کچی نیند سے جاگی

کچی نیند سے جاگی آنکھیں اس کی بوجھل سی دلربا آنکھیں میری جانب کبھی جو اٹھتی ہیں مجھ کو محسوس ہونے لگتا ہے میرا سارا…

ادامه مطلب

کسے معلوم کیسا ہے کسی

کسے معلوم کیسا ہے کسی کھوئے ہوئے کا غم مجھے بھولے نہیں بھولا کسی روئے ہوئے کا غم نہ جانے کب، کہاں، کیسے، مجھے ملنے…

ادامه مطلب

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں نہیں ہے یہاں سب کچھ ہی اچھا کیوں نہیں ہے بنا جس کے بہلتا ہی نہیں تھا یہ دل اب…

ادامه مطلب

لفظوں میں مت کھویا

لفظوں میں مت کھویا کر ہاتھ میں ہاتھ پرویا کر چاہے میرے آنسو ہوں چھپ چھپ کے مت رویا کر جس میں عین جدائی ہو…

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے ہو

مجھے تم یاد آتے ہو اگر تم مجھے یاد آؤ تو اس قدر یاد مت آنا کہ میں تمہیں سارے کا سارا یاد کر لوں!…

ادامه مطلب

مدت بعد کسی نے دل پر

مدت بعد کسی نے دل پر ہاتھ رکھا ہے زخموں کو آرام ملا ہے۔۔۔ کچی عمر کے دکھ بھی کتنے پکے اور گہرے ہوتے ہیں۔۔…

ادامه مطلب

مگر پھر بھی۔۔۔میں

مگر پھر بھی۔۔۔ میں لکھاری نہیں ہوں میں لکھاری بننا ہی نہیں چاہتا میں تو بے چینیاں ترتیب دے رہا ہوں الفاظ صرف الفاظ ہی…

ادامه مطلب

میری خیر پہ جینے والی!

میری خیر پہ جینے والی! تیری خیر بن بن پریم برسنے والی! تیری خیر تجھ کو اس سے بہتر اور پناہ ملے اے آنکھوں سے…

ادامه مطلب

میں بولا غم نہیں

میں بولا غم نہیں شاید وہ بولی کم نہیں شاید میں بولا درد ہوتا ہے وہ بولی کچھ نہیں ہوتا میں بولا بار کیا گزرا؟…

ادامه مطلب

نکل کر درد لفظوں سے مرا

نکل کر درد لفظوں سے مرا دل بھینچ لیتے ہیں مجھے یہ شاعری اکثر بہت تکلیف دیتی ہے زین شکیل

ادامه مطلب

ہر شے کا آغاز محبت اور

ہر شے کا آغاز محبت اور انجام محبت ہے درد کے مارے لوگوں کا بس اک پیغام ، محبت ہے یہ جو مجھ سے پوچھ…

ادامه مطلب

ہمارے دل کی ہر دیوار

ہمارے دل کی ہر دیوار اوپر تمہاری منزلت لکھی ہوئی تھی تمہارے نام ہی رب نے ازل سے ہماری سلطنت لکھی ہوئی تھی تمہارا خط…

ادامه مطلب

وہ بولی چلتی جاؤں

وہ بولی چلتی جاؤں گی میں بولا کون روکے گا وہ بولی سب ہی کہہ دوں گی میں بولا کون ٹوکے گا وہ بولی مر…

ادامه مطلب

وہ تو وقت کے جیسا تھا

وہ تو وقت کے جیسا تھا سو دیکھو بیت گیا ہے چھوڑو کیا اِس بات پہ اتنا شور شرابا کرنا؟ زین شکیل

ادامه مطلب

وہ کون چُپ تھا؟وہ کون

وہ کون چُپ تھا؟ وہ کون چپ تھا؟ کہ جس کی آنکھیں جو بول اٹھتیں، تو پھر جہاں کے سکوت سارے ہی ٹوٹ جاتے! وہ…

