف ہے اک سایہ ہے ویران سڑک پر اور وہم مرا لایا ہے ویران سڑک پر ہے دور تلک پھیلا ہوا شام کا منظر…
اقرار گئے انکار گئے ہم ہار گئے
اقرار گئے انکار گئے ہم ہار گئے آنکھوں سے سب آثار گئے ہم ہار گئے کچھ یادیں اُس کی بیچ سمندر ڈوب گئیں کچھ سپنے…
اسے کہنا کہ اب جب چاند نکلے
اسے کہنا کہ اب جب چاند نکلے پرانی بستیوں پر گیت لکھے سفر کی رات ہے اور زندگی ہے تمہاری بات ہے اور زندگی ہے…
استہزاد
استہزاد لیکھ بے سمت و تعین سوچ بے دیوار و در من بھی نادیدہ کہاوت کی طرح بس اک کہاوت دل مہاوت بن کوئی فیلِ…
اُس کے وعدے کی رات جانے کیوں
اُس کے وعدے کی رات جانے کیوں چاند تاریخ بھول جاتا ہے ہم رُکے تھے ترے لیے لیکن تو سفر ہی بدل گیا اپنا عشق…
اُس کا دل صحرا تھا وہ صحرا بسانا رہ گیا
اُس کا دل صحرا تھا وہ صحرا بسانا رہ گیا وقت بدلا اور سبھی ملنا ملانا رہ گیا ہر طرح سمجھا لیا دل کو ہوائے…
اس سے بچھڑ کر
اس سے بچھڑ کر بارش اس سے جا کر کہنا اس سے بچھڑ کر ساون ہم سے دور ہوا اور ہم ساون سے دور ہوئے…
آزاد مکالماتی غزل
آزاد مکالماتی غزل تمہاری یاد میرے قیمتی پل چھین لیتی ہے انہی یادوں سے لمحے قیمتی ہوتے ہیں جیون کے نہ جانے کیوں ابھی تک…
ادھورا پن
ادھورا پن رہ جاتا ہے ہر بار ستارہ یا کوئی چاند اپنی تو کوئی رات مکمل نہیں ہوتی فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم…
آداب جنوں
آداب جنوں ہوں حرف حرف پہ پردے تو گفتگو کیسی ہر ایک خطے کا اپنا الگ ہے جاہ و جمال ہے رسم دشت نوردی تو…
احساس کو حسیں بنایا
احساس کو حسیں بنایا خیال کو جب حسیں بنایا مرے خدا نے اندھیری شب میں دیا جلایا مرے خدا نے یہ فاصلے سانپ بن کے…
آج اک اور صدی ختم ہوئی
آج اک اور صدی ختم ہوئی آج اک اور خلا شاملِ احوال ہوا آج اک اور ہوئی ناکامی آج اک اور پلٹنا گیا بیکار زبوں…
اپنی ہر بات پرانی لکھتا
اپنی ہر بات پرانی لکھتا یاد رہتی تو کہانی لکھتا ہاں اگر بس میں یہ ہوتا تو میں اپنے صحراؤں کو پانی لکھتا تو سفر…
اپنی بے چین مزاجی کا گلہ کس سے کریں
اپنی بے چین مزاجی کا گلہ کس سے کریں ہر کوئی بھٹکا ہوا درد لیے پھرتا ہے جب تری یاد مری ذات کا در کھولتی…
آپ کیوں بے بسی پہ مائل ہیں
آپ کیوں بے بسی پہ مائل ہیں آپ کے پاس تو وسائل ہیں میرے دشمن بھی اپنے اندر سے میری بے باکیوں کے قائل ہیں…
ابھی تو صرف بلاوے کا استخارہ ہوا
ابھی تو صرف بلاوے کا استخارہ ہوا مگر یہ دل اسی لمحے میں پارہ پارہ ہوا مجھے کسی نے کہا نعت اچھی کہتے ہو تمام…
یوں لگتا ہے جیسے ہم
یوں لگتا ہے جیسے ہم ویوانوں میں سوئے ہیں تیز ہوا کی بات نہ سن کہتی ہو گی وحشت ہے صحراؤں کے لوگوں کو دھوپ…
یہاں سب ایک جیسے ہیں
یہاں سب ایک جیسے ہیں وہ مجھ سے پوچھتی ہے دن بدن بڑھتی ہوئی ویرانیوں کو کون روکے گا گھروں میں بیٹھ کر بھی بے…
یہ شہرِ زاغ ہے اتنا قیاس ہی نہ رہا
یہ شہرِ زاغ ہے اتنا قیاس ہی نہ رہا لگی جو آنکھ تو جسموں پہ ماس ہی نہ رہا نہ ساحلوں پہ تری یاد ہے…
یہ جو فضا نورد ہے آنکھوں کے پار چاند
یہ جو فضا نورد ہے آنکھوں کے پار چاند بچھڑے ہوؤں کا درد ہے آنکھوں کے پار چاند اُترا تھا اک عجیب سا خدشہ ملن…
یکطرفہ مصیبت کی کسی رات کی زد میں
یکطرفہ مصیبت کی کسی رات کی زد میں آیا ہوں میں اک عمر سے حالات کی زد میں جذبوں کے توسط سے بہت آئے ہوئے…
یاد ہے ہم کہ ترے عشق کی من مانی میں
یاد ہے ہم کہ ترے عشق کی من مانی میں سر ہتھیلی پہ لیے پھرتے تھے نادانی میں وہ تو پاؤں ہی لیے پھرتے ہیں…
وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی
وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی تم چراغوں کی بات کرتے ہو، ہم نے دیوار و در جلا…
وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر
وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر تہِ خاک ننگا بدن کسی کا پکار اٹھا وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر وہ…
وہ آخری شام
وہ آخری شام نئی رتوں کے نئے سفر میں تمہیں اجازت ہے بھول جانا ہزار سالوں پہ ثبت چاہت کی پوری تاریخ بھول جانا مگر…
وعدہ، کتابیں اور ہم
وعدہ، کتابیں اور ہم میں نے ایک نحیف اور کمزور وعدہ تمہاری کتابوں والی الماری میں پڑا دیکھا تھا جسے شاید تم نے بھیجا ہی…
وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے
وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے رسوائی کا جشن منانا پڑتا ہے تاریکی کے خوف سے اپنے اندر بھی کوئی نہ کوئی دیپ جلانا…
ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ
ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ تیرے دم سے ہے فروزاں مرے مکی مدنیؐ اک کہانی کی طرح لگتی ہے تخلیق جہاں آپؐ…
ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر
ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر مُڑ چلنا نئیں نکار وے کسے نل پیار نہ کر کیسے سوہنے دے مَجھ…
ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں
ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں خواب تاریک ہیں اور دلوں میں کہولت زدہ خامشی بس گئی ہے کبھی تارکول اور ہتھر…
ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے
ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے جہاں دیکھو وہاں بکھرا ہوا ہے نئی کیا بات ہو سکتی ہے دکھ میں یہ سارا کچھ مرا دیکھا…
ہم نے اک بار کہا
ہم نے اک بار کہا ہم نے اک روز ہوا سے یہ کہا رُک جاؤ اور وہ دھیرے سے ہنسی۔۔۔۔ طنز سے بھر پور ہنسی…
ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن
ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن اپنی گہرائی میں جانے کیا ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
ہم چاہت کے ونجارے پیا
ہم چاہت کے ونجارے پیا کوئی مفت میں لے یا مول کرے جو جی میں آئے ڈھول کرے ہم بانٹیں چاند ستار ے پیا ہم…
ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے
ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ عمر گزری تجھے دیکھے ہوئے بہلائے ہوئے یاد ہے؟ ہم…
ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں
ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں یہ بے آباد قصبے بھی کہاں ویران رہتے ہیں بلا کی افراتفری ہے ہماری ذات میں…
ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے
ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے دل ٹُردائے اگ دیاں رستیاں تے ہر پاسے سَتھَر وچھا کے کدیں روندائے…
ہجر کی شام ڈھلی
ہجر کی شام ڈھلی ہجر کی شام ڈھلی درد کی شاخ پہ اُگ آئے بدن آہوں کے کانپتا اور لرزتا جنگل سرسراتی ہوئی یخ بستہ…
نئے سورج کہاں ہو تم
نئے سورج کہاں ہو تم نئے سورج کہاں ہو تم؟ پرانی رات سر سے ٹلتے ٹلتے رک گئی ہے پھر وہی پچھلی اداسی پھر وہی…
نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے
نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے مرے بغیر یہ اندازِ گفتگو کیا ہے رکھے ہوئے ہے مجھے تیری یاد…
نصیحت
نصیحت اچھی لڑکی جن دروازوں پہ تالے ہوں ان پر کبھی بھی دستک دیا نہیں کرتے فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ بولتے ہیں)
مینوں ہویا درد نویکلا
مینوں ہویا درد نویکلا مینوں ہویا درد نویکلا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا دِل ہسّے نا میرا شہر اِچ ڈھول گواچیا…
میں نے کہا
میں نے کہا نا کام آرزوئیں محرومیاں رائیگانی ویرانی تنہائی مجبوری تھکن شکست خوردگی بے چارگی بوجھ گھبراہٹ۔۔۔ اور کتنا کچھ۔۔۔؟ اس نے کہا یہی۔۔۔۔…
میں کسی صبح کا اشارا ہوں
میں کسی صبح کا اشارا ہوں رات کا آخری ستارا ہوں آپ اپنے لیے تھا دریا میں دوسروں کے لیے کنارا ہوں اتنا تنہا و…
میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم
میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم اچھے خاصے ہو جاتے ہیں ان حالات میں گم جس سے بولو اس کے ہونٹوں…
میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ
میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ پھر میں نے خود کو دیر تلک خود لکھا پاگل آوارہ وہ ٹھہرا ٹھہرا سا…
میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں
میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں ذرا سا ہٹ کے چلنا چاہتا ہوں میں سورج ہوں مگر کچھ مختلف سا کھڑی دوپہر ڈھلنا چاہتا ہوں…