الوداع

الوداع الوداع! جاؤ! خدا حافظ اشکوں سے بھری ہوئی آنکھوں کو صاف دکھائی نہیں دیتا جاؤ! اللہ نگہبان یا بہہ جائیں درد دل میں رہے…

ادامه مطلب

اگر وہم و گماں کی حد میں آئے

اگر وہم و گماں کی حد میں آئے خدا بھی حادثوں کی زد میں آگئے فرحت عباس شاہ (کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)

ادامه مطلب

اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت

اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت اللہ نے دے دی ہمیں لولاک کی دولت احساس بھی بخشا مجھے معیار کا ان کے اور…

ادامه مطلب

اک خوف ہے اک سایہ ہے ویران سڑک پر

اک خوف ہے اک سایہ ہے ویران سڑک پر اور وہم مرا لایا ہے ویران سڑک پر ہے دور تلک پھیلا ہوا شام کا منظر…

ادامه مطلب

اقرار گئے انکار گئے ہم ہار گئے

اقرار گئے انکار گئے ہم ہار گئے آنکھوں سے سب آثار گئے ہم ہار گئے کچھ یادیں اُس کی بیچ سمندر ڈوب گئیں کچھ سپنے…

ادامه مطلب

اسے کہنا کہ اب جب چاند نکلے

اسے کہنا کہ اب جب چاند نکلے پرانی بستیوں پر گیت لکھے سفر کی رات ہے اور زندگی ہے تمہاری بات ہے اور زندگی ہے…

ادامه مطلب

استہزاد

استہزاد لیکھ بے سمت و تعین سوچ بے دیوار و در من بھی نادیدہ کہاوت کی طرح بس اک کہاوت دل مہاوت بن کوئی فیلِ…

ادامه مطلب

اُس کے وعدے کی رات جانے کیوں

اُس کے وعدے کی رات جانے کیوں چاند تاریخ بھول جاتا ہے ہم رُکے تھے ترے لیے لیکن تو سفر ہی بدل گیا اپنا عشق…

ادامه مطلب

اُس کا دل صحرا تھا وہ صحرا بسانا رہ گیا

اُس کا دل صحرا تھا وہ صحرا بسانا رہ گیا وقت بدلا اور سبھی ملنا ملانا رہ گیا ہر طرح سمجھا لیا دل کو ہوائے…

ادامه مطلب

اس سے بچھڑ کر

اس سے بچھڑ کر بارش اس سے جا کر کہنا اس سے بچھڑ کر ساون ہم سے دور ہوا اور ہم ساون سے دور ہوئے…

ادامه مطلب

آزاد مکالماتی غزل

آزاد مکالماتی غزل تمہاری یاد میرے قیمتی پل چھین لیتی ہے انہی یادوں سے لمحے قیمتی ہوتے ہیں جیون کے نہ جانے کیوں ابھی تک…

ادامه مطلب

ادھورا پن

ادھورا پن رہ جاتا ہے ہر بار ستارہ یا کوئی چاند اپنی تو کوئی رات مکمل نہیں ہوتی فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم…

ادامه مطلب

آداب جنوں

آداب جنوں ہوں حرف حرف پہ پردے تو گفتگو کیسی ہر ایک خطے کا اپنا الگ ہے جاہ و جمال ہے رسم دشت نوردی تو…

ادامه مطلب

احساس کو حسیں بنایا

احساس کو حسیں بنایا خیال کو جب حسیں بنایا مرے خدا نے اندھیری شب میں دیا جلایا مرے خدا نے یہ فاصلے سانپ بن کے…

ادامه مطلب

آج اک اور صدی ختم ہوئی

آج اک اور صدی ختم ہوئی آج اک اور خلا شاملِ احوال ہوا آج اک اور ہوئی ناکامی آج اک اور پلٹنا گیا بیکار زبوں…

ادامه مطلب

اپنی ہر بات پرانی لکھتا

اپنی ہر بات پرانی لکھتا یاد رہتی تو کہانی لکھتا ہاں اگر بس میں یہ ہوتا تو میں اپنے صحراؤں کو پانی لکھتا تو سفر…