ادامه مطلب

یہ انتظار غضب تھا بہت

یہ انتظار غضب تھا، بہت بُرا تھا سو ہم اس انتظار میں جیون بھی اپنا ہار گئے کسی کے واسطے دنیا کا بوجھ ڈھونا پڑا…

ادامه مطلب

یوں تو ہر طور سے جینے

یوں تو ہر طور سے جینے کا کمال آتا ہے پر ترے ساتھ نہ رہنے کا ملال آتا ہے کام آنکھوں سے چلا سکتا ہوں…

ادامه مطلب

اب کون کہے تم سےمجھے

اب کون کہے تم سے مجھے یاد نہیں کرنا مجبور نہیں ہونا اب کون کہے تم سے وحدت کو سمجھ کر بھی منصور نہیں ہونا…

ادامه مطلب

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا ہے جسم پتھر سا ہو گیا میرا زین شکیل

ادامه مطلب

احتراماً تمہاری راہ میں

احتراماً تمہاری راہ میں ہم ہاتھ جوڑے کھڑے ہیں رُک جاؤ زین شکیل

ادامه مطلب

آزاد غزلمجھے بکھرے

آزاد غزل مجھے بکھرے بکھرے سے بال یوں بھی پسند ہیں مجھے ماتمی سے لباس میں نہ ملا کرو مجھے بے وقوف سمجھ رہا ہے…

ادامه مطلب

اُس کے الفاظ بیش قیمت

اُس کے الفاظ بیش قیمت ہیں جس نے خاموشیاں بسَر کی ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

اک تری یاد کو بس رختِ

اک تری یاد کو بس رختِ سفر جانا ہے ہم نے پتھر کو بہر طور گہر جانا ہے جس طرح رات کٹی دن بھی گیا…

ادامه مطلب

آنکھوں میں انتظار

آنکھوں میں انتظار پرونا نہیں ہمیں بس کہہ دیا ناں آپ کو کھونا نہیں ہمیں خوابِ اُداس آج تو آنکھوں سے دور ہو جاگیں گے…

ادامه مطلب

ایک زمانے بعد ملے ہو

ایک زمانے بعد ملے ہو، چھوڑو ناں! ایسے کیا اب دیکھ رہے ہو؟ چھوڑو ناں! ہاں میں نے ہی رستہ بدلاہے، سچ ہے ہاں بس…

ادامه مطلب

ایک شعرہم فقیر لوگوں

ایک شعر ہم فقیر لوگوں کا حال چال پوچھا کر تیری تاجداری پر حرف ہی نہ آ جائے زین شکیل

ادامه مطلب

بس اُسی نے تو کہااُس

بس اُسی نے تو کہا اُس نے کہا شوریدہ خاطر گھوم رہا ہے اتنی گھٹن میں بھلا کیسے سانس لیتا، پھلتا پھولتا، کھلتا۔۔۔ پیار جو…

ادامه مطلب

پرانی ڈائری اک آج شب

پرانی ڈائری اک، آج شب نکالی ہے اسے پڑھا ہے تری یاد بھی منا لی ہے لگا چکا ہے ستاروں کو آج باتوں میں وہ…

ادامه مطلب

پیار کرو ۔ناںپریم کی

پیار کرو ۔ناں پریم کی ندیا جھوم رہی ہے پریم کے جل میں پیر دھرو ۔نا! پیار کرو ۔نا! سنّاٹوں کی بھیڑ سے نکلو! خاموشی…

ادامه مطلب

تری آنکھ میں کسی

تری آنکھ میں کسی بارگاہ کا عکس تھا مرے کنجِ لب پہ اٹک گئی تھی دعا کوئی وہ تمہارے ہجر کا ایک لمحہِ جاوداں مجھے…

ادامه مطلب

تمام لوگ حسیں ہیں تو

تمام لوگ حسیں ہیں تو کوئی بات نہیں اور ان میں ہم ہی نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں تم اپنے ہونٹوں سے ہر گز…

ادامه مطلب

تو کیا؟ کافی نہیں

تو کیا؟ کافی نہیں اتنا؟ چلو جو کچھ بھی تھا وہ سب تمہارے اور میرے درمیاں ہی تھا مگر کیسے فسانہ بن گئے جذبات، کیا…

