زَندانیانِ شام و سحر خیریت سے ہیں

زَندانیانِ شام و سحر خیریت سے ہیں ہر لمحہ جی رہے ہیں مگر خیریت سے ہیں شہرِ یقین میں اب کوئی دم خم نہیں رہا…

ادامه مطلب

رشتۂ آدم و حوا

رشتۂ آدم و حوا میری معصوم فروزی، مری معبودۂ جاں مل گیا ہے مجھے مکتوبِ محبت کا جواب اس کے انداز نگارش سے پریشاں ہوں…

ادامه مطلب

دو آوازیں

دو آوازیں پہلی آواز : ہمارے سرکار کہہ رہے تھے یہ لوگ پاگل نہیں تو کیا ہیں کہ فرقِ افلاس و زر مٹا کر نظامِ…

ادامه مطلب

دل کے ارمان مرتے جاتے ہیں

دل کے ارمان مرتے جاتے ہیں سب گھروندے بکھرتے جاتے ہیں محملِ صبحِ نو کب آئے گی کتنے ہی دن گزرتے جاتے ہیں مسکراتے ضرور…

ادامه مطلب

خون تھوکے گی زندگی کب تک

خون تھوکے گی زندگی کب تک یاد آئے گی اب تری کب تک جانے والوں سے پوچھنا یہ صبا رہے آباد دل گلی کب تک…

ادامه مطلب

خواب کی حالتوں کے ساتھ تیری حکایتوں میں ہیں

خواب کی حالتوں کے ساتھ تیری حکایتوں میں ہیں ہم بھی دیار اہل دل تیری روایتوں میں ہیں وہ جو تھے رشتہ ہائے جاں، ٹوٹ…

ادامه مطلب

جوانی

جوانی حقیقت خیز تہمت ہے جوانی اِک آلودہ طہارت ہے جوانی کبھی ہر لمحہ راحت ہے جوانی کبھی ہر دم مصیبت ہے جوانی سوادِ نقطہِ…

ادامه مطلب

جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے

جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے ہم بھی اپنے سامنے سے ہٹ گئے رنگِ سرشاری کی تھی جِن سے رَسَد دل کی ان فصلوں…

ادامه مطلب

تُو ہے جن کی جان اُنھیں کی، تجھ کو نہیں پہچان سجن

تُو ہے جن کی جان اُنھیں کی، تجھ کو نہیں پہچان سجن تجھ پر میری جان نچھاور، اے میرے انجان سجن دُھند ہے دیکھے سے…

ادامه مطلب

تم سے جانم عاشقی کی جائے گی

تم سے جانم عاشقی کی جائے گی اور ہاں یکبارگی کی جائے گی کر گئے ہیں کوچ اس کوچے کے لوگ اب تو بس آوارگی…

ادامه مطلب

پردہ داری کے ساتھ ہم دونوں

پردہ داری کے ساتھ ہم دونوں کتنے خاکوں میں رنگ بھرتے ہیں نام لیتے ہوئے محبت کا میں بھی ڈرتا ہوں وہ بھی ڈرتے ہیں…

ادامه مطلب

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا زمانے بھر سے وعدہ کر لیا کیا تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی تو کیا…

ادامه مطلب

باد بہاری کے چلتے ہی لہری پاگل چل نکلے

باد بہاری کے چلتے ہی لہری پاگل چل نکلے جانا تھا کس سمت کو جانے بس بے اٹکل چل نکلے جو ہلچل مارے تھے، ان…

ادامه مطلب

اے غم ! خیال خوں شدگاں غم، خوش آمدید

اے غم ! خیال خوں شدگاں غم، خوش آمدید دل کے ہلال ماہ محرم، خوش آمدید شاید وہ یاد، مجلسیں تجھ دم سے تازہ ہوں…

ادامه مطلب

اعلانِ رنگ

اعلانِ رنگ سفید پرچم، سفید پرچم یہ ان کا پرچم تھا جو شکاگو کے چوک میں جمع ہو رہے تھے جو نرم لہجوں میں اپنی…

