تو سمندر کوئی دھارا تو

تو سمندر، کوئی دھارا تو نہیں ہو سکتا یہ محبت ہے کنارا تو نہیں ہو سکتا دور ہونے سے محبت تو نہیں مر سکتی پاس…

ادامه مطلب

ٹھکرا دی تھی بستی ساری

ٹھکرا دی تھی بستی ساری یاد کرو جب تم تھے جذبوں پر طاری یاد کرو کُل کتنے دکھ سکھ تھے تیرے اور مرے جتنے بھی…

ادامه مطلب

جس کو ہو بسمل ہوتا ہے

جس کو ہو، بسمل ہوتا ہے پیار بڑا قاتل ہوتا ہے کوئی تو دُکھ سے بھی پوچھے دل میں کیوں داخل ہوتا ہے؟ دل کو…

ادامه مطلب

جو نامنظور تھا جانا

جو نامنظور تھا جانا ہمارا کبھی تو مانتے کہنا ہمارا ہمیں یوں بھی ہے عادت ٹوٹنے کی زیادہ دل نہیں رکھنا ہمارا یہ آنسو بھی…

ادامه مطلب

چاہت کی اک خاص نشانی

چاہت کی اک خاص نشانی کھو جائے مجھ سے گر اک شام سہانی کھو جائے طیش کا عالم اور نگاہوں میں آنسو جیسے اِک راجہ…

ادامه مطلب

خطسلام عرض ہے جنابِ

خط سلام عرض ہے جنابِ من ! میں جھوٹ بولتا نہیں مگر، میں ٹھیک ہوں میں خیریت سے ہوں اب آپ کی بھی خیریت کا…

ادامه مطلب

درد رخصت نہیں ہوا

درد رخصت نہیں ہوا کرتے لوٹ جاتی ہے روح بھی واپس ضبط رہتا نہیں سدا لیکن درد رخصت نہیں ہوا کرتے کون سی رات رات…

ادامه مطلب

دل کسی سے لگا کے مہنگا

دل، کسی سے لگا کے مہنگا پڑا سکھ مجھے، پاس آ کے مہنگا پڑا پاس رہ کر وہ راس آیا نہیں اور پھر دور جا…

ادامه مطلب

دوستا! ہم کو جو دعا ملی

دوستا! ہم کو جو دعا ملی ہے جانے کس جرم کی سزا ملی ہے ورنہ تم سے نبھاہتے رہتے زندگی ہم کو بے وفا ملی…

ادامه مطلب

رُتِ مضمحل کی اساس میں

رُتِ مضمحل کی اساس میں نہ ملا کرو میں ہوں تشنہ خود، مجھے پیاس میں نہ ملا کرو مرے دل پہ پہلے ہی کتنے صدموں…

ادامه مطلب

زخم برپا نئی حیرانی کیے

زخم برپا نئی حیرانی کیے دیتے ہیں درد ہی درد کی درمانی کیے دیتے ہیں خود ہی لے آتے ہیں ہر زخم ترے ناخن تک…

ادامه مطلب

سب ہی ایسا بول رہے

سب ہی ایسا بول رہے تھے تیرے جیسا بول رہے تھے تم جو کچھ بھی بول رہے تھے کتنا اچھا بول رہے تھے میں تیری…

ادامه مطلب

سیدھی باتیں گھما کے

سیدھی باتیں گھما کے پوچھتی ہے اس پہ سب مسکرا کے پوچھتی ہے میرے بارے میں، اور لوگوں سے، جانے کیا کیا بتا کے پوچھتی…

ادامه مطلب

عشق یاد رکھتا ہےراستہ

عشق یاد رکھتا ہے راستہ اذیت کا بات کرنے والوں کی بات ہی نرالی ہے درد سہتے رہنے میں مصلحت تو ہوتی ہے بے رُخی…

ادامه مطلب

کاجلوقت نے جتنی مہلت

کاجل وقت نے جتنی مہلت دی تھی اُس سے سوا محسوس کیا ہے اپنی آنکھوں سے گالوں تک اُس کا لمس سجا رکھا ہے ایک…

ادامه مطلب

کچھ نہیں سمجھتی ہوتم

کچھ نہیں سمجھتی ہو تم تو جیسے بچی ہو جھوٹ بول سکتی ہو یعنی تم بھی سچی ہو مانتا نہیں ہے دل جانتا ہوں سچی…