ادامه مطلب

جاگ جاتا ہوں تو اک حشر

جاگ جاتا ہوں تو اک حشر اٹھا دیتے ہیں کاش یہ خواب اذیت کے سوا کچھ ہوتے تو نہ مانے گا تو پھر کون مجھے…

ادامه مطلب

جگ میں ہو مشغول گئی ہو

جگ میں ہو مشغول گئی ہو، بھول گئی ہو روند سنہرے پھول گئی ہو، بھول گئی ہو دیواروں پر بیلیں بھی دم توڑ رہی ہیں…

ادامه مطلب

جیسے اب بس یادوں سے میں

جیسے اب بس یادوں سے میں اپنا دل بہلاتا ہوں یاد آنے والے بولو کیا میں تم کو یاد آتا ہوں؟ وہ آئے تو سنتا…

ادامه مطلب

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو جاتی ہے روٹھے رہنا بنجر بھی کر دیتا ہے ہم نے اپنی سانسوں کو مجبوری میں تیرے شہر میں…

ادامه مطلب

خواب میں بھی ترا خیال

خواب میں بھی ترا خیال رہا یوں بھی سونا مرا محال رہا تم تو کچھ دیر اشکبار رہے میں بڑی دیر تک نڈھال رہا میرے…

ادامه مطلب

درد سوغات تھی اداسی

درد سوغات تھی اداسی کی چاندنی رات تھی اداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اداسی کی آئینہ دیکھ کر…

ادامه مطلب

دل میں کوئی ملال بھی

دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو لب…

ادامه مطلب

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ کو تیرے طوطے اُڑ گئے ہیں کس لیے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا، لیکن! وہ کہیں بھی نہیں رُکا، لیکن! جب کوئی درد سانس لیتا ہے مسکراتا ہوں بارہا، لیکن! میری آنکھیں نہ…

ادامه مطلب

زینؔ تاروں کا رازداں

زینؔ تاروں کا رازداں ہوں میں مہ وشو! میرا اعتبار کرو زین شکیل

ادامه مطلب

سب سے ہنس کر ملتے ہوتم

سب سے ہنس کر ملتے ہو تم ناں! کتنے بھولے ہو! آدھا آدھا کیا ملنا؟ سارے ہی تو میرے ہو! دونوں باتیں ہیں تم میں…

ادامه مطلب

سئیاں چشت گھرانے کےتجھ

سئیاں چشت گھرانے کے تجھ سے نسبت میری ہے خواجہ تیری چاہ بِنا راہِ زیست اندھیری ہے سنجر والے آن ملو کیونکر اب یہ دیری…

ادامه مطلب

عہدِ نارسائی میںعہدِ

عہدِ نارسائی میں عہدِ نارسائی میں، خوابِ زندگی لے کر دور تک بھٹکتے تھے جانتے تو تم بھی تھے! راکھ راکھ ہو کر بھی، خاک…

ادامه مطلب

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ ہوتا ہے اب تو گھر جانے پہ دکھ ہوتا ہے اتنا مانوس نہیں ہو جاتے پھر بچھڑ جانے پہ دکھ…

ادامه مطلب

کدی آ مل یار

کدی آ مل یار پیاریا میں بے چین طبیعت والی عمروں سے بے آس کدی آ مل یار پیاریا ہجر کی سولی چڑھ گئی میں…

ادامه مطلب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب سا گماں، بولتے کیوں نہیں؟ جل رہا ہے یہ دل اُٹھ رہا ہے دھواں، بولتے کیوں نہیں؟ اِ ک…

ادامه مطلب

کوئی تو ہے ناکہ جس کی

کوئی تو ہے نا کہ جس کی خاطر اداس رہنے کا شوق سا ہے! زین شکیل

ادامه مطلب

لگائے اس لیے سینےکہاں

لگائے اس لیے سینے کہاں جاتے بے چارے دُکھ ہمیں محسوب ہونا ہے ہمیں گِنوَا ہمارے دُکھ زین شکیل

ادامه مطلب