اہل مصر سے

اہل مصر سے خود ابوالہول نے یہ نکتہ سکھایا مجھ کو وہ ابوالہول کہ ہے صاحب اسرار قدیم دفعتہً جس سے بدل جاتی ہے تقدیر…

ادامه مطلب

پیرس کی مسجد

پیرس کی مسجد مری نگاہ کمال ہنر کو کیا دیکھے کہ حق سے یہ حرم مغربی ہے بیگانہ حرم نہیں ہے ، فرنگی کرشمہ بازوں…

ادامه مطلب

جمہوریت

جمہوریت اس راز کو اک مرد فرنگی نے کیا فاش ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے جمہوریت اک طرز حکومت ہے کہ جس…

ادامه مطلب

دین و ہنر

دین و ہنر سرود و شعر و سیاست ، کتاب و دین و ہنر گہر ہیں ان کی گرہ میں تمام یک دانہ ضمیر بندہ…

ادامه مطلب

زمانہ حاضر کا انسان

زمانہ حاضر کا انسان ‘عشق ناپید و خرد میگزدش صورت مار’ عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا…

ادامه مطلب

طالب علم

طالب علم خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کر دے کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ…

ادامه مطلب

غلاموں کے لیے

غلاموں کے لیے حکمت مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے ایک نکتہ کہ غلاموں کے لیے ہے اکسیر دین ہو ، فلسفہ ہو ،…

ادامه مطلب

گلہ

گلہ معلوم کسے ہند کی تقدیر کہ اب تک بیچارہ کسی تاج کا تابندہ نگیں ہے دہقاں ہے کسی قبر کا اگلا ہوا مردہ بوسیدہ…

ادامه مطلب

مرگ خودی

مرگ خودی خودی کی موت سے مغرب کا اندروں بے نور خودی کی موت سے مشرق ہے مبتلائے جذام خودی کی موت سے روح عرب…

ادامه مطلب

مہدی

مہدی قوموں کی حیات ان کے تخیل پہ ہے موقوف یہ ذوق سکھاتا ہے ادب مرغ چمن کو مجذوب فرنگی نے بہ انداز فرنگی مہدی…

ادامه مطلب

ہندی مسلمان

ہندی مسلمان غدار وطن اس کو بتاتے ہیں برہمن انگریز سمجھتا ہے مسلماں کو گداگر پنجاب کے ارباب نبوت کی شریعت کہتی ہے کہ یہ…

ادامه مطلب

اپنے شعر سے

اپنے شعر سے ہے گلہ مجھ کو تری لذت پیدائی کا تو ہوا فاش تو ہیں اب مرے اسرار بھی فاش شعلے سے ٹوٹ کے…

ادامه مطلب

اشاعت اسلام فرنگستان میں

اشاعت اسلام فرنگستان میں ضمیر اس مدنیت کا دیں سے ہے خالی فرنگیوں میں اخوت کا ہے نسب پہ قیام بلند تر نہیں انگریز کی…

ادامه مطلب

اہل ہنر سے

اہل ہنر سے مہر و مہ و مشتری ، چند نفس کا فروغ عشق سے ہے پائدار تیری خودی کا وجود تیرے حرم کا ضمیر…

ادامه مطلب

تربیت

تربیت زندگی کچھ اور شے ہے ، علم ہے کچھ اور شے زندگی سوز جگر ہے ، علم ہے سوز دماغ علم میں دولت بھی…

ادامه مطلب

جمعیت اقوام

جمعیت اقوام بیچاری کئی روز سے دم توڑ رہی ہے ڈر ہے خبر بد نہ مرے منہ سے نکل جائے تقدیر تو مبرم نظر آتی…

ادامه مطلب

دین و تعلیم

دین و تعلیم مجھ کو معلوم ہیں پیران حرم کے انداز ہو نہ اخلاص تو دعوئے نظر لاف و گزاف اور یہ اہل کلیسا کا…

