مرا محور اداسی

مرا محور اداسی ہے تمہاری روح کا عالم تمہی جانو زمانے بھر کے رسم و راہ کو جی جان سے مانو مرا کوئی دخل کیسے؟…

ادامه مطلب

ملنے ولنے بھی نہیں وہ

ملنے ولنے بھی نہیں وہ ہمیں آیا شایا ہم نے تو خط بھی نہیں اُس کا جلایا شایا جی نہیں اب بھی مِرا دل یہ…

ادامه مطلب

میرے چہرے پہ لگے زخم یہ

میرے چہرے پہ لگے زخم یہ بتلاتے ہیں میرے چہرے سے رعایت نہیں کی جاسکتی زین شکیل

ادامه مطلب

میں گُن جو عشق کے گانے

میں گُن جو عشق کے گانے لگا ہوں جنوں کا فیض اب پانے لگا ہوں بڑا مضبوط ہوں اندر سے لیکن تمہیں دیکھا تو گھبرانے…

ادامه مطلب

نہیں ملے ناں!تمہیں

نہیں ملے ناں! تمہیں کہا تھا کہ پاس رہنا کوئی بھی رُت ہو ،کوئی بھی موسم اگر فلک سے کبھی جو مجھ پر ان آفتوں…

ادامه مطلب

ہم تجھے کر نہیں سکتے

ہم تجھے کر نہیں سکتے کبھی انکار پیا تُو پکارے تو چلے آئیں سرِ دار پیا کون اب تیرے سوا دل کو تسلی دے گا…

ادامه مطلب

وارننگابھی جو وقت ہے

وارننگ ابھی جو وقت ہے ہنس کر گزار لو تم بھی کہ بعدِ مرگ کبھی اشک چُن نہ پائیں گے ہماری قبر پہ رونے کو…

ادامه مطلب

وہ بولی ایک آنسو

وہ بولی ایک آنسو تھا میں بولا چُن لیا ہوتا وہ بولی سَر بھی بھاری تھا میں بولا دُھن لیا ہوتا وہ بولی پھر بہانہ…

ادامه مطلب

وہ جو لگتا ہے ہمیں جان

وہ جو لگتا ہے ہمیں جان سے پیارا پاگل وہ ہے لاکھوں میں فقط ایک ہمارا پاگل تیری دریاؤں سی عادت ہی تجھے لے ڈوبی…

ادامه مطلب

وہ کہہ رہی تھی یہ

وہ کہہ رہی تھی یہ زندگانی عجیب دھوکا سا لگ رہی ہے تو میں یہ بولا کہ زندگی کی حقیقتیں موت سے جڑی ہیں وہ…

ادامه مطلب

یہ جو اب آس پاس موسم

یہ جو اب آس پاس موسم ہے ہائے کتنا اداس موسم ہے ہیں فسردہ تمام تر چہرے جانے اب کس کو راس موسم ہے یار،…

ادامه مطلب

اب کہانی تو سنانی نہیں

اب کہانی تو سنانی نہیں آتی مجھ کو کیا کروں بات گھمانی نہیں آتی مجھ کو کر دیا کرتے ہیں آنسو مرے غم کو ظاہر…

ادامه مطلب

آج بدلا ہے راستہ ہم

آج بدلا ہے راستہ ہم نے آج اُس کا غرور ٹوٹا ہے ہم کہاں اس کو ٹوٹنے دیتے ہم سے ہو کر وہ دور ٹوٹا…

ادامه مطلب

آزاد غزلاُس نے اتنا

آزاد غزل اُس نے اتنا تو کر لیا ہوتا بات بڑھنے سے روک لی ہوتی تیری زلفیں نصیب تھیں ورنہ میں کہیں اور الجھ گیا…

ادامه مطلب

آزاد غزلمیں تھک گیا

آزاد غزل میں تھک گیا ہوں اجالوں میں ڈھونڈ کر اُس کو اُسے کہو کہ مقدر میں کوئی شام لکھے تمہارے بعد محبت نے حوصلہ…

ادامه مطلب

اُس کے ہاتھوں میں آ

اُس کے ہاتھوں میں آ گیا ہو گا دل بھی آرام سے دکھا ہو گا آپ کو کچھ بُرا نہیں لگتا؟ آپ کا دل بہت…

ادامه مطلب

اکھیاں وچوں ڈلھیا

اکھیاں وچوں ڈلھیا کاجل نین ملے تاں رُلیا کاجل لعلاں ورگےنیناں دا وی کوڈی دے مُل تُلیا کاجل وانگ چنا دے ہوئیاں اکھیاں پانی اندر…

