فرحت عباس شاه
آپ ہی اپنا سب بھرم رکھنا
آپ ہی اپنا سب بھرم رکھنا دل کو آ ہی گیا ہے غم رکھنا زندگی کوئی ایسی بات نہیں یا خدا بس ذرا کرم رکھنا…
ابھی جنگ ہے
ابھی جنگ ہے ابھی جنگ ہے ابھی جنگ ہے مرے کونے کونے چھڑی ہوئی کسی آدھی لاش پہ ہنس رہا ہے دھواں کوئی کسی سر…
یوں نہ گم ہو کہ خرابی ہو جائے
یوں نہ گم ہو کہ خرابی ہو جائے شہر کا شہر سرابی ہو جائے وہ مرے سامنے جب بھی گزرے اس کا انداز سحابی ہو…
یہاں رائیگانی ہزار ہے مرے روبرو
یہاں رائیگانی ہزار ہے مرے روبرو مجھے اپنے دل پہ غلاف رکھنے ہیں مختلف جہاں دکھ کی صورتحال میں بھی ہو بزدلی وہاں سانس لینا…
یہ عجیب میری محبتیں
یہ عجیب میری محبتیں کوئی پوچھ لے تو میں کیا کہوں اُسے کیا بتاؤں یہ روز و شب تو جنم جنم پہ محیط ہیں میرے…
یہ جو فون بجتا ہے آدھی رات اداس سا
یہ جو فون بجتا ہے آدھی رات اداس سا یہ جو بولتا ہی نہیں کبھی کوئی کون ہے کبھی یہ نہ ہو گا کہ رنج…
یلدا
یلدا دلاسہ دے رہے ہو خواب میں تم اور میں پتھر ہوں عجب ماحول ہے سیٹی بجاتی ریل رک کر رو رہی ہے نیم تاریکی…
یا ندامت ھے یا پچھتاوا ہے
یا ندامت ھے یا پچھتاوا ہے زندگی درد کا مکلاوا ہے تو کرے چاہے ، میں کروں یہ محبت نہیں بہلاوا ہے اپنے بارے تو…
وہم ہے وہم کا اثر کیسا
وہم ہے وہم کا اثر کیسا کوئی ہے ہی نہیں تو ڈر کیسا کوئی چلتا نہیں تو رستہ کیا کوئی رہتا نہیں تو گھر کیسا…
وہ تم جو چھوڑ گئے تھے دُکھا ہوا میرا دل
وہ تم جو چھوڑ گئے تھے دُکھا ہوا میرا دل سفر نے ڈھونڈ لیا ہے رہا سہا میرا دل کچھ اس طرح سے کسی تعزیت…
ون وے
ون وے تم جو چاہو تو ہم آج بھی اپنی سانسوں کا ہر سُر تمہیں سونپ دیں صرف بیتی ہوئی چاہتوں کے عِوض فرحت عباس…
وغیرہ وغیرہ
وغیرہ وغیرہ میں بولا چاند، ستاروں، پھولوں، اور بہاروں کی باتیں آنسوؤں اور دل کے ٹوٹے ہوئے کناروں سے جڑی ہوتی ہیں اس نے کہا…
ورنہ اس شہر میں تھا راج بیابانی کا
ورنہ اس شہر میں تھا راج بیابانی کا ہم نے آغاز کیا درد کی سلطانی کا شکر ہے دیکھ لیا دل نے نتیجہ ورنہ زعم…
ہے عالمِ کُل، لوح و قلم نامِ محمدؐ
ہے عالمِ کُل، لوح و قلم نامِ محمدؐ اللہ کی ہے نظر کرم نام محمدؐ مجھ کو مرے مولا، یہی سامان بہت ہے اک نرمیء…
ہوا کے ساتھ مجھے لے کے چل رہا ہے خدا
ہوا کے ساتھ مجھے لے کے چل رہا ہے خدا اڑا کے ساتھ مجھے لے کے چل رہا ہے خدا کہیں بھی چھوڑا نہیں اس…
ہمیں خود نپٹنا معاملات سے چاہئیے
ہمیں خود نپٹنا معاملات سے چاہئیے کوئی کون ہوتا ہے تیرے اور مرے درمیاں کوئی محنتوں کا ثمر ہی دے جو سدا تو کیا مجھے…
ہمارے دل کی قائل ہو گئی تھی
ہمارے دل کی قائل ہو گئی تھی اداسی کتنی مائل ہو گئی تھی لگا جیسے سمندر آ پڑے ہیں ذرا سی بات حائل ہو گئی…
