فرحت عباس شاه
جب کوئی میرے ہاتھ میں تقدیر دیکھتا
جب کوئی میرے ہاتھ میں تقدیر دیکھتا میں جھک کے اپنے پاؤں میں زنجیر دیکھتا اک خواب تھا بہت ہی پرانا، جھٹک دیا کب تک…
جانے کیوں سامنے پاکر تجھ کو
جانے کیوں سامنے پاکر تجھ کو پھول کا رنگ بدل جاتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
ٹھوکریں
ٹھوکریں شہر اپنی تاریک چمک سے چندھیا گیا ہے اور میں جنگ میں مرے ہوئے بچوں کی لاشیں گنتا پھرتا ہوں دو درندے آپس میں…
تیرے اور موسمِ بہار کے بیچ
تیرے اور موسمِ بہار کے بیچ پھنس گیا ہوں میں خار زار کے بیچ لاش رکھ دی ہے کس نے فرحت کی عین اس شہرِ…
اب کچھ طور سے ہم ملتے ہیں
اب کچھ طور سے ہم ملتے ہیں جیسے اک دوجے سے غم ملتے ہیں ہم کہ جس راہ پہ بھی چل دیکھیں سلسلہ ہائے ستم…
آ گلے مِل
آ گلے مِل گلے مل آ گلے مل اے مری بادِ صبا مندمل ہوں زخم سینے کے گھٹن آزاد ہو جائے گھٹن آزاد ہو اور…
تو خوشبو پہن
تو خوشبو پہن او۔۔۔ تو میرا اپنا ہے تو میرا اپنا ہے تو ہو جا خیالوں کے جھرنوں میں گم میں ڈھونڈوں تجھے تو خوشبو…
تنہائی آباد
تنہائی آباد جب میرے کمرے سے سب چلے گئے میں نے دیکھا میں اکیلا نہیں ہوں جب کسی نے مجھے کہیں بھیجا اور کہا ایک…
تمہاری محبت کی کھڑکی سے
تمہاری محبت کی کھڑکی سے آج میں نے تمہاری محبت کی کھڑکی سے شہر کو دیکھا شہر میرے لیے نیا تھا لیکن مجھے لگا نہیں…
تمام شہر بھرا ہے عجیب سڑکوں سے
تمام شہر بھرا ہے عجیب سڑکوں سے جو گھم گھما کے کسی حادثے پہ لاتی ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد –…
تم عجب ہو
تم عجب ہو تم عجب ہو مری چاہت کے نصیبوں کی طرح منسلک غم کے تسلسل کی گنہگاری سے بے قراری کی کوئی شکل اگر…
تم اور چاند۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم اور چاند۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں اور چکوری چکوری سب سنتی ہے جنگل کی بھی سرگوشیاں اور ہماری پرچھائیوں کی آہٹ چکوری سب سنتی ہے میری اور…
تعزیت
تعزیت میں اگرچہ نیو یارک نہیں جا سکتا اور مرنے والوں کی قبروں پر پھول رکھنے سے معذور ہوں لیکن میں نے اپنے بہت سارے…
تری زندگی بھی عجیب ہے مری زندگی
تری زندگی بھی عجیب ہے مری زندگی کہ قدم قدم پہ عجیب مرنا ہے موت کا ہمیں آرزوؤں پہ شک ہے دل کے نشیب میں…
تختِ سلیمان
تختِ سلیمان مری ذات میں کوئی اشکِ خانہ بدوش ہے کبھی روح سے مرے جسم تک کبھی دل سے چشمِ فگار تک کبھی غم سے…
پیشتر اس کے
پیشتر اس کے پیشتر اس کے کہ آنسو مر جائیں اور بارش جل جائے اور بادل ٹوٹ جائیں اور ٹوٹ کر بکھر جائیں اور پیشتر…
پی نہ ملن کو آئے سانول
