زین شکیل
تمام لوگ حسیں ہیں تو
تمام لوگ حسیں ہیں تو کوئی بات نہیں اور ان میں ہم ہی نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں تم اپنے ہونٹوں سے ہر گز…
تو کیا؟ کافی نہیں
تو کیا؟ کافی نہیں اتنا؟ چلو جو کچھ بھی تھا وہ سب تمہارے اور میرے درمیاں ہی تھا مگر کیسے فسانہ بن گئے جذبات، کیا…
جاگ جاتا ہوں تو اک حشر
جاگ جاتا ہوں تو اک حشر اٹھا دیتے ہیں کاش یہ خواب اذیت کے سوا کچھ ہوتے تو نہ مانے گا تو پھر کون مجھے…
جگ میں ہو مشغول گئی ہو
جگ میں ہو مشغول گئی ہو، بھول گئی ہو روند سنہرے پھول گئی ہو، بھول گئی ہو دیواروں پر بیلیں بھی دم توڑ رہی ہیں…
جیسے اب بس یادوں سے میں
جیسے اب بس یادوں سے میں اپنا دل بہلاتا ہوں یاد آنے والے بولو کیا میں تم کو یاد آتا ہوں؟ وہ آئے تو سنتا…
چپ چپ رہنا عادت بھی ہو
چپ چپ رہنا عادت بھی ہو جاتی ہے روٹھے رہنا بنجر بھی کر دیتا ہے ہم نے اپنی سانسوں کو مجبوری میں تیرے شہر میں…
خواب میں بھی ترا خیال
خواب میں بھی ترا خیال رہا یوں بھی سونا مرا محال رہا تم تو کچھ دیر اشکبار رہے میں بڑی دیر تک نڈھال رہا میرے…
درد سوغات تھی اداسی
درد سوغات تھی اداسی کی چاندنی رات تھی اداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اداسی کی آئینہ دیکھ کر…
دل میں کوئی ملال بھی
دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو لب…
دے رہا ہوں دوش اپنے آپ
دے رہا ہوں دوش اپنے آپ کو تیرے طوطے اُڑ گئے ہیں کس لیے؟ زین شکیل
رُک ہی جاتی کہیں ہَوا
رُک ہی جاتی کہیں ہَوا، لیکن! وہ کہیں بھی نہیں رُکا، لیکن! جب کوئی درد سانس لیتا ہے مسکراتا ہوں بارہا، لیکن! میری آنکھیں نہ…
سب سے ہنس کر ملتے ہوتم
سب سے ہنس کر ملتے ہو تم ناں! کتنے بھولے ہو! آدھا آدھا کیا ملنا؟ سارے ہی تو میرے ہو! دونوں باتیں ہیں تم میں…
سئیاں چشت گھرانے کےتجھ
سئیاں چشت گھرانے کے تجھ سے نسبت میری ہے خواجہ تیری چاہ بِنا راہِ زیست اندھیری ہے سنجر والے آن ملو کیونکر اب یہ دیری…
عہدِ نارسائی میںعہدِ
عہدِ نارسائی میں عہدِ نارسائی میں، خوابِ زندگی لے کر دور تک بھٹکتے تھے جانتے تو تم بھی تھے! راکھ راکھ ہو کر بھی، خاک…
کب ٹھہر جانے پہ دُکھ
کب ٹھہر جانے پہ دُکھ ہوتا ہے اب تو گھر جانے پہ دکھ ہوتا ہے اتنا مانوس نہیں ہو جاتے پھر بچھڑ جانے پہ دکھ…
کدی آ مل یار
کدی آ مل یار پیاریا میں بے چین طبیعت والی عمروں سے بے آس کدی آ مل یار پیاریا ہجر کی سولی چڑھ گئی میں…
کھا رہا ہے یقیں کو عجب
کھا رہا ہے یقیں کو عجب سا گماں، بولتے کیوں نہیں؟ جل رہا ہے یہ دل اُٹھ رہا ہے دھواں، بولتے کیوں نہیں؟ اِ ک…
لگائے اس لیے سینےکہاں
لگائے اس لیے سینے کہاں جاتے بے چارے دُکھ ہمیں محسوب ہونا ہے ہمیں گِنوَا ہمارے دُکھ زین شکیل
مجھے تم یاد آتے
مجھے تم یاد آتے ہو اداسی بین کرتی ہے مجھے تم یاد آتے ہو وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی مجھے تم یاد آتے ہو…
مشت برابر جیون اندر
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ زین شکیل
میرے دل سے جدا نہیں ہے
میرے دل سے جدا نہیں ہے ناں تو مجھے بھولتا نہیں ہے ناں پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو یار دل کا بُرا نہیں ہے…
میں کتنا پتھر دل
میں کتنا پتھر دل ماہی تُو کتنا نازک پھول پیا مجھے مرض شدید اناؤں کا مِرے اپنے کڑک اصول پیا ہم تجھ سے محبت کرتے…
نہ آسمان ہمیں نا زمین
نہ آسمان ہمیں نا زمین لگتے ہو کہ درمیاں کہیں گوشہ نشین لگتے ہو تمہارا خواب، حقیقت سے مختلف نہ لگے گمان جیسے ہو لیکن…
ہر شے ہی اشکبار ہے اور
