ایک شعرمیرے ہونٹوں کی

ایک شعر میرے ہونٹوں کی مسکراہٹ نے میرے اندر کا دکھ چھپایا ہے زین شکیل

ادامه مطلب

بچھڑے ہوئے

Message بچھڑے ہوئے لمحوں کو آواز نہیں دیتے اُجڑے ہوئے نغموں کو پھر ساز نہیں دیتے جو غم سے بکھر جائیں چُن لیتے ہیں وہ…

ادامه مطلب

پردیسیوں کے لیے ایک

پردیسیوں کے لیے ایک اکیلی جان پردیسی ہو بیٹھی جب سے لگتی ہے بے جان ساون کی خوشبو آنکھوں میں تو آ جاتے ہیں بن…

ادامه مطلب

پہلی طرح تمہارے بعد ہم

پہلی طرح تمہارے بعد، ہم سے جیا نہیں گیا تم جو گرا گئے ہمیں، ہم سے اٹھا نہیں گیا لفظوں کا ہیر پھیر تھا، تم…

ادامه مطلب

تری سسیاں روئیںسن

تری سسیاں روئیں سن پُنلا تیری سسیاں روئیں بیٹھی، زار قطار! اے پُنلا تری زلف کا قیدی یہ سارا سنسار! پُنلا نی اے “الف” کی…

ادامه مطلب

تمہارا زینتمہارا

تمہارا زین تمہارا زین دیکھو آ پڑا آخر کسی انجان غم اور درد کے مابین کتنا بے کس و مجبور، دکھ سے چُور، تم سے…

ادامه مطلب

تُو تو آیا جایا کردل

تُو تو آیا جایا کر دل تیرا دربار پیا ہم بھی تیری چاہت میں جیون بیٹھے ہار پیا زین شکیل

ادامه مطلب

جاتے جاتے جذبے آگ میں

جاتے جاتے جذبے آگ میں جھونک گیا اب شاید وہ میرے بن بھی جی لے گا زین شکیل

ادامه مطلب

جسم سے روح کا جدا

جسم سے روح کا جدا ہونا کتنا آساں ہے بے وفا ہونا گُر نہ آیا مجھے منانے کا اُس نے سیکھا فقط خفا ہونا کوئی…

ادامه مطلب

جوکرایک سہانی شام تھی

جوکر ایک سہانی شام تھی شاید پائل کی جھنکار کو لے کر وہ میرے کمرے میں آئی میز پہ رکھی تاش کی ڈبیا کھول کے…

ادامه مطلب

چل اس نگری میں چل

چل اس نگری میں چل بادل سینے اندر ہلچل بادل کب اس کے نام پہ برسے گا؟ یہ آنکھ ہوئی اب تھل، بادل! اک نیندوں…

ادامه مطلب

خواب کا وقت ڈھل گیا تو

خواب کا وقت ڈھل گیا تو پھر؟ دل بھی ٹالے سے ٹل گیا تو پھر؟ چاند کو ہاتھ میں نہیں لینا چاند سے ہاتھ جل…

ادامه مطلب

درد سے رشتہ نبھانے کے

درد سے رشتہ نبھانے کے لیے رو پڑا تم کو ہنسانے کے لیے یاد مجھ کو کیا نہیں کرنا پڑا ایک تم کو بھول جانے…

ادامه مطلب

دل میں آپ رہتے ہیںمیرے

دل میں آپ رہتے ہیں میرے کچھ تو لگتے ہیں شکل میں تمہارے دکھ مجھ سے کافی ملتے ہیں اُس کے نرم پیروں کو راستے…

ادامه مطلب

دوشی باتیںمیں نے تو

دوشی باتیں میں نے تو پیغام تمہیں کچھ اور ہی بھیجے تھے۔۔۔۔ لوگوں کے ہاتھوں گر بھیجیں ایسا تو پھر ہو جاتا ہے اکثر باتیں…

ادامه مطلب

رسول ہاشم کے نامچھوڑو

رسول ہاشم کے نام چھوڑو اب ایسے، کہاں یار کِیا کرتے ہیں..! تُو نے جیون میں، بہاروں کو ابھی دیکھنا ہے تیرے ہونے سے کسی…

