جون ایلیا
دو مشورے
دو مشورے ایک لیڈر نے دیا ہے لیڈروں کو مشورہ خوب ہی سرکار کو بد نام کرنا چاہیے ماہرانِ شان سے بتلا کے اعداد و…
دل کو دنیا کا ہے سفر درپیش
دل کو دنیا کا ہے سفر درپیش اور چاروں طرف ہے گھر درپیش ہے یہ عالم عجیب اور یہاں ماجرا ہے عجیب تر درپیش دو…
دریچہ ہائے خیال
دریچہ ہائے خیال چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں اور یہ سب دریچہ ہائے خیال جو تمھاری ہی سمت کُھلتے ہیں بند کر دوں کچھ…
خلوت
خلوت مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو کسی بھی دل کشا جذبے سے یکسر ناشنا سانہ نشاطِ رنگ کی سر…
جی ہی جی میں وہ جل رہی ہو گی
جی ہی جی میں وہ جل رہی ہو گی چاندنی میں ٹہل رہی ہو گی چاند نے تان لی ہے چادرِ ابر اب وہ کپڑے…
جنوں کریں ہوسِ ننگ و نام کے نہ رہیں
جنوں کریں ہوسِ ننگ و نام کے نہ رہیں مگر نہ یوں ہو کہ ہم اپنے کام کے نہ رہیں زیاں ہے اس کی رفاقت…
تو نے مستی وجود کی کیا کی
تو نے مستی وجود کی کیا کی غم میں بھی تھی جو اِک خوشی کیا کی ناز بردارِ دل براں اے دل تو نے خود…
تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو
تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگراجازت ہو تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں بس اپنا…
تا کجا
تا کجا کہاں ہے سمتِ گماں وہ جہانِ جاں پرور کہ جس کی شش جہتی کا فسونِ چشم کشا دلوں میں پھیلتا ہے منزلوں میں…
بول رے جی اب ساجن جی کا مکھڑا ہے کس درپن کا
بول رے جی اب ساجن جی کا مکھڑا ہے کس درپن کا میں جو ٹوٹا ، میں جو بکھرا، میں تھا درپن ساجن کا جب…
بجا کہ ہم بھی یہیں آئے ہیں واعظ
بجا کہ ہم بھی یہیں آئے ہیں واعظ مگر جناب تو پہلے سے آئے بیٹھے ہیں حساب سود و زیاں ہم سے کیا اور اب…
اے کُوئے یار تیرے زمانے گزر گئے
اے کُوئے یار تیرے زمانے گزر گئے جو اپنے گھر سے آئے تھے وہ اپنے گھر گئے اب کون زخم و زہر سے رکھے گا…
افسانہ ساز جس کا فراق و وصال تھا
افسانہ ساز جس کا فراق و وصال تھا شاید وہ میرا خواب تھا شاید خیال تھا یادش بخیر زخمِ تمنا کی فصلِ رنگ بعد اس…
اذیت کی یادداشت
اذیت کی یادداشت موسمِ جسم و جاں رایگاں دل زمستاں زدہ طائرِ بے اماں جس میں اب گرمیِ خواب پرواز تک بھی نہیں دم بہ…
اب کسی سے مرا حساب نہیں
اب کسی سے مرا حساب نہیں میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں خون کے گھونٹ پی رہا ہوں میں یہ مرا خون ہے شراب نہیں…
وہی حساب تمنا ہے اب بھی آ جاؤ
وہی حساب تمنا ہے اب بھی آ جاؤ وہی ہے سر وہی سودا ہے ، اب بھی آ جاؤ جسے گئے ہوے خود سے ایک…
وحشت کو سوا نہ کیجیو اب
وحشت کو سوا نہ کیجیو اب تم ذکرِ وفا نہ کیجیو اب ملتے ہیں کہ شہر میں ہیں لیکن ملنے کی دعا نہ کیجیو اب…
ہم محبت میں خجل بھی رہے نازاں بھی رہے
ہم محبت میں خجل بھی رہے نازاں بھی رہے اُن کی حسرت بھی رہی ، اُن سے گریزاں بھیرہے عُمر بھر ماتمِ حالات سے فرصت…
ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے
ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ…
نشئہ ماہ و سال ہے، تاحال
نشئہ ماہ و سال ہے، تاحال شوق اس کا کمال ہے،تاحال نکہتِ گل ادھر نہ آئیو تو جی ہمارا نڈھال ہے،تاحال میرا سینہ چھلا ہوا…
مہک سے اپنی گَلِ تازہ مست رہتا ہے
مہک سے اپنی گَلِ تازہ مست رہتا ہے وہ رنگِ رُخ ہے کہ خود غازہ مست رہتا ہے نگاہ سے کبھی گزرا نہیں وہ مست…
مر مِٹا ہُوں خیال پراپنے
مر مِٹا ہُوں خیال پراپنے وجد آتا ہے حال پر اپنے ابھی مت دِیجیو جواب، کہ میں جُھوم تو لوُں سوال پر اپنے عُمر بھر…
لیکن
لیکن ہمیں شکست ہوئی ہے یہ ہم بھی جانتے ہیں ہم آج سو نہ سکیں گے، یہ تم بھی جانتے ہو مگر یہ بات کہ…
لَوحِ آمد
لَوحِ آمد میں آگیا ہوں، خدا کا بھیدی، تمہاری بستی میں آگیا ہے میں آدمی اور خدا کے بیچ اک بچولیا ہوں کہا گیا ہے،…
گذر آیا میں چل کے خود پر سے
گذر آیا میں چل کے خود پر سے اک بلا تو ٹلی مرے سر سے مستقل بولتا ہی رہتا ہوں کتنا خاموش ہوں میں اندر…
کہنا ہی کیا کہ شوخ کے رخسار سرخ ہیں
کہنا ہی کیا کہ شوخ کے رخسار سرخ ہیں جب حرف شوخ سے لب گفتار سرخ ہیں ناداری نگاہ ہے اور زرد منظری حسرت یہ…