ادامه مطلب

اور تم یاد آ گئے پھر

’’اور تم یاد آ گئے پھر سے‘‘ آج میں نے سیاہ کپڑوں کو زیب تن کر کے آئینہ دیکھا اور تم یاد آ گئے پھر…

ادامه مطلب

ایک شعرپھر مجھے چین

ایک شعر پھر مجھے چین ہی نہیں آتا ایسی نظروں سے دیکھتے کیوں ہو؟ زین شکیل

ادامه مطلب

ایک شعروہ کبھی لوٹ کر

ایک شعر وہ کبھی لوٹ کر چلا آئے یہ میں اب فرض بھی نہیں کرتا زین شکیل

ادامه مطلب

بھولے ہماری ذات کو؟ تم

بھولے ہماری ذات کو؟ تم کیوں چلے گئے؟ چھوڑو ہر ایک بات کو، تم کیوں چلے گئے؟ دنیا ہے میرے دوست یہ آتی ہے درمیاں…

ادامه مطلب

پھٹے ہوئے لباس سے تو

پھٹے ہوئے لباس سے تو شخصیت نہ تولیے خدا کا خوف کھائیے ، نہ بد کسی کو بولیے کوئی دلیل معتبر نہیں ہے عشق سامنے…

ادامه مطلب

تجھ کو ہر شعر میں تجسیم

تجھ کو ہر شعر میں تجسیم نہیں کرنا ناں میں نے ہر بات کو تسلیم نہیں کرنا ناں داغ ہیں پھر بھی ترا حسن مکمل…

ادامه مطلب

تم چلے آؤیاد کے

تم چلے آؤ یاد کے سارے دریچے بھیگتے ہیں بے بسی کرلا رہی ہے راستوں پر پھیلتی جاتی اداسی بین کرتی اور بڑی معدوم سی…

ادامه مطلب

تن تنہا جو سنگ

MISTAKE تن تنہا جو سنگ چلے تھے دنیا کے تم نے پیچھے مڑ کر دیکھا ہی کب تھا لہجوں میں بھی اکتاہٹ چھوڑ آئے تھے…

ادامه مطلب

توسیعی غزلدعا کے نام

توسیعی غزل دعا کے نام پر دھوکا ہوا ہے وفا کے نام پر دھوکا ہوا ہے کوئی اب ٹوٹ کے بکھرا ہوا ہے گھٹن ساری…

ادامه مطلب

جانے کیوں!الجھے بالوں

جانے کیوں! الجھے بالوں والی لڑکی سلجھی سلجھی باتیں کر کے کیوں مجھ کو الجھا دیتی ہے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

جنم دن مبارکآج پھر

جنم دن مبارک آج پھر یہ تمہارا جنم دن مرے دل کے محراب پر آ کھڑا ہے مجھے یاد ہے بھول سکتا نہیں بھولتا کس…

ادامه مطلب

جیون جیون روگہم سے دور

جیون جیون روگ ہم سے دور ہوئے سونے جیسے لوگ ساون ساون نین دل کے اندر تھل ہونٹوں پر ہیں بین کیسی کیسی بات تیری…

ادامه مطلب

چلو اداسی کے پار

چلو اداسی کے پار جائیں بکھر رہا ہے خیال کوئی سوال کوئی، ملال کوئی کہاں کسی کی؟ مجال کوئی! کہ آنکھ جھپکے ترے تصور سے…

ادامه مطلب

خود کو برباد کر کے

خود کو برباد کر کے دیکھنا ہے پھر تمہیں یاد کر کے دیکھنا ہے وسعتِ درد جانچنی ہے مجھے ہجر آباد کر کے دیکھنا ہے…

ادامه مطلب

دعا کرو گے تو حرفِ دعا

دعا کرو گے تو حرفِ دعا نہیں ملنا محبتوں کا اگر سلسلہ نہیں ملنا تمھیں دِکھانے ہیں کچھ زخم جو نہیں بھرنے یقیں کرو کہ…

ادامه مطلب

دلِ ویراں میں تیرا درد

دلِ ویراں میں تیرا درد ہی مہمان، کافی تھا ہمیں بس اِک ترا ہجرِ بلائے جان کافی تھا تجھے بالوں کو لہرانے کی ایسی کیا…

ادامه مطلب

دیکھا ایک تعلق کیسے کچا

دیکھا ایک تعلق کیسے کچا ہو کر ٹوٹا ہے بن سوچے بن سمجھے تم جو پکے وعدے کرتے تھ زین شکیل