ادامه مطلب

زندگییہ زندگی یہ عام

زندگی یہ زندگی ،یہ عام زندگی، قرار زندگی پکار زندگی ،نگار خانہء مراد اور فشار زندگی،بہار زندگی،خزاں کی رُت پھر اس کے بعد پھر کہیں…

ادامه مطلب

سُچّا بھولا بھالا

سُچّا بھولا بھالا رنگ چاہت کا متوالا رنگ دیکھو آخر پہن لیا ہم نے تیرے والا رنگ میٹھی میٹھی نظروں سے اس نے مجھ پر…

ادامه مطلب

سینے میں ایک درد پروتی

سینے میں ایک درد پروتی ہیں بارشیں دل میں اداسیوں کو سموتی ہیں بارشیں ہوتے ہی شام ابر ٹھہرتے ہیں آنکھ میں پھر اس کے…

ادامه مطلب

عقل سے خیر مانگنے

عقل سے خیر مانگنے والو عشق سے معذرت کرو فوراً زین شکیل

ادامه مطلب

کاش تم بخت میں کہیں

کاش تم بخت میں کہیں لکھتیں وہ یہ بولی کہ شام ڈھلتے ہی چاند تارے اداس کرتے ہیں اور تم یاد آنے لگتے ہو میں…

ادامه مطلب

کچی نیند سے جاگی

کچی نیند سے جاگی آنکھیں اس کی بوجھل سی دلربا آنکھیں میری جانب کبھی جو اٹھتی ہیں مجھ کو محسوس ہونے لگتا ہے میرا سارا…

ادامه مطلب

کسے معلوم کیسا ہے کسی

کسے معلوم کیسا ہے کسی کھوئے ہوئے کا غم مجھے بھولے نہیں بھولا کسی روئے ہوئے کا غم نہ جانے کب، کہاں، کیسے، مجھے ملنے…

ادامه مطلب

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں نہیں ہے یہاں سب کچھ ہی اچھا کیوں نہیں ہے بنا جس کے بہلتا ہی نہیں تھا یہ دل اب…

ادامه مطلب

لفظوں میں مت کھویا

لفظوں میں مت کھویا کر ہاتھ میں ہاتھ پرویا کر چاہے میرے آنسو ہوں چھپ چھپ کے مت رویا کر جس میں عین جدائی ہو…

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے ہو

مجھے تم یاد آتے ہو اگر تم مجھے یاد آؤ تو اس قدر یاد مت آنا کہ میں تمہیں سارے کا سارا یاد کر لوں!…

ادامه مطلب

مدت بعد کسی نے دل پر

مدت بعد کسی نے دل پر ہاتھ رکھا ہے زخموں کو آرام ملا ہے۔۔۔ کچی عمر کے دکھ بھی کتنے پکے اور گہرے ہوتے ہیں۔۔…

ادامه مطلب

مگر پھر بھی۔۔۔میں

مگر پھر بھی۔۔۔ میں لکھاری نہیں ہوں میں لکھاری بننا ہی نہیں چاہتا میں تو بے چینیاں ترتیب دے رہا ہوں الفاظ صرف الفاظ ہی…

ادامه مطلب

میری خیر پہ جینے والی!

میری خیر پہ جینے والی! تیری خیر بن بن پریم برسنے والی! تیری خیر تجھ کو اس سے بہتر اور پناہ ملے اے آنکھوں سے…

ادامه مطلب

میں بولا غم نہیں

میں بولا غم نہیں شاید وہ بولی کم نہیں شاید میں بولا درد ہوتا ہے وہ بولی کچھ نہیں ہوتا میں بولا بار کیا گزرا؟…

ادامه مطلب

نکل کر درد لفظوں سے مرا

نکل کر درد لفظوں سے مرا دل بھینچ لیتے ہیں مجھے یہ شاعری اکثر بہت تکلیف دیتی ہے زین شکیل

ادامه مطلب

ہر شے کا آغاز محبت اور

ہر شے کا آغاز محبت اور انجام محبت ہے درد کے مارے لوگوں کا بس اک پیغام ، محبت ہے یہ جو مجھ سے پوچھ…

ادامه مطلب

ہمارے دل کی ہر دیوار

ہمارے دل کی ہر دیوار اوپر تمہاری منزلت لکھی ہوئی تھی تمہارے نام ہی رب نے ازل سے ہماری سلطنت لکھی ہوئی تھی تمہارا خط…

