زین شکیل
جنم دن مبارکآج پھر
جنم دن مبارک آج پھر یہ تمہارا جنم دن مرے دل کے محراب پر آ کھڑا ہے مجھے یاد ہے بھول سکتا نہیں بھولتا کس…
جیون جیون روگہم سے دور
جیون جیون روگ ہم سے دور ہوئے سونے جیسے لوگ ساون ساون نین دل کے اندر تھل ہونٹوں پر ہیں بین کیسی کیسی بات تیری…
چلو اداسی کے پار
چلو اداسی کے پار جائیں بکھر رہا ہے خیال کوئی سوال کوئی، ملال کوئی کہاں کسی کی؟ مجال کوئی! کہ آنکھ جھپکے ترے تصور سے…
خود کو برباد کر کے
خود کو برباد کر کے دیکھنا ہے پھر تمہیں یاد کر کے دیکھنا ہے وسعتِ درد جانچنی ہے مجھے ہجر آباد کر کے دیکھنا ہے…
دعا کرو گے تو حرفِ دعا
دعا کرو گے تو حرفِ دعا نہیں ملنا محبتوں کا اگر سلسلہ نہیں ملنا تمھیں دِکھانے ہیں کچھ زخم جو نہیں بھرنے یقیں کرو کہ…
دلِ ویراں میں تیرا درد
دلِ ویراں میں تیرا درد ہی مہمان، کافی تھا ہمیں بس اِک ترا ہجرِ بلائے جان کافی تھا تجھے بالوں کو لہرانے کی ایسی کیا…
دیکھا ایک تعلق کیسے کچا
دیکھا ایک تعلق کیسے کچا ہو کر ٹوٹا ہے بن سوچے بن سمجھے تم جو پکے وعدے کرتے تھ زین شکیل
رگوں میں خون جمنے لگ
رگوں میں خون جمنے لگ گیا تھا تعلق بوجھ بننے لگ گیا تھا اسے دل سی اُترنا ہی پڑا ناں وہ دکھ چُپ چاپ سہنے…
ساڈا رانجھن بے
ساڈا رانجھن بے پرواہ ساڈا درداں دے ہتھ دل ساڈی اکھیاں وچ صحرا ساڈے سینے چلدی لُو ساڈی زخمی ہو گئی روح ساڈے ساہواں اندر…
شب کاٹتی ہےکیا چاہتی
شب کاٹتی ہے کیا چاہتی ہے گم ہو گئی ہے جب بھی ملی ہے کیونکر ہنسے ہو دکھ کی گھڑی ہے کچھ مت بتاؤ کچھ…
غمِ فرقت کا چارہ ہی
غمِ فرقت کا چارہ ہی نہیں ہے مرا تجھ بن گزارا ہی نہیں ہے کہاں ہے آئینے کی راست گوئی یہ چہرہ تو ہمارا ہی…
کانچ کی گڑیاسنو!اے
کانچ کی گڑیا سنو! اے کانچ کی گڑیا تمہیں چھونے کی خواہش سے بھی ڈرتا ہوں کہیں پر آنچ نہ آئے کہیں کچھ ٹوٹ نہ…
کس طرح کہیں تجھ سےکس
کس طرح کہیں تجھ سے کس طرح کہیں تجھ سے تیرے روٹھ جانے سے ہم دکھوں کے ماروں پر دو ٹکے کے لوگوں نے انگلیاں…
کہو کیا تم بھی ایسا
کہو کیا تم بھی ایسا سوچتے ہو؟ اُداسی بانجھ ہوتی ہے سُنا ہے کوئی ایسا وظیفہ ہو کہ جس سے سبھی بے چینوں کو موت…
کیا سانحہ ہوا کہ سبھی
کیا سانحہ ہوا کہ سبھی کچھ بھُلا گیا کون اندرونِ جسم کے پُرزے ہِلا گیا اُس سے ملوں تو اُس کو دِکھائی نہ دے سکوں…
مان جایا کرتے ہیںاس
مان جایا کرتے ہیں اس طرح نہیں کرتے مان جایا کرتے ہیں! خواب خواب آنکھوں کو روندتے نہیں ہیں ناں مان جایا کرتے ہیں! عمر…
مجھے موت دے نہ حیات
مجھے موت دے، نہ حیات دے مرے حوصلے کو ثبات دے مجھے نقدِ جاں کی طلب نہیں مجھے خواہشوں سے نجات دے ترے پاس آیا…
مرے پہلو میں رہ کر بھی
مرے پہلو میں رہ کر بھی کہیں رُوپوش ہو جانا مجھے پھر دیکھنا اور دیکھ کر خاموش ہو جانا قسم ہے چشمِ ذیبا کی مجھے…
ملو مجھ سے ملو مجھ سے
ملو مجھ سے ملو مجھ سے کہ بے ترتیب ہوں ترتیب دے جاؤ! ملو مجھ سے کہ میرا جسم بھی اب سرد ہے سانسیں رکی…
میں نے دیکھا ہرا بھرا
میں نے دیکھا ہرا بھرا چہرہ مجھ کو اچھا لگا ترا چہرہ بات آنکھوں سے بڑھ گئی آگے اور دل میں اتر گیا چہرہ اور…
نہیں حیران ہوتے
نہیں حیران ہوتے ناں نہیں حیران ہوتے ناں کوئی جب لوٹ آئے تو غنیمت جان لیتے ہیں بھلے بچپن کھلونوں کی بجائے درد سے لڑتے…
ہوا صحرا سمندر اور
ہوا، صحرا، سمندر اور پانی، زندگانی کسی بچھڑے ہوئے کی ہے نشانی، زندگانی کوئی موسم، کوئی لمحہ، کسی کا سُرخ آنچل مجھے اچھی لگی تیری…
وہ بولی دل تڑپتا ہےمیں
وہ بولی دل تڑپتا ہے میں بولا ٹھیک ہے “لیکن” وہ بولی ضبط روتا ہے میں بولا ٹھیک ہے، “لیکن” وہ بولی تم تو خوش…