ادامه مطلب

سیاست افرنگ

سیاست افرنگ تری حریف ہے یارب سیاست افرنگ مگر ہیں اس کے پجاری فقط امیر و رئیس بنایا ایک ہی ابلیس آگ سے تو نے…

ادامه مطلب

عصر حاضر

عصر حاضر پختہ افکار کہاں ڈھونڈنے جائے کوئی اس زمانے کی ہوا رکھتی ہے ہر چیز کو خام مدرسہ عقل کو آزاد تو کرتا ہے…

ادامه مطلب

فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے

فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی یا بندہ صحرائی یا مرد کہستانی دنیا میں محاسب ہے تہذیب…

ادامه مطلب

لا و الا

لا و الا فضائے نور میں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پیدا سفر خاکی شبستاں سے نہ کر سکتا اگر دانہ نہاد زندگی…

ادامه مطلب

مسجد قوت الاسلام

مسجد قوت الاسلام ہے مرے سینہ بے نور میں اب کیا باقی ‘لاالہ’ مردہ و افسردہ و بے ذوق نمود چشم فطرت بھی نہ پہچان…

ادامه مطلب

مہدی برحق

مہدی برحق سب اپنے بنائے ہوئے زنداں میں ہیں محبوس خاور کے ثوابت ہوں کہ افرنگ کے سیار پیران کلیسا ہوں کہ شیخان حرم ہوں…

ادامه مطلب

نگاہ

نگاہ بہار و قافلہ لالہ ہائے صحرائی شباب و مستی و ذوق و سرود و رعنائی! اندھیری رات میں یہ چشمکیں ستاروں کی یہ بحر…

ادامه مطلب

ابی سینیا – 18 اگست

ابی سینیا – 18 اگست 1935ء یورپ کے کرگسوں کو نہیں ہے ابھی خبر ہے کتنی زہر ناک ابی سینیا کی لاش ہونے کو ہے…

ادامه مطلب

اشتراکیت

اشتراکیت قوموں کی روش سے مجھے ہوتا ہے یہ معلوم بے سود نہیں روس کی یہ گرمی رفتار اندیشہ ہوا شوخی افکار پہ مجبور فرسودہ…

ادامه مطلب

اے روح محمد

اے روح محمد شیرازہ ہوا ملت مرحوم کا ابتر اب تو ہی بتا، تیرا مسلمان کدھر جائے! وہ لذت آشوب نہیں بحر عرب میں پوشیدہ…

ادامه مطلب

تری دعا سے قضا تو بدل

تری دعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی تری دعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی مگر ہے اس سے یہ ممکن کہ تو بدل…

ادامه مطلب

جنوں

جنوں زجاج گر کی دکاں شاعری و ملائی ستم ہے ، خوار پھرے دشت و در میں دیوانہ! کسے خبر کہ جنوں میں کمال اور…

ادامه مطلب

دنیا

دنیا مجھ کو بھی نظر آتی ہے یہ بوقلمونی وہ چاند، یہ تارا ہے، وہ پتھر، یہ نگیں ہے دیتی ہے مری چشم بصیرت بھی…

ادامه مطلب

سلطانی جاوید

سلطانی جاوید غواص تو فطرت نے بنایا ہے مجھے بھی لیکن مجھے اعماق سیاست سے ہے پرہیز فطرت کو گوارا نہیں سلطانی جاوید ہر چند…

ادامه مطلب

عقل و دل

عقل و دل ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی باہر نہیں کچھ عقل خدا داد کی زد سے عالم ہے غلام اس…

ادامه مطلب

فقر و راہبی

فقر و راہبی کچھ اور چیز ہے شاید تری مسلمانی تری نگاہ میں ہے ایک ، فقر و رہبانی سکوں پرستی راہب سے فقر ہے…