ادامه مطلب

اپنی بے چین مزاجی کا گلہ کس سے کریں

اپنی بے چین مزاجی کا گلہ کس سے کریں ہر کوئی بھٹکا ہوا درد لیے پھرتا ہے جب تری یاد مری ذات کا در کھولتی…

ادامه مطلب

آپ کیوں بے بسی پہ مائل ہیں

آپ کیوں بے بسی پہ مائل ہیں آپ کے پاس تو وسائل ہیں میرے دشمن بھی اپنے اندر سے میری بے باکیوں کے قائل ہیں…

ادامه مطلب

ابھی تو صرف بلاوے کا استخارہ ہوا

ابھی تو صرف بلاوے کا استخارہ ہوا مگر یہ دل اسی لمحے میں پارہ پارہ ہوا مجھے کسی نے کہا نعت اچھی کہتے ہو تمام…

ادامه مطلب

یوں لگتا ہے جیسے ہم

یوں لگتا ہے جیسے ہم ویوانوں میں سوئے ہیں تیز ہوا کی بات نہ سن کہتی ہو گی وحشت ہے صحراؤں کے لوگوں کو دھوپ…

ادامه مطلب

یہاں سب ایک جیسے ہیں

یہاں سب ایک جیسے ہیں وہ مجھ سے پوچھتی ہے دن بدن بڑھتی ہوئی ویرانیوں کو کون روکے گا گھروں میں بیٹھ کر بھی بے…

ادامه مطلب

یہ شہرِ زاغ ہے اتنا قیاس ہی نہ رہا

یہ شہرِ زاغ ہے اتنا قیاس ہی نہ رہا لگی جو آنکھ تو جسموں پہ ماس ہی نہ رہا نہ ساحلوں پہ تری یاد ہے…

ادامه مطلب

یہ جو فضا نورد ہے آنکھوں کے پار چاند

یہ جو فضا نورد ہے آنکھوں کے پار چاند بچھڑے ہوؤں کا درد ہے آنکھوں کے پار چاند اُترا تھا اک عجیب سا خدشہ ملن…

ادامه مطلب

یکطرفہ مصیبت کی کسی رات کی زد میں

یکطرفہ مصیبت کی کسی رات کی زد میں آیا ہوں میں اک عمر سے حالات کی زد میں جذبوں کے توسط سے بہت آئے ہوئے…

ادامه مطلب

یاد ہے ہم کہ ترے عشق کی من مانی میں

یاد ہے ہم کہ ترے عشق کی من مانی میں سر ہتھیلی پہ لیے پھرتے تھے نادانی میں وہ تو پاؤں ہی لیے پھرتے ہیں…

ادامه مطلب

وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی

وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی تم چراغوں کی بات کرتے ہو، ہم نے دیوار و در جلا…

ادامه مطلب

وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر

وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر تہِ خاک ننگا بدن کسی کا پکار اٹھا وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر وہ…

ادامه مطلب

وہ آخری شام

وہ آخری شام نئی رتوں کے نئے سفر میں تمہیں اجازت ہے بھول جانا ہزار سالوں پہ ثبت چاہت کی پوری تاریخ بھول جانا مگر…

ادامه مطلب

وعدہ، کتابیں اور ہم

وعدہ، کتابیں اور ہم میں نے ایک نحیف اور کمزور وعدہ تمہاری کتابوں والی الماری میں پڑا دیکھا تھا جسے شاید تم نے بھیجا ہی…

ادامه مطلب

وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے

وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے رسوائی کا جشن منانا پڑتا ہے تاریکی کے خوف سے اپنے اندر بھی کوئی نہ کوئی دیپ جلانا…

ادامه مطلب

ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ

ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ تیرے دم سے ہے فروزاں مرے مکی مدنیؐ اک کہانی کی طرح لگتی ہے تخلیق جہاں آپؐ…