وہ چند روز میں کیسے
وہ چند روز میں کیسے مجھے بھلا بیٹھا میں سوچتا تھا کہ اس میں زمانے لگتے ہیں کوئی بھی شخص محبت سے ملنے آ جائے…
وہی کیا ناں آپ
وہی کیا ناں آپ نے! بہت کہا تھا آپ سے ذرا سا رحم کھائیے ہمیں نہ چھوڑ جائیے یہ دشت دشت رہگزر یہ خواب خواب…
یہ چھپ کر کون شہرِ دل
یہ چھپ کر کون شہرِ دل سے گزرا ہمارے دل کی دھڑکن تھم گئی ہے وہ میرے حال سے واقف نہیں ہیں مری اُن تک…
ابھی جہاں ہوں وہاں سے
ابھی جہاں ہوں وہاں سے تو لوٹ آنے دو میں ایک بار محبت کروں گا پھر تم سے زین شکیل
اتنے بے جان سہارے تو
اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں درد دریا کے کنارے تو نہیں ہوتے ناں رنجشیں ہجر کا معیار گھٹا دیتی ہیں روٹھ جانے…
آزاد غزلتری بے
آزاد غزل تری بے دھیانی کے سلسلے وہی کُوبکو، وہی جا بجا کسی لامکاں کے مکان میں کسی اور درد کا درد ہے مری زندگی…
آزاد غزلمرا حال دیکھ
آزاد غزل مرا حال دیکھ کے رو پڑا ہے وہ نرم دل اسے چپ کراؤں تو ہنس پڑوں کسی فکر سے مری چھت پہ آ…
اکھیاںرو رو ہنجو سارے
اکھیاں رو رو ہنجو سارے مک گئے ساتھ نہ چھوڑن اکھیاں بال کے دیوا یاد تری دا سفنے لوڑن اکھیاں زین شکیل
اور اک غم کا اعتراف
اور اک غم کا اعتراف ہوا آج تک اُس کا جی نہ صاف ہوا رہ گئی د دل لگی باقی اب کہاں ع ش ق…
ایک شعرتمہارے ہجر کو
ایک شعر تمہارے ہجر کو آباد کر رہے ہیں ہم تمہیں پتا ہے؟ تمہیں یاد کر رہے ہیں ہم زین شکیل
ایک شعریہی تو فیض
ایک شعر یہی تو فیض پایا ہے شبوں سے نگہ میں رتجگے ٹھہرے ہوئے ہیں زین شکیل
بھلے عمر کتنی ہو مختصر
بھلے عمر کتنی ہو مختصر، بھلے وقت کم ہی ملے مجھے تجھے آدھے آدھے حروف میں مجھے سارا لکھنا ہے صندلیں! یہی خواب آنے کا…
پھر آنکھوں نے خواب
پھر آنکھوں نے خواب سجایا ہو گا ناں پھر وحشت نے شور مچایا ہو گا ناں میری آنکھ میں پھیل گئے ہیں پھر آنسو اُس…
تجھ کو ہر درد سے بچاتے
تجھ کو ہر درد سے بچاتے ہوئے رو پڑا ہوں تجھے ہنساتے ہوئے ایک دن آپ تھک ہی جائیں گے یوں مرا صبر آزماتے ہوئے…
تم سے مرا سوال ہے تم
تم سے مرا سوال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ دیکھو یہ میرا حال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ وقفہ ہوا ہے وصل میں یا اور…
تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں
تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں روتا ہوں سب آنکھوں سے کہہ لیتا ہوں روتا ہوں کچھ تیری مستی بھی شامل ہوتی ہے اپنی موج میں…
تیرا دکھ دوبارہ دیکھا
تیرا دکھ دوبارہ دیکھا جائے گا جو بھی ہو گا یارا دیکھا جائے گا پہلے آنکھیں دریا دیکھا کرتی تھیں اب کی بار کنارہ دیکھا…
جانے کیوں؟اب تو تم
جانے کیوں؟ اب تو تم یاد بھی نہیں آتیں اب کوئی بات بھی نہیں ہوتی اب تو دل ٹوٹنے کا ڈر بھی نہیں اب تو…
جنم دن مبارکزندگی کے
جنم دن مبارک زندگی کے کئی اوراق ابھی خالی ہیں اور جو لکھے گئے ان کا مطالعہ بھی کہاں آساں ہے چند بچھڑے ہوئے لوگوں…
جیسے گزر گئے ہوچھو کر
جیسے گزر گئے ہو چھو کر گزر گئے ہو ٹھہرے ہوئے ہو لیکن پھر بھی گزر گئے ہو اب رہ گئے ہو کتنے؟ کتنے گزر…
چند لمحوں کا ہے زوال
چند لمحوں کا ہے زوال مرا اُس کو آتا نہیں خیال مرا آپ کا بھی کوئی جواب نہیں آپ سنتے نہیں سوال مرا رنگ بھرتا…
خود ہی تُو اُٹھ کے چلا
خود ہی تُو اُٹھ کے چلا جائے تو جائے ورنہ تیری محفل سے تو ہم اٹھ کے نہیں جا سکتے ہاتھ میں لے کے جو…
دغا نہ کرناخفا نہ
دغا نہ کرنا خفا نہ کرنا کسی سے کچھ بھی کہا نہ کرنا مجھے بھی بے شک ملا نہ کرنا جو چل پڑو تو رُکا…