زین شکیل
محبت کا تماشا دیکھتا
محبت کا تماشا دیکھتا ہے کہا بھی تھا زمانہ دیکھتا ہے تعلق پر بھی انگلی اٹھ گئی ناں! مجھے اب گھور کے کیا دیکھتا ہے؟…
مرے بارے میں کچھ سوچا؟
مرے بارے میں کچھ سوچا؟ بتا ناں! ترا کیوں زرد ہے چہرہ؟ بتا ناں! ہوا سنتی ہے مجھ کو احتراماً تُو میری کیوں نہیں سنتا؟…
ملو مجھ سے ملو مجھ
ملو مجھ سے ملو مجھ سے کہ ملنا ہے مجھے تم سے کسی شاداب نگری کےکسی برباد خطے کے بڑے ویران کونے میں کسی بے…
میں بولا دکھ کی صورت
میں بولا دکھ کی صورت کیا؟ وہ بولی تم ملے مجھ کو میں بولا میں ملا تو تھا وہ بولی گُم ملے مجھ کو زین…
میں نے یہ بھی کہا تو
میں نے یہ بھی کہا تو تھا تم سے میں نے یہ بھی کہا تو تھا تم سے گر اجالوں میں آنکھ لگ جائے پھر…
نین پکاریں سانولرات
نین پکاریں سانول رات نہ بیتے بیرین یاد اداسی گھولے نین پکاریں سانول خواب سبھی چلائیں روٹھ گئیں تعبیریں نین پکاریں سانول ریت کا دریا…
ہم بے بس ہم مجبور پیا
ہم بے بس، ہم مجبور پیا مت ہم سے ہونا دُور پیا ہم کرچی کرچی دل والے ہم ہو گئے چکنا چُور پیا اب کون…
ہو کے ویران چلے آتے
ہو کے ویران چلے آتے ہیں ایسے بے جان چلے آتے ہیں تیرے کُوچے سے انہی پیروں پر ٹھیک ہے جان! چلے آتے ہیں! دل…
وہ بولی دیکھ کیسے اڑ
وہ بولی دیکھ کیسے اڑ رہے ہیں بے کلی اوڑھے میں بولا ان پرندوں کو بھی شاید شام کا دکھ ہے وہ بولی کیوں زبانیں…
وہ کہتی ہے باتیں کتنی
وہ کہتی ہے باتیں کتنی لمبی ہیں میں کہتا ہوںراتیں کتنی چھوٹی ہیں وہ کہتی ہے میں نے سپنے دیکھے ہیں میں کہتا ہوں سپنے،…
وہی ہوا ناںجو تم نے
وہی ہوا ناں جو تم نے تھاما تھا ہاتھ میرا ہم ہی تم نے گرا دیا نا تمہیں کہا تھا کہ گرد آنکھوں میں پڑ…
یہ کس نے ہنس کے سبھی
یہ کس نے ہنس کے سبھی زخم ہی مجھے دیے ہیں مرے خلوص کے کیسے مجھے صلے دیے ہیں جو تُو نہ آیا تو ہم…
آبرودار دربدر
آبرودار دربدر، سائیں! ہے کٹھن ذیست کا سفر، سائیں! مر نہ جاؤں میں بے قضا پل میں تجھ سے ٹھہروں جو بے خبر سائیں! اشہبِ…
آج پھر ہوش ٹھکانے لگے
آج پھر ہوش ٹھکانے لگے ہیں آپ کو دل سے بھلانے لگے ہیں ہم جسے سب کو بتاتے رہے تھے آپ وہ بات چھپانے لگے…
آدھی خوشیاں آدھے
آدھی خوشیاں آدھے دکھ خوشیاں تھام بھلا دے دکھ بھولنے والے کیا جانیں دیتے ہیں جو وعدے دکھ میری جھولی ڈال گیا وہ بھی سیدھے…
آزاد غزلیہاں ابتدا
آزاد غزل یہاں ابتدا سے بھی پیشتر کسی انتہا کا مقام ہے میں بکھر گیا کہیں ٹوٹ کر مری کرچیوں کو سمیٹ لے مری سانس…
اس نے باتوں باتوں