پی نہ ملن کو آئے سانول من پنچھی کرلائے سانول دل محتاط طبیعت والا بن پریتم پچھتائے سانول تیری آس پہ بیٹھے بیٹھے برکھا بیت…
پنجرا بردار
پنجرا بردار میں تمھارا مقروض نہیں ہوں اور نہ تمھارا پابند ہوں محبت کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ انسان قید ہو کر رہ جائے…
پربت پربت اڑے پھرے ہے من پنچھی بے چین
پربت پربت اڑے پھرے ہے من پنچھی بے چین جانے کہاں کہاں سے جائیں سانوریا کے نین آؤ کہیں چھپ کر روتے ہیں ورنہ نگری…
پاگل من بیمار
پاگل من بیمار دل کے روگ ہزار وے سائیں دل کے روگ ہزار کوئی آر نہ پار وے سائیں کوئی آر نہ پار پل بھر…
بے نسب بے نشاں رات اور راستے
بے نسب بے نشاں رات اور راستے دور تک درمیاں رات اور راستے رتجگوں اور مسافت کی صورت مرا لے گئے امتحاں رات اور راستے…
بے غرض تو در و دیوار بھی رہ سکتے ہیں
بے غرض تو در و دیوار بھی رہ سکتے ہیں ہم ہو سناک زمانوں کی غلامی میں گھرے ہیں کب سے جب سے ایمان پہ…
بے حس موسم ساون کا
بے حس موسم ساون کا میں روؤں تو ہنستا ہے میرے دل کی ویرانی سارے شہر میں پھیلی ہے دور تلک آبادی ہے دور تلک…
بے اصولی
بے اصولی دیار زمز و کنایہ میں اس طرح تو نہ تھا کہ داستان کھلے راستوں میں لے کے پھریں کہیں رکھیں کوئی گم گشتہ…
بھری برسات اور موسم اکیلا
بھری برسات اور موسم اکیلا ہمیں تو کھا گیا یہ غم اکیلا بھٹکتا پھر رہا ہے دل ہمارا کہیں صحراؤں میں برہم اکیلا وہ چنچل…
بھاگ دوڑ
بھاگ دوڑ کس قدر چھید ہیں وعدوں میں یہاں مصلحت بات کی بس بات میں ہے دشمنی حسن گنوا بیٹھی ہے چاہتیں عیب ہوئیں ترچھی…
بس تمہیں یاد رکھا ہے دل نے
بس تمہیں یاد رکھا ہے دل نے اس قدر لفظ کسے یاد رہیں زندگی، زخم، سہارا اورتم تم،وفا،خواب،پریشانی، فراق یاد،مجبوری،تمنااورتم بھوک، فٹ پاتھ،سڑک، کچےرستے اس…
بخششِ غم کا فاصلہ ہے بہت
بخششِ غم کا فاصلہ ہے بہت تیرے اس کَم کا فاصلہ ہے بہت بھیگتا جا رہا ہے ہر منظر آنکھ کے نم کا فاصلہ ہے…
بٹے ہوئے لوگوں کا کیا ہے
بٹے ہوئے لوگوں کا کیا ہے بٹے ہوئے لوگوں کا کیا ہے آدھے کہیں اور آدھے کہیں پر آدھے دکھ اور آدھی خوشیاں ہنستے ہنستے…
بازاروں کی بات نہ کر
بازاروں کی بات نہ کر گھبرائے گھبرائے ہیں جنگل بھی ڈر کا مارا شہر کے پاس نہیں آتا جنگل بھی اب شہروں سے خوفزدہ ہو…
بات بھی محبت کی
بات بھی محبت کی رات کا سمندر ہے رات بھی محبت کی بات کا اجالا ہے بات بھی محبت کی گھات کی ضرورت ہے گھات…
ایک میزان کائنات میں ہے
ایک میزان کائنات میں ہے بات کوئی تو اس کی بات میں ہے سلسلہ وار وار کرتا ہے ہجر مصروف واردات میں ہے روز روشن…
ایک دن چاند سے بچھڑنا ہے
ایک دن چاند سے بچھڑنا ہے ایک دن چاند سے بچھڑنا ہے آنکھ، تقدیر، اور تعلق جو جانے کس دوسرے کے بس میں ہیں سانپ…