ہم نے تیری باتیں کیں
ہم نے تیری باتیں کیں گیتوں نے محسوس کیا ہم نے نظمیں بھی لکھیں لوگ بہت حیران ہوئے ہم نے تیرے گن گائے بیچاروں کو…
ہم سے کرتا ہے گفتگو اب بھی
ہم سے کرتا ہے گفتگو اب بھی درد ہے دل کے رُوبرو اب بھی جانے کن گردشوں میں گرد ہوا جس کو گردانتا ہے تُو…
ہم جیسے آوارہ دل
ہم جیسے آوارہ دل اداس ہو گیا سفر کھلی ہوئی کلی بھی رو پڑی لبِ حصارِ غم فشار غم بتا گیا خیالِ خام زندگی یہ…
ہم تجھے شہر میں یوں ڈھونڈتے ہیں
ہم تجھے شہر میں یوں ڈھونڈتے ہیں جس طرح لوگ سکوں ڈھونڈتے ہیں ہم کی منصور نہیں ہیں لیکن اس کا اندازِ جنوں ڈھونڈتے ہیں…
ہک ہک رات تے شام وے ڈھولا
ہک ہک رات تے شام وے ڈھولا تِیں سوہنے دے نام وے ڈھولا تیرے باجھ اَرام وے ڈھولا ساتھے مُول حرام وے ڈھولا دل ساڈا…
ہر سو اک دشت سا آباد کیا ہے دل نے
ہر سو اک دشت سا آباد کیا ہے دل نے کس قدر دکھ سے تجھے یاد کیا ہے دل نے اس محبت میں کسی اور…
ہجر کی رت پھر گدرائی ہے کمرے میں
ہجر کی رت پھر گدرائی ہے کمرے میں ہر سُو وحشت اُگ آئی ہے کمرے میں خوب گزرتی ہے ہم دو دیوانوں میں اک میں…
ہاں یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
ہاں یہ احساس ہوا ہے مجھ کو سرد مہری تو بہت ہے تم میں فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد – دوم)
نہیں ہے آہٹوں میں گر تمہارے نام کی آہٹ
نہیں ہے آہٹوں میں گر تمہارے نام کی آہٹ تو پھر کس کام کی آہٹ، تو پھر کس کام کی آہٹ ہمیشہ رات ہوتے ہی…
نشہ بڑھتا ہے امتحان میں کیا
نشہ بڑھتا ہے امتحان میں کیا جان باقی ہے اب بھی جان میں کیا گھورتے ہو جو یوں تسلسل سے چھید ڈالو گے سائبان میں…
نا قابلِ شکست
نا قابلِ شکست گہری اور مہربان رات کی قسم فاصلے تو بس کمزور دل لوگوں کے لئے ہی خوف اور بے چینی ہوتے ہیں ورنہ…
میں نِیچ، کنیز، گدا ڈھولا
میں نِیچ، کنیز، گدا ڈھولا مری اجڑی مانگ سجا ڈھولا دیوانہ ہے مغرور بہت مِرا شکوہ کرے ہوا ڈھولا مرا دل رستے پر آن پڑے…
میں کہ مٹی تھا بے نشان پڑی
میں کہ مٹی تھا بے نشان پڑی تو نے پھونکا تو مجھ میں جان پڑی بچ کہ نکلو گے کیا شب غم سے راستے میں…
میں جس کی راہ پہ ہوں ہر جگہ پہ ہے موجود
میں جس کی راہ پہ ہوں ہر جگہ پہ ہے موجود میں جس سفر پہ ہوں خود باعثِ سفر ہے مجھے فرحت عباس شاہ (کتاب…
میں تم سے تب بھی محبت کرتا تھا
میں تم سے تب بھی محبت کرتا تھا میں تم سے اُس وقت بھی محبت کرتا تھا جب تنہائی اور محرومی کا احساس خاردار تاروں…
میں اپنے آپ سے آغاز کر کے آپ تلک
میں اپنے آپ سے آغاز کر کے آپ تلک پہنچ تو جاؤں مگر میں کی موت ہے اس میں فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت…