ادامه مطلب

رگوں میں خون جمنے لگ

رگوں میں خون جمنے لگ گیا تھا تعلق بوجھ بننے لگ گیا تھا اسے دل سی اُترنا ہی پڑا ناں وہ دکھ چُپ چاپ سہنے…

ادامه مطلب

ساڈا رانجھن بے

ساڈا رانجھن بے پرواہ ساڈا درداں دے ہتھ دل ساڈی اکھیاں وچ صحرا ساڈے سینے چلدی لُو ساڈی زخمی ہو گئی روح ساڈے ساہواں اندر…

ادامه مطلب

سکھ دا پہلا ناں ہوندی

سکھ دا پہلا ناں ہوندی اے جیڑھی ہستی “ماں” ہوندی اے زین شکیل

ادامه مطلب

شب کاٹتی ہےکیا چاہتی

شب کاٹتی ہے کیا چاہتی ہے گم ہو گئی ہے جب بھی ملی ہے کیونکر ہنسے ہو دکھ کی گھڑی ہے کچھ مت بتاؤ کچھ…

ادامه مطلب

غمِ فرقت کا چارہ ہی

غمِ فرقت کا چارہ ہی نہیں ہے مرا تجھ بن گزارا ہی نہیں ہے کہاں ہے آئینے کی راست گوئی یہ چہرہ تو ہمارا ہی…

ادامه مطلب

کانچ کی گڑیاسنو!اے

کانچ کی گڑیا سنو! اے کانچ کی گڑیا تمہیں چھونے کی خواہش سے بھی ڈرتا ہوں کہیں پر آنچ نہ آئے کہیں کچھ ٹوٹ نہ…

ادامه مطلب

کس طرح کہیں تجھ سےکس

کس طرح کہیں تجھ سے کس طرح کہیں تجھ سے تیرے روٹھ جانے سے ہم دکھوں کے ماروں پر دو ٹکے کے لوگوں نے انگلیاں…

ادامه مطلب

کہو کیا تم بھی ایسا

کہو کیا تم بھی ایسا سوچتے ہو؟ اُداسی بانجھ ہوتی ہے سُنا ہے کوئی ایسا وظیفہ ہو کہ جس سے سبھی بے چینوں کو موت…

ادامه مطلب

کیا سانحہ ہوا کہ سبھی

کیا سانحہ ہوا کہ سبھی کچھ بھُلا گیا کون اندرونِ جسم کے پُرزے ہِلا گیا اُس سے ملوں تو اُس کو دِکھائی نہ دے سکوں…

ادامه مطلب

مان جایا کرتے ہیںاس

مان جایا کرتے ہیں اس طرح نہیں کرتے مان جایا کرتے ہیں! خواب خواب آنکھوں کو روندتے نہیں ہیں ناں مان جایا کرتے ہیں! عمر…

ادامه مطلب

مجھے موت دے نہ حیات

مجھے موت دے، نہ حیات دے مرے حوصلے کو ثبات دے مجھے نقدِ جاں کی طلب نہیں مجھے خواہشوں سے نجات دے ترے پاس آیا…

ادامه مطلب

مرے پہلو میں رہ کر بھی

مرے پہلو میں رہ کر بھی کہیں رُوپوش ہو جانا مجھے پھر دیکھنا اور دیکھ کر خاموش ہو جانا قسم ہے چشمِ ذیبا کی مجھے…

ادامه مطلب

ملو مجھ سے ملو مجھ سے

ملو مجھ سے ملو مجھ سے کہ بے ترتیب ہوں ترتیب دے جاؤ! ملو مجھ سے کہ میرا جسم بھی اب سرد ہے سانسیں رکی…

ادامه مطلب

میرے کانوں میں محبت

میرے کانوں میں محبت گھولی تیری آواز کی درویشی نے زین شکیل

ادامه مطلب

میں نے دیکھا ہرا بھرا

میں نے دیکھا ہرا بھرا چہرہ مجھ کو اچھا لگا ترا چہرہ بات آنکھوں سے بڑھ گئی آگے اور دل میں اتر گیا چہرہ اور…

ادامه مطلب

نہیں حیران ہوتے

نہیں حیران ہوتے ناں نہیں حیران ہوتے ناں کوئی جب لوٹ آئے تو غنیمت جان لیتے ہیں بھلے بچپن کھلونوں کی بجائے درد سے لڑتے…

ادامه مطلب