ایک ادھورا سپنا
ایک ادھورا سپنا آؤ مل کے پورے چاند کو چھو آتے ہیں کبھی نہ کبھی تو پورا ہو گا ایک ادھورا سپنا جیون ہو گا…
ایسا لگتا ہے مجھے
ایسا لگتا ہے مجھے اس کے اشکوں پہ بھی اک زخم ہے اور دل پر بھی ایسا لگتا ہے وہ برسات میں مرجھائی ہے ایسا…
اے دل رائیگاں اداس اداس
اے دل رائیگاں اداس اداس پھر رہے ہو کہاں اداس اداس چاند اک عمر سے سفر میں ہے آسماں آسماں اداس اداس جب بھی دیکھا…
اور نہیں تو اس کو بھی بدنام کروں
اور نہیں تو اس کو بھی بدنام کروں لوگو آخر میں بھی کچھ تو کام کروں توڑ دوں یا اس پاگل دل کو رام کروں…
آہن
آہن زندگی گھبرا نہیں پونچھ ماتھے سے پسینہ حوصلہ رکھ وقت کی کاریگری میں آ نہیں ہاتھ سے ٹکرا گئی ہے گر کوئی زنجیر بے…
آنکھوں کو سمجھاؤ ورنہ
آنکھوں کو سمجھاؤ ورنہ راہیں اور الجھ جائیں گی فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
آنسوؤں نے دیکھ لی ہے رہ گزر
آنسوؤں نے دیکھ لی ہے رہ گزر جانے اب کب تک رہے جاری سفر ہم تو پہلے ہی بہت تھے مضمحل آگئی پھر اک نئے…
ان گنت بے حساب آن بسے
ان گنت بے حساب آن بسے آنکھ اجڑی تو خواب آن بسے دل عجب شہر ہے محبت کا ہر گلی میں سراب آن بسے اس…
آگہی
آگہی صحرا آنکھیں آخر دریاؤں میں رہنا سیکھ گئی ہیں پیاس بھی باقی اور سیراب بھی حد سے زیادہ دل بھی اب تو گھبراہٹ کی…
اگر اسامہ مجاہد ہوتا!
اگر اسامہ مجاہد ہوتا! مجاہد مظلوموں کے لیے لڑنے والا ہوتا ہے مظلوموں کو آگ میں جھونک کر چھپ نہیں جاتا اگر اسامہ مجاہد ہوتا!…
اک صدی بعد دل سنبھلتا ہے
اک صدی بعد دل سنبھلتا ہے پھر کہیں جا کے غم بدلتا ہے بجھ گیا ہے تمہاری یاد کا چاند اک دیا سا کہیں پہ…
اک بارونق شہر سے خالی واپس آ کر
اک بارونق شہر سے خالی واپس آ کر میں نے اپنا شہر بسایا تنہائی میں فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد – اول)
اعتبار مت کرنا
اعتبار مت کرنا اعتبار مت کرنا چاند کی اداسی کا منزلوں کی قربت کا درد کی جدائی کا بے کلی کی فرقت کا چاہتوں میں…
آسمانوں کے تلے
آسمانوں کے تلے اوپر تکتے ہوئے دعائیں سکھاتے ہو دعا بے بسی کا اعتراف اختیار کا منطقی انجام دعائیں سکھاتے ہو اور پوری بھی نہیں…
اس نے سکھ پر لگائی پابندی
اس نے سکھ پر لگائی پابندی ہم نے دکھ کے کواڑ کھول لیے فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)
اس کے جانے کی گھڑی آن پڑی
اس کے جانے کی گھڑی آن پڑی اپنی آنکھوں میں جھڑی آن پڑی رونے والے ترے رخساروں پر کن جواہر کی لڑی آن پڑی کچھ…
اس قدر اچھی طرح جانتا ہے
اس قدر اچھی طرح جانتا ہے وہ مجھے لاکھوں میں پہچانتا ہے در بدر ملتا نہیں کچھ دل کو در بدر خاک ہی بس چھانتا…