ہر شے ہی اشکبار ہے، اور گہرے سوگ میں ہر ڈال، پھول، برگ ہے، تم کیوں چلے گئے ماتم کا اہتمام ہے، ہر سمت بین…
ہمیں پتا ہے کہ کیسے
ہمیں پتا ہے کہ کیسے نبھاتے پھرتے ہیں تمام لوگ ہی باتیں بناتے پھرتے ہیں وہ پاس تھا تو چھپاتے تھے ہر کسی سے اُسے…
وہ بولی درد بھی کیا اس
وہ بولی درد بھی کیا اس طرح سے عام ہوتے ہیں میں بولا کچھ نہیں ہوتا برائے نام ہوتے ہیں وہ بولی پہلے پہلے تم…
وہ جو مشہور ہے سخاوت
وہ جو مشہور ہے سخاوت میں وہ خدا کے سوا نہیں کوئی ایک در کھولنے کی خاطر ہی کتنے در بند ہو گئے دیکھو بھول…
وہ لمحوں میں اجڑ جانے
وہ لمحوں میں اجڑ جانے کی باتیں کرو مجھ سے بچھڑ جانے کی باتیں سنو! اتنے پریشاں کس لیے ہو؟ نہیں کرتا میں گھر جانے…
یہ بھی تم نے ٹھیک کیا
یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے سیدھے سادے سانول میرے! رستہ اب بھی پہلے سا ہے، پھونک پھونک کر کیوں چلتے ہو دیواروں پہ…
یہ مسئلہ تو دَر و بام – 1
یہ مسئلہ تو دَر و بام کا نہیں جانم کہ وقت صبح کا یا شام کا نہیں جانم مِری تو ساری ریاضت ہی رائیگاں ٹھہری…
اب بھی کسی کے آنے کا
اب بھی کسی کے آنے کا، دل سے گماں نہیں گیا برسوں سے بجھ گئے ہیں ہم، اب بھی دھواں نہیں گیا اب بھی وہ…
اپنی حالت پہ بھی اب میں
اپنی حالت پہ بھی اب میں نہ ہنسوں؟ ٹھیک ہے یوں ہے تو پھر یوں ہی سہی آؤ اِس راہ پہ بچھڑیں پھر سے پھر…
اداس ہو گئی نظراداس
اداس ہو گئی نظر اداس ہو گئی نظر کہ مدتوں سے دیکھنے کو پھول پھول ڈالیاں کلی کلی ترس گئی جو حسرتِ وصال تھی وہ…
آزاد غزلمرا ضبط مجھ
آزاد غزل مرا ضبط مجھ سے جدا ہوا تو خبر ہوئی مری زندگی مرے غم سمیٹ کے لے گئے مرے سامنے سے نظر بچا کے…
اس کی آنکھوں کے سمندر
اس کی آنکھوں کے سمندر میں اترنے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا ڈوب مرنے کے سوا تم سمیٹو گے کہاں تک جائو اپنی…
اک شام ہمارے نام
اک شام ہمارے نام کرو آغاز کرو، انجام کرو ان آنکھوں کو پیغام کرو اک شام ہمارے نام کرو آنکھوں سے پرے اک عالم ہے…
آنکھیں بھی تو بھر آتی
آنکھیں بھی تو بھر آتی ہیں اکثر ہی مسکانے سے ماں کتنی خوش ہو جاتی ہے میرے گھر آ جانے سے ذہن و دل کا…
ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں
ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں گو کہ مدت سے دورِ ہجراں ہے کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں…
ایک شعرمیں رو پڑوں گا
ایک شعر میں رو پڑوں گا لپٹ کر جو تیرے قدموں سے ترے فراق کی تجھ سے شکایتیں کروں گا زین شکیل
پنجابی غزلاساں لا لئی
پنجابی غزل اساں لا لئی ہوکیاں، ہاواں سنگ سانوں پل پل ڈنگھے ساہ اسی پریم نگر دے واسی آں سانوں دکھڑے دینڑ پناہ اسی وڑ…
تارے ویکھن بیہہ جاندی
تارے ویکھن بیہہ جاندی اے جھلی جہی کلّم کلّی رہ جاندی اے جھلی جہی توں محرم تے توں ای غیر، پرایا ایں کیہ کج مینوں…
تڑپ تڑپ کے کہہ رہا تھا
تڑپ تڑپ کے کہہ رہا تھا کون یہ مجھے تو میرے حال کی خبر کرو جنازگاہ دیکھتی تھی بس مجھے مجھے تو وہ بھی میرا…
تمہاری بے رخی مجھ کو
تمہاری بے رخی مجھ کو وبالِ جان لگتی ہے مجھے میری اداسی بھی مرا ایمان لگتی ہے کبھی آؤ تمہیں میں کھول کر سینا دکھاؤں…
تُو گریزاں ہے کیوں محبت
تُو گریزاں ہے کیوں محبت سے چل کوئی اور بات کرتے ہیں ہاتھ چوموں گلے لگاؤں میں تیری باتیں کوئی سنائے تو جیسے بچھڑے ملے…
جانتے ہیں کہ ہمیں حق ہے
جانتے ہیں کہ ہمیں حق ہے مکمل تم پر پھر بھی ہم تم سے تمہیں مانگ لیا کرتے ہیں زین شکیل
جلتی کو مت اور جلاؤ
جلتی کو مت اور جلاؤ، آجاؤ مت سورج سے آنکھ ملاؤ، آجاؤ سوچوں کا دریا تم کو لے ڈوبے گا دیکھو اتنی دور نہ جاؤ،…