ادامه مطلب

کہا بھی تھا کہ آ

کہا بھی تھا کہ آ ملو اُداس ہو گئے ناں تم کہا بھی تھا کہ آ ملو! نہیں کٹے گا یہ سفر بتاؤ جاؤ گے…

ادامه مطلب

کوئی بھی تکنا حسیں

کوئی بھی تکنا حسیں نظارہ، اُداس رہنا ہے یاد اب تک مجھے تمہارا اُداس رہنا جو استخارہ کیا کہ تجھ بن میں کیا کروں گا…

ادامه مطلب

لفظوں کا کھلاڑی۔ زین

لفظوں کا کھلاڑی۔ زین شکیل اردو غزل کے نامور شاعر جگر مرادآبادی نے کیا خوب کہا تھا، ’’دل حسیں ہے تو محبت بھی حسیں پیدا…

ادامه مطلب

مجھے تم حد میں اچھے کب

مجھے تم حد میں اچھے کب لگے تھے مجھے تم حد سے زیادہ چاہئیے ہو زین شکیل

ادامه مطلب

محفوظ پناہوں میںہم کو

محفوظ پناہوں میں ہم کو چھپا رکھو درویش نگاہوں میں زین شکیل

ادامه مطلب

مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو

مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو ابھی بول کچھ ابھی بات کر، ابھی بات کر، ابھی بات کر کسی لمبی راہ کو دیکھ کر تجھے…

ادامه مطلب

میری حسرت پہ طنز ہے کہ

میری حسرت پہ طنز ہے کہ نہیں؟ میرے احساس سے خفا رہنا زین شکیل

ادامه مطلب

میں سراپا عشق ہوں

میں سراپا عشق ہوں محرماں میں اسیر ہوں میں اسیرِ زلفِ دراز ہوں میں فقیر ہوں میں فقیرِ شاہِ نجفؑ ہوں طیبہ کی خاک ہوں…

ادامه مطلب

نعت ِرسول مقبول دل

نعت ِرسول مقبولﷺ دل آپؐ کی خوشبو سے ہے آباد نبی جیؐ کرتے ہیں ہر اک درد سے آزاد نبی جیؐ یہ جن و بشر،…

ادامه مطلب

ہر سُو فقط گمان تھا تم

ہر سُو فقط گمان تھا، تم کیوں چلے گئے مجھ کو تمہی پہ مان تھا، تم کیوں چلے گئے تم مجھ میں بولتے رہے، ہاتھ…

ادامه مطلب

ہمیں چاہیے تھا

ہمیں چاہیے تھا، گزارتے کسی کام کی کوئی زندگی ترے نام کی کوئی زندگی زین شکیل

ادامه مطلب

وہ بولی دسترس کا

وہ بولی دسترس کا دکھ؟ میں بولا بے بسی ہے بس وہ بولی سُکھ سماعت کا؟ میں بولا خامشی ہے بس وہ بولی بے کلی…

ادامه مطلب

وہ بولی میں نے آنا

وہ بولی میں نے آنا ہے میں بولا شاعری میں بھی؟ وہ بولی ساتھ دوں گی میں میں بولا بے بسی میں بھی؟ وہ بولی…

ادامه مطلب

وہ کہیں بدگماں نہ ہو

وہ کہیں بدگماں نہ ہو جائے زینؔ ہر بات سرسری کرنا زین شکیل

ادامه مطلب

یعنی تنہا تمہارے بن

یعنی تنہا، تمہارے بن یعنی! کٹ ہی جائے گا یہ بھی دن یعنی یعنی اب بے گلہ ملیں تم سے؟ جی پڑو گے ہمارے بن…

ادامه مطلب

یوں ترے ہجر میں ہم روئے

یوں ترے ہجر میں ہم روئے ہیں یوں کسی درد سے لڑتے ہوئے گزریں راتیں اس طرح دل میں کوئی ٹیس اٹھی جیسے حسرت کوئی…

ادامه مطلب

اب آسمان سے نہ کوئی غم

اب آسمان سے نہ کوئی غم اتارنا مولا ذرا سکون کے موسم اتارنا کاغذ پہ میرے چہرے کے جب بھی بناؤ نقش تب میری دونوں…