اس نے باتوں باتوں میں تنہائی سے باتیں کیں سارے آنسو رو دینا ساون کی مجبوری تھی ایک سمندر گہرا سا آنکھوں میں بس جاتا…
اگر تُو اِس طرح آتی
اگر تُو اِس طرح آتی رہے گی تو آنکھوں سے نمی جاتی رہے گی حریمِ جاں! اگر تم نا بھی آؤ تمہاری یاد تو آتی…
اوراِک تم ہو کہ
اوراِک تم ہو کہ بس۔۔۔ عمر کے ویراں پلوں میں لہلاتا سرد جھونکا آتشی سا پیرہن اوڑھے ہوئے آتا ہے لگ جاتا ہے سینے سے…
بات تھی اک مری دِوانی
بات تھی، اک مری دِوانی کی میں نے جلدی میں ہی سنانی کی کب بلایا ہے پیار سے تم نے؟ کب نہیں تم نے بد…
بے شمار لوگوں میںبے
بے شمار لوگوں میں بے شمار لوگوں میں مت شمار ہو جانا مت ہماری آنکھوں کا انتظار ہو جانا تم نے کس طرح سیکھا بے…
پھر خیالات سے گزری ہے
پھر خیالات سے گزری ہے سواری تیری میں نے الفاظ میں تصویر اتاری تیری اور کرتے بھی تو کیا لوٹ کے آنا ہی پڑا آنکھ…
تجھے دل سے بھلانا چاہیے
تجھے دل سے بھلانا چاہیے تھا ہمیں بھی مسکرانا چاہیے تھا ہمیں پیچھے ہی رکھا ہے کسی نے ہمیں اگلا زمانہ چاہیے تھا ستم یہ…
تم کہاں چلے گئے ہو؟تم
تم کہاں چلے گئے ہو؟ تم کہاں چلے گئے ہو ٢٣ برس بیت گئے ہیں تم لوٹے نہیں ہو یہاں کچھ اچھا نہیں ہے ہوتا…
تمہیں معلوم تھا ناں
تمہیں معلوم تھا ناں سب؟؟ تمہیں معلوم تھا تو کیوں نہیں مجھ کو بتایا تھا؟ کہ آگے راستے اپنے علیحدہ ہونے والے ہیں بتا دیتے…
تیرے الفاظ کا تو کیا
تیرے الفاظ کا تو کیا کہنا تیری خاموشی بھی سزا ہے مجھے میں پریشان اب نہیں ہوتا جانے یہ کس کی بد دعا ہے مجھے…
جب بھی بے چین ہوا کرتا
جب بھی بے چین ہوا کرتا ہوں اپنی حالت پہ ہنسا کرتا ہوں اتنا آساں تو نہیں بُجھ جانا اس لیے کم ہی جلا کرتا…
جھلّی تو ہر بات کرے
جھلّی تو ہر بات کرے نادانی کی اچھی ہے یہ بات مِری دیوانی کی یوں وہ میرا چہرا دیکھ کے ہنستا ہے جیسے کوئی بات…
چار سو ہے فشار سانسوں
چار سو ہے فشار سانسوں کا کب رہا اعتبار سانسوں کا کٹ گئی ہجر کی اذیت بھی رہ گیا انتظار سانسوں کا منتظر ہے رفو…
چھُپ کے رونا ترا چھُپے
چھُپ کے رونا ترا چھُپے کیسے؟ تُو نے ہر سمت ہی نمی کر دی میں جو اک بات کہنے والا تھا تُو نے وہ بات…
خوشی ہو اور اک جانب
خوشی ہو اور اک جانب تِرا غم تِرا غم ہی مجھے بہتر لگے گا مری بستی کو شاید بدعا ہے جسے دیکھو وہی بے گھر…
دکھ تو یہ تھاکہ میری
دکھ تو یہ تھا کہ میری تمہاری شناسائی کو کچھ نہ سمجھا گیا دکھ تو یہ تھا کہ غزلوں میں، گیتوں میں نظموں میں، کتنے…
دھڑکن چُپ چُپ رہتی