ادامه مطلب

لا الہ الا اللہ

لا الہ الا اللہ خودی کا سر نہاں لا الہ الا اللہ خودی ہے تیغ، فساں لا الہ الا اللہ یہ دور اپنے براہیم کی…

ادامه مطلب

مسلمان کا زوال

مسلمان کا زوال اگرچہ زر بھی جہاں میں ہے قاضی الحاجات جو فقر سے ہے میسر، تو نگری سے نہیں اگر جواں ہوں مری قوم…

ادامه مطلب

موسیقی

موسیقی وہ نغمہ سردی خون غزل سرا کی دلیل کہ جس کو سن کے ترا چہرہ تاب ناک نہیں نوا کو کرتا ہے موج نفس…

ادامه مطلب

نماز

نماز بدل کے بھیس پھر آتے ہیں ہر زمانے میں اگرچہ پیر ہیں آدم، جواں ہیں لات و منات یہ ایک سجدہ جسے تو گراں…

ادامه مطلب

احکام الہی

احکام الہی پابندی تقدیر کہ پابندی احکام! یہ مسئلہ مشکل نہیں اے مرد خرد مند اک آن میں سو بار بدل جاتی ہے تقدیر ہے…

ادامه مطلب

اعلیٰ حضرت نواب سرحمید

اعلیٰ حضرت نواب سرحمید اللہ خاں فرمانروائے بھوپال کی خدمت میں! زمانہ با امم ایشیا چہ کرد و کند کسے نہ بود کہ ایں داستاں…

ادامه مطلب

اے پیر حرم

اے پیر حرم اے پیر حرم! رسم و رہ خانقہی چھوڑ مقصود سمجھ میری نوائے سحری کا اللہ رکھے تیرے جوانوں کو سلامت! دے ان…

ادامه مطلب

تسلیم و رضا

تسلیم و رضا ہر شاخ سے یہ نکتہ پیچیدہ ہے پیدا پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہیں…

ادامه مطلب

جو عالم ایجاد میں ہے

جو عالم ایجاد میں ہے صاحب ایجاد جو عالم ایجاد میں ہے صاحب ایجاد ہر دور میں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ تقلید سے…

ادامه مطلب

خوشامد

خوشامد میں کار جہاں سے نہیں آگاہ ، ولیکن ارباب نظر سے نہیں پوشیدہ کوئی راز کر تو بھی حکومت کے وزیروں کی خوشامد دستور…

ادامه مطلب

سلطانی

سلطانی کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے وہ فقر جس میں ہے بے پردہ روح قرآنی خودی کو جب نظر آتی ہے قاہری اپنی…

ادامه مطلب

عشق طینت میں فرومایہ

عشق طینت میں فرومایہ نہیں مثل ہوس عشق طینت میں فرومایہ نہیں مثل ہوس پر شہباز سے ممکن نہیں پرواز مگس یوں بھی دستور گلستاں…

ادامه مطلب

فقر و ملوکیت

فقر و ملوکیت فقر جنگاہ میں بے ساز و یراق آتا ہے ضرب کاری ہے، اگر سینے میں ہے قلب سلیم اس کی بڑھتی ہوئی…

ادامه مطلب

لادین سیاست

لادین سیاست جو بات حق ہو ، وہ مجھ سے چھپی نہیں رہتی خدا نے مجھ کو دیا ہے دل خبیر و بصیر مری نگاہ…

ادامه مطلب

مشرق

مشرق مری نوا سے گریبان لالہ چاک ہوا نسیم صبح ، چمن کی تلاش میں ہے ابھی نہ مصطفی نہ رضا شاہ میں نمود اس…

ادامه مطلب

موت

موت لحد میں بھی یہی غیب و حضور رہتا ہے اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے مہ و ستارہ ، مثال شرارہ یک…

ادامه مطلب

نگاہ وہ نہیں جو سرخ و

نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہچانے نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہچانے نگاہ وہ ہے کہ محتاج مہر و ماہ نہیں…

ادامه مطلب