میرا وطن ابھی زندہ ہے
میرا وطن ابھی زندہ ہے اب پھر نیا سال آن پہنچا ہے حسب معمول بہت سارے نوکیلے دانتوں والے میرے پاس آئیں گے اور اپنا…
موجود عدم موجود
موجود عدم موجود تم نے تقریباً سبھی کچھ لکھ بھیجا میں نے اس تقریباً میں تمہارے وہ لمحے بھی شامل کر دیے جو اوجھل رہے…
منزل کا یہاں کوئی اشارہ ہی نہیں ہے
منزل کا یہاں کوئی اشارہ ہی نہیں ہے تا حد نظر کوئی ستارہ ہی نہیں ہے لوگوں کو مرا درد گوارا ہی نہیں ہے اس…
مکالماتی غزل
مکالماتی غزل میں بولا، وصل کی رات کہاں وہ بولی، ایسی بات کہاں میں بولا، چاند کو چھو آؤ وہ بولی، یہ اوقات کہاں میں…
مسافر بھوگ
مسافر بھوگ غمِ دریا لبِ صحرا تنِ تنہا محبت کا مسلسل جوگ مسافر بھوگ پرایا دھن پرایا تن پرایا من پاریا پن پرائے لوگ مسافر…
مری دسترس میں تھی زندگی
مری دسترس میں تھی زندگی میں نے تیری راہ پہ ڈال دی مجھے ہر حسین و جمیل پر ترے خال و خد کا تھا شائبہ…
مرا قافلہ سا چلا تھا خواہشِ وصل کا جو تری طرف
مرا قافلہ سا چلا تھا خواہشِ وصل کا جو تری طرف کبھی راستوں میں بھٹک گئے کبھی جنگلوں میں اُلجھ گئے اسے شک ہوا کہ…
مدتوں بعد مرا سوگ منانے آئے
مدتوں بعد مرا سوگ منانے آئے لوگ بھولا ہوا کچھ یاد دلانے آئے بڑھ گیا دل کے جنازے میں ستاروں کا ہجوم کتنے غم ایک…
محبت مرتی نہیں
محبت مرتی نہیں محبت مرتی نہیں چھپ جاتی ہے یا یہ بھی ہو سکتا ہے جان بوجھ کے گم ہو جاتی ہے مری ہوئی چیزیں…
محبت کائناتی وسعتوں سے بھی
محبت کائناتی وسعتوں سے بھی میں کیا لکھوں؟ محبت کائناتی وسعتوں سے بھی کہیں آگے کی لامحدود وسعت ہے کسی چہرے کو آنکھوں اور خوابوں…
محبت اور موت
محبت اور موت اگر تم محبت ہو تو میں ایک سہما ہوا دکھ ہوں خوفزدہ زخم اور گھبرایا ہوا شاعر مجھے لگتا ہے موت اور…
مجھے عاشقی نے ادھیڑ ڈالا ہے مانگ تک
مجھے عاشقی نے ادھیڑ ڈالا ہے مانگ تک کسی چیرہ دستی کا خوف مجھ کو نہیں رہا کسی اضطراب کے ہاتھ میں ہے مرا لہو…
مجھے برتنوں میں سجا گیا
مجھے برتنوں میں سجا گیا مجھے برتنوں میں سجا گیا مجھے لا کے قریہِ لا مکان سے برتنوں میں سجا گیا تِرا معجزہ مری سلطنت…
مجتبیٰ کہوں یا تجھے مصطفیٰ کہوں
مجتبیٰ کہوں یا تجھے مصطفیٰ کہوں ہے ایک بات چاہے میں صلِّ علیٰ کہوں لفظوں کو حیثیت ملی، عزت، شرف ملا بلغ العُلےٰ کہوں یا…
لوگ ہم کو جو بھی آیا منہ میں سب کہتے رہے
لوگ ہم کو جو بھی آیا منہ میں سب کہتے رہے ہم بہت کمزور تھے سہتے رہے سہتے رہے یاد کی آواز نے کانوں میں…
لگ رہا ہے شہر کے آثار
لگ رہا ہے شہر کے آثار سے آ لگا جنگل در و دیوار سے جن کو عادت ہو گئی صحراؤں کی مطمئن ہوتے نہیں گھر…