ادامه مطلب

وہ بولی چلتی جاؤں

وہ بولی چلتی جاؤں گی میں بولا کون روکے گا وہ بولی سب ہی کہہ دوں گی میں بولا کون ٹوکے گا وہ بولی مر…

ادامه مطلب

وہ تو وقت کے جیسا تھا

وہ تو وقت کے جیسا تھا سو دیکھو بیت گیا ہے چھوڑو کیا اِس بات پہ اتنا شور شرابا کرنا؟ زین شکیل

ادامه مطلب

وہ کون چُپ تھا؟وہ کون

وہ کون چُپ تھا؟ وہ کون چپ تھا؟ کہ جس کی آنکھیں جو بول اٹھتیں، تو پھر جہاں کے سکوت سارے ہی ٹوٹ جاتے! وہ…

ادامه مطلب

یہ انتظار غضب تھا بہت

یہ انتظار غضب تھا، بہت بُرا تھا سو ہم اس انتظار میں جیون بھی اپنا ہار گئے کسی کے واسطے دنیا کا بوجھ ڈھونا پڑا…

ادامه مطلب

یوں تو ہر طور سے جینے

یوں تو ہر طور سے جینے کا کمال آتا ہے پر ترے ساتھ نہ رہنے کا ملال آتا ہے کام آنکھوں سے چلا سکتا ہوں…

ادامه مطلب

اب کون کہے تم سےمجھے

اب کون کہے تم سے مجھے یاد نہیں کرنا مجبور نہیں ہونا اب کون کہے تم سے وحدت کو سمجھ کر بھی منصور نہیں ہونا…

ادامه مطلب

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا ہے جسم پتھر سا ہو گیا میرا زین شکیل

ادامه مطلب

احتراماً تمہاری راہ میں

احتراماً تمہاری راہ میں ہم ہاتھ جوڑے کھڑے ہیں رُک جاؤ زین شکیل

ادامه مطلب

آزاد غزلمجھے بکھرے

آزاد غزل مجھے بکھرے بکھرے سے بال یوں بھی پسند ہیں مجھے ماتمی سے لباس میں نہ ملا کرو مجھے بے وقوف سمجھ رہا ہے…

ادامه مطلب

اُس کے الفاظ بیش قیمت

اُس کے الفاظ بیش قیمت ہیں جس نے خاموشیاں بسَر کی ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

اک تری یاد کو بس رختِ

اک تری یاد کو بس رختِ سفر جانا ہے ہم نے پتھر کو بہر طور گہر جانا ہے جس طرح رات کٹی دن بھی گیا…

ادامه مطلب

آنکھوں میں انتظار

آنکھوں میں انتظار پرونا نہیں ہمیں بس کہہ دیا ناں آپ کو کھونا نہیں ہمیں خوابِ اُداس آج تو آنکھوں سے دور ہو جاگیں گے…

ادامه مطلب

ایک زمانے بعد ملے ہو

ایک زمانے بعد ملے ہو، چھوڑو ناں! ایسے کیا اب دیکھ رہے ہو؟ چھوڑو ناں! ہاں میں نے ہی رستہ بدلاہے، سچ ہے ہاں بس…

ادامه مطلب

ایک شعرہم فقیر لوگوں

ایک شعر ہم فقیر لوگوں کا حال چال پوچھا کر تیری تاجداری پر حرف ہی نہ آ جائے زین شکیل

ادامه مطلب

بس اُسی نے تو کہااُس

بس اُسی نے تو کہا اُس نے کہا شوریدہ خاطر گھوم رہا ہے اتنی گھٹن میں بھلا کیسے سانس لیتا، پھلتا پھولتا، کھلتا۔۔۔ پیار جو…

ادامه مطلب

پرانی ڈائری اک آج شب

پرانی ڈائری اک، آج شب نکالی ہے اسے پڑھا ہے تری یاد بھی منا لی ہے لگا چکا ہے ستاروں کو آج باتوں میں وہ…

ادامه مطلب

پیار کرو ۔ناںپریم کی

پیار کرو ۔ناں پریم کی ندیا جھوم رہی ہے پریم کے جل میں پیر دھرو ۔نا! پیار کرو ۔نا! سنّاٹوں کی بھیڑ سے نکلو! خاموشی…

ادامه مطلب