کبھی آؤ ناز نازاں سوئے بزم بے نیازاں
کبھی آؤ ناز نازاں سوئے بزم بے نیازاں کہ سکھائیں کچھ ادائیں، تمہیں یہ ادانوازاں نفس شمیم! تیری ہوس سحر گہی سے ہیں شکن شکن…
عید زنداں
عید زنداں اہلِ زنداں عیدِ زنداں آئی ہے نکہتِ صحنِ گلستاں آئی ہے مژدہ باوائے حسرتِ شب زندہ دار آرزوئے صبح خیزاں آئی ہے روحِ…
شہرِ آشوب
شہرِ آشوب گزر گئے پسِ در کی اشارتوں کے وہ دن کہ رقص کرتے تھے مے خوار رنگ کھیلتے تھے نہ محتسب کی تھی پروا…
سلسلہ جُنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی
سلسلہ جُنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی ایک آواز ابھی آئی تھی، وہ آواز ہَوا کی تھی بے دنیائی نے اس دل…
سخن کیوں یار ہی پر بار ٹھیرے
سخن کیوں یار ہی پر بار ٹھیرے کوئ بزمِ سخن بے یار ٹھیرے سو اب میں بے محل ہو جاؤں خاموش کہ خاموشی مری گفتار…
زمان
زمان آسمانوں میں خداواند ازل سے گم تھا آسمانوں کے تحّیر کی فراخی کا سکوت سوچتا تھا کہ خداوند کہاں ہے آخر؟ اور اس سوچ…
راز جو اب تک سر بستہ تھے، عنوانوں تک آ پہنچے
راز جو اب تک سر بستہ تھے، عنوانوں تک آ پہنچے صبح ِنو کے روشن لمحے، شب خانوں تک آ پہنچے کتنے عنوان لرزاں خیزاں…
دھرم کی بانسری سے راگ نکلے
دھرم کی بانسری سے راگ نکلے وہ سوراخوں سے کالے ناگ نکلے رکھو دیر و حرم کو اب مقفّل کئی پاگل یہاں سے بھاگ نکلے…
دل کو اک بات کہہ سنانی ہے
دل کو اک بات کہہ سنانی ہے ساری دنیا فقط کہانی ہے تو میری جان داستان تھا کبھی اب ترا نام داستانی ہے سہہ چکے…
داغ سینہ شب
داغ سینہ شب نویدِ عشرتِ فردا کسے مبارک ہو خیال انجمن آرا کسے مبارک ہے یہ داغ سینہِ شب یہ ہلال عید طرب! دل فسردہ…
حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے
حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے کہ دار پر گئے ہم اور پھر اُتر آئے عجیب حال کے مجنوں تھے…
جون! تمہارا دستہ جہل، عجب گماں میں ہے
جون! تمہارا دستہ جہل، عجب گماں میں ہے جو بھی تھا آسماں میں تھا، جو بھی ہے آسماں میں ہے جو ہے یقیں میں مبتلا،…
جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا؟
جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا؟ وہ جو ابھی یہاں تھا، وہ کون تھا ، کہاں تھا؟ تا لمحہ گزشتہ یہ…
تیرے بغیر بھی فطرت نے لی ہے انگڑائی
تیرے بغیر بھی فطرت نے لی ہے انگڑائی چمن میں تیرے نہ ہونے پہ بھی بہار آئی مرا غرورِ نظر ناروا نہیں لیکن ہے ماروائے…
تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوں
تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوں اپنے جھوٹے دکھ سے تم کوکب تک دکھ پہنچاؤں گا تم تو وفا…
پہنائی کا مکان ہے اور در ہے گُم یہاں
پہنائی کا مکان ہے اور در ہے گُم یہاں راہ گریز پائی صر صر ہے گُم یہاں وسعت کہاں کہ سمت وجہت پرورش کریں بالیں…
بودش
بودش گریزا کہکشانوں میں سر آشفتہ عبث کا ایک درہم کالبد شیپو رزن ہر دم خود اپنے آپ کی درہم زنی برہم زنی کی حالت…
بت شکن
بت شکن لے کے آیا ہوں تمہارے سامنے سینے کے داغ دیر سے لو دے رہے تھے بادہ فن کے چراغ ایک رہرو جا رہا…
اے سب کے خدا! سخن کیے جا
اے سب کے خدا! سخن کیے جا بہتر ہے یہی کہ میں نہ بولوں اب ایک ہی میری آرزو ہے وہ یہ ہے کہ کچھ…
اک دل ہے جو جو ہر لمحہ جلانے کے لیے ہے
اک دل ہے جو جو ہر لمحہ جلانے کے لیے ہے جو کچھ ہے یہاں آگ لگانے کے لیے ہے اک بات ہی کہنی ہے…
آخری بار آہ کر لی ہے
آخری بار آہ کر لی ہے میں نے خود سے نباہ کر لی ہے اپنے سر اک بلا تو لینی تھی میں نے وہ زُلف…
اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے
اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے اُس کی خوشبو، نفس نفس میں ہے حال اس صید کا سنایئے کیا ؟ جس کا صیاد…
وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو
وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو جانِ جانانِ جہاں ہے تننا ھُو یاھُو کون آشوب گرِ دیر و حرم ہے آخر جو…
ہیں بے طور یہ لوگ تمام
ہیں بے طور یہ لوگ تمام ان کے سانچے میں نہ ڈھلو میں بھی یہاں سے بھاگ چلوں تم بھی یہاں سے بھاگ چلو جون…