ادامه مطلب

ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر

ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر مُڑ چلنا نئیں نکار وے کسے نل پیار نہ کر کیسے سوہنے دے مَجھ…

ادامه مطلب

ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں

ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں خواب تاریک ہیں اور دلوں میں کہولت زدہ خامشی بس گئی ہے کبھی تارکول اور ہتھر…

ادامه مطلب

ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے

ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے جہاں دیکھو وہاں بکھرا ہوا ہے نئی کیا بات ہو سکتی ہے دکھ میں یہ سارا کچھ مرا دیکھا…

ادامه مطلب

ہم نے اک بار کہا

ہم نے اک بار کہا ہم نے اک روز ہوا سے یہ کہا رُک جاؤ اور وہ دھیرے سے ہنسی۔۔۔۔ طنز سے بھر پور ہنسی…

ادامه مطلب

ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن

ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن اپنی گہرائی میں جانے کیا ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)

ادامه مطلب

ہم چاہت کے ونجارے پیا

ہم چاہت کے ونجارے پیا کوئی مفت میں لے یا مول کرے جو جی میں آئے ڈھول کرے ہم بانٹیں چاند ستار ے پیا ہم…

ادامه مطلب

ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے

ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ عمر گزری تجھے دیکھے ہوئے بہلائے ہوئے یاد ہے؟ ہم…

ادامه مطلب

ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں

ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں یہ بے آباد قصبے بھی کہاں ویران رہتے ہیں بلا کی افراتفری ہے ہماری ذات میں…

ادامه مطلب

ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے

ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے دل ٹُردائے اگ دیاں رستیاں تے ہر پاسے سَتھَر وچھا کے کدیں روندائے…

ادامه مطلب

ہجر کی شام ڈھلی

ہجر کی شام ڈھلی ہجر کی شام ڈھلی درد کی شاخ پہ اُگ آئے بدن آہوں کے کانپتا اور لرزتا جنگل سرسراتی ہوئی یخ بستہ…

ادامه مطلب

نئے سورج کہاں ہو تم

نئے سورج کہاں ہو تم نئے سورج کہاں ہو تم؟ پرانی رات سر سے ٹلتے ٹلتے رک گئی ہے پھر وہی پچھلی اداسی پھر وہی…

ادامه مطلب

نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے

نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے مرے بغیر یہ اندازِ گفتگو کیا ہے رکھے ہوئے ہے مجھے تیری یاد…

ادامه مطلب

نصیحت

نصیحت اچھی لڑکی جن دروازوں پہ تالے ہوں ان پر کبھی بھی دستک دیا نہیں کرتے فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ بولتے ہیں)

ادامه مطلب

مینوں ہویا درد نویکلا

مینوں ہویا درد نویکلا مینوں ہویا درد نویکلا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا دِل ہسّے نا میرا شہر اِچ ڈھول گواچیا…

ادامه مطلب

میں نے کہا

میں نے کہا نا کام آرزوئیں محرومیاں رائیگانی ویرانی تنہائی مجبوری تھکن شکست خوردگی بے چارگی بوجھ گھبراہٹ۔۔۔ اور کتنا کچھ۔۔۔؟ اس نے کہا یہی۔۔۔۔…

ادامه مطلب

میں کسی صبح کا اشارا ہوں

میں کسی صبح کا اشارا ہوں رات کا آخری ستارا ہوں آپ اپنے لیے تھا دریا میں دوسروں کے لیے کنارا ہوں اتنا تنہا و…

ادامه مطلب

میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم

میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم اچھے خاصے ہو جاتے ہیں ان حالات میں گم جس سے بولو اس کے ہونٹوں…

ادامه مطلب

میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ

میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ پھر میں نے خود کو دیر تلک خود لکھا پاگل آوارہ وہ ٹھہرا ٹھہرا سا…

ادامه مطلب

میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں

میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں ذرا سا ہٹ کے چلنا چاہتا ہوں میں سورج ہوں مگر کچھ مختلف سا کھڑی دوپہر ڈھلنا چاہتا ہوں…

ادامه مطلب