ادامه مطلب

آپ یاد کرتے ہیںآپ کی

آپ یاد کرتے ہیں آپ کی محبت ہے آپ سے یہ کہنا ہے آپ یاد آتے ہیں آپ سے نہیں کہنا آپ جانتے ہیں سب…

ادامه مطلب

اداس کر کے کہاں گئے

اداس کر کے کہاں گئے ہو مکان والو! زمین والوں کو چھوڑکر تم کہاں گئے ہو؟ اے آسمانوں کے راستوں میں بھٹکنے والو کہاں رکے…

ادامه مطلب

آزاد غزلکوئی درد مجھ

آزاد غزل کوئی درد مجھ سے لپٹ گیا تری چاہ میں میں تجھے کہیں سے لٹا پُٹا تو نہیں لگا؟ مرے پاس جتنا تھا حوصلہ…

ادامه مطلب

اس کے الفاظ بیش قیمت

اس کے الفاظ بیش قیمت ہیں جس نے خاموشیاں بسر کی ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

اک ترا دکھ ہی نہیں تھا

اک ترا دکھ ہی نہیں تھا کہ پریشاں ہوتے یہ جو پہناوا ہے زخموں پہ، مداوا تو نہیں یہ جو آنکھیں ہیں، ترے نور سراپا…

ادامه مطلب

آنکھوں سے چند خواب

آنکھوں سے چند خواب گزرنے کے بعد بھی دریا چڑھا ہوا ہے اترنے کے بعد بھی ثابت پڑے ہوئے بھی شکستہ ہی ہم لگے تم…

ادامه مطلب

ایک دو بار ہی تُو کھُل

ایک دو بار ہی تُو کھُل کے ہنسا ایک دو بار ہی ہم کھُل کے جیے زین شکیل

ادامه مطلب

ایک شعرمیرے ہونٹوں کی

ایک شعر میرے ہونٹوں کی مسکراہٹ نے میرے اندر کا دکھ چھپایا ہے زین شکیل

ادامه مطلب

بچھڑے ہوئے

Message بچھڑے ہوئے لمحوں کو آواز نہیں دیتے اُجڑے ہوئے نغموں کو پھر ساز نہیں دیتے جو غم سے بکھر جائیں چُن لیتے ہیں وہ…

ادامه مطلب

پردیسیوں کے لیے ایک

پردیسیوں کے لیے ایک اکیلی جان پردیسی ہو بیٹھی جب سے لگتی ہے بے جان ساون کی خوشبو آنکھوں میں تو آ جاتے ہیں بن…

ادامه مطلب

پہلی طرح تمہارے بعد ہم

پہلی طرح تمہارے بعد، ہم سے جیا نہیں گیا تم جو گرا گئے ہمیں، ہم سے اٹھا نہیں گیا لفظوں کا ہیر پھیر تھا، تم…

ادامه مطلب

تری سسیاں روئیںسن

تری سسیاں روئیں سن پُنلا تیری سسیاں روئیں بیٹھی، زار قطار! اے پُنلا تری زلف کا قیدی یہ سارا سنسار! پُنلا نی اے “الف” کی…

ادامه مطلب

تمہارا زینتمہارا

تمہارا زین تمہارا زین دیکھو آ پڑا آخر کسی انجان غم اور درد کے مابین کتنا بے کس و مجبور، دکھ سے چُور، تم سے…

ادامه مطلب

تُو تو آیا جایا کردل

تُو تو آیا جایا کر دل تیرا دربار پیا ہم بھی تیری چاہت میں جیون بیٹھے ہار پیا زین شکیل

ادامه مطلب

جاتے جاتے جذبے آگ میں

جاتے جاتے جذبے آگ میں جھونک گیا اب شاید وہ میرے بن بھی جی لے گا زین شکیل

ادامه مطلب

جسم سے روح کا جدا

جسم سے روح کا جدا ہونا کتنا آساں ہے بے وفا ہونا گُر نہ آیا مجھے منانے کا اُس نے سیکھا فقط خفا ہونا کوئی…

ادامه مطلب

جوکرایک سہانی شام تھی

جوکر ایک سہانی شام تھی شاید پائل کی جھنکار کو لے کر وہ میرے کمرے میں آئی میز پہ رکھی تاش کی ڈبیا کھول کے…

ادامه مطلب