دھڑکن چُپ چُپ رہتی ہے کون اِس دل میں ٹھہرا ہے ہر دم ہنسنے والوں کا دکھ بھی کتنا گہرا ہے اک جھلّی سی لڑکی…
دیکھیے ہاتھ میں احساس
دیکھیے ہاتھ میں احساس مرا مت لیجے آپ تھک جائیں گے ٹکڑے مرے چنتے چنتے زین شکیل
رہائشبستیاں بستیوں
رہائش بستیاں بستیوں میں رہتی ہیں پستیاں پستیوں میں رہتی ہیں حسرتیں حسرتوں میں رہتی ہیں ہستیاں ہستیوں میں رہتی ہیں کون ڈوبا ہے کب…
ساڈی چپ ڈھاڈی
ساڈی چپ ڈھاڈی مجبور ساڈی اکھیاں پاون شور ساڈی چوری ہو گئی روح ساڈے اندر پھردے چور اسیں اڈئیے وانگ پتنگ ساڈی سانول دے ہتھ…
سن پاگل بے چین سی
سن پاگل، بے چین سی لڑکی! سن پاگل، بے چین سی لڑکی! یہ جو آنکھیں ہوتی ہیں ناں اکثر دھوکا دے جاتی ہیں اکثر دھوکا…
شہر سے دور بسوں شہر
شہر سے دور بسوں شہر بسانے کے لیے میں نے کیا سوچ لیا عمر بِتانے کے لیے یہ بھی اندازِ محبت ہے تجھے کیا معلوم…
غم کی زنجیر ہلانے
غم کی زنجیر ہلانے والو آؤ اب زہر پلانے والو اب مرے حال پہ ہنستے کیوں ہو؟ مجھ کو رو رو کے بلانے والو! بھولنے…
کتنی حسین شام تھے تم
کتنی حسین شام تھے، تم کیوں چلے گئے؟ تم تو ہمارے نام تھے، تم کیوں چلے گئے؟ آتے تھے جب تو آتی تھی خوشبو نصیب…
کسی شام سے بات نہیں
کسی شام سے بات نہیں کرنی مجھے رات کے دکھ سمجھاتے ہیں اسے دیر سے گھر کو جانا تھا اسے رات کے تارے گننے تھے…
کون آنکھوں میں ڈال کر
کون آنکھوں میں ڈال کر آنکھیں لے گیا ہے نکال کر آنکھیں تم بہت دیر بعد لوٹے ہو کون رکھتا سنبھال کر آنکھیں میں تری…
کیا ہوا گر ہوا ہے کم
کیا ہوا، گر ہوا ہے کم ایجاد پھر بھی کچھ تو ہوا کرم ایجاد آپ کے سوگوار مدت سے آپ کا کر رہے ہیں غم…
مجبوریکوئی مجبوری آ
مجبوری کوئی مجبوری آ گئی ہو گی وقت برباد وہ نہیں کرتا اب مجھے یاد وہ نہیں کرتا زین شکیل
محبت کے درختوں کا بھی
محبت کے درختوں کا بھی اپنا بخت ہوتا ہے محبت کے درختوں سے کوئی پتہ بھی گر جائے ہوا کو چوٹ لگتی ہے عجب وحشت…
مرے حق میں دعا
مرے حق میں دعا کرنا سنا ہے تم بہت خاموش رہتی ہو۔۔۔ مرے حق میں دعا کرتی رہو لڑکی سنا ہے وہ جنھیں خاموشیوں کے…
ملے گا کبھی تو ثمر دیکھ
ملے گا کبھی تو ثمر دیکھ لینا کرے گی محبت اثر دیکھ لینا تمہاری طرف دیکھتا ہے زمانہ خدا کے لیے تم ادھر دیکھ لینا…
میری ہر رات سے باہر ہیں
میری ہر رات سے باہر ہیں ترے ماہ و نجوم میرے ہر دن سے پرے رہتے ہیں تیرے سورج خود کو غصے میں جلا کر…
میں ہنس رہا ہوں اس لیے
میں ہنس رہا ہوں اس لیے کہ آج میں اداس ہی نہیں، بہت اداس ہوں مجھے تو آج تک تمہارے بعد بھی ذرا ذرا سی…