ادامه مطلب

اُٹھ سمادھی سے دھیان کی، اُٹھ چل

اُٹھ سمادھی سے دھیان کی، اُٹھ چل اس گلی سے گمان کی، اُٹھ چل مانگتے ہوں جہاں لہو بھی اُدھار تو نے واں کیوں دکان…

ادامه مطلب

یوں تو اپنے قاصدانِ دل کے پاس

یوں تو اپنے قاصدانِ دل کے پاس جانے کس کس کے لئیے پیغام ہیں جو لکھے جاتے رہے اوروں کے نام میرے وہ خط بھی…

ادامه مطلب

وہ کہکشاں وہ رہِ رقصِ رنگ ہی نہ رہی

وہ کہکشاں وہ رہِ رقصِ رنگ ہی نہ رہی ہم اب کہیں بھی رہیں، جب تری گلی نہ رہی تمارے بعد کوئی خاص فرق تو…

ادامه مطلب

وصال

وصال وہ میرا خیال تھی، سو وہ تھی میں اس کا خیال تھا، سو میں تھا اب دونوں خیال مر چکے ہیں

ادامه مطلب

ہنگامہ نشاطِ طبیعت بھی جبر ہے

ہنگامہ نشاطِ طبیعت بھی جبر ہے شاید کہ اختیار کی حالت بھی جبر ہے ہے جبر و التفات و عنایت کی آرزو اور نازِ التفات…

ادامه مطلب

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں اور مجھ دل کی بدن آزاریاں ڈھا گئیں دل کو تری دہلیز پر تیری قتالہ، سرینیں بھاریاں اُف، شکن ہائے…

ادامه مطلب

میں سہوں کربِ زندگی کب تک

میں سہوں کربِ زندگی کب تک رہے آخر تری کمی کب تک کیا میں آنگن میں چھوڑ دوں سونا جی جلائے گی چاندنی کب تک…

ادامه مطلب

مندر ہو مسجد یا دیر، سب کا بھلا ہو، سب کی خیر

مندر ہو مسجد یا دیر، سب کا بھلا ہو، سب کی خیر ہے یہ انسانوں کی سیر، سب کا بھلا ہو، سب کی خیر ایک…

ادامه مطلب

محفل اس شوخ کے خیال کی ہے

محفل اس شوخ کے خیال کی ہے کیفیت ہے کہ وجد و حال کی ہے میں ہی یہ بوئے خوش نہ پہچانوں؟ یاسمینِ سمن جمال…

ادامه مطلب

لَوحِ ملامت

لَوحِ ملامت تمھاری بستی کی مٹی وہ سب ہوائیں جو اس پہ چلتی ہیں وہ بگولے جو ان ہواؤں میں ناچتے ہیں وہ سارے جمگھٹ،…

ادامه مطلب

لمحے لمحے کی نارسائی ہے

لمحے لمحے کی نارسائی ہے زندگی ـــ حالتِ جدائی ہے مردِ میداں ہوں ـ ـ اپنی ذات کا مَیں میں نے سب سے شکست کھائی…

ادامه مطلب

کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیں

کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیں دل کی حالت بہت خراب نہیں بُود پَل پَل کی بے حسابی ہے کہ محاسب نہیں حساب نہیں خوب…

ادامه مطلب

کفِ سفیدِ سرِ ساحلِ تمنا ہے

کفِ سفیدِ سرِ ساحلِ تمنا ہے اور اس کے بعد سرابوں کا ایک دریا ہے یہ آرزو کا فسوں زار جاودانہ کیا نہ آرزو، نہ…

ادامه مطلب

کام کی بات میں نے کی ہی نہیں

کام کی بات میں نے کی ہی نہیں یہ مرا طور زندگی ہی نہیں اے امید اے امیدِ نو میداں مجھ سے میت تری اٹھی…

ادامه مطلب

عرق عرق مری بانہوں میں اس نگار کو دیکھ

عرق عرق مری بانہوں میں اس نگار کو دیکھ بہار! تو مرے یار بدن بہار کو دیکھ وہی ہے سوز فراق از وصال تا بہ…

ادامه مطلب

شب زدگاں بہم دگر، گریہ و گفتگو کرو

شب زدگاں بہم دگر، گریہ و گفتگو کرو قصہء سوزِ جاں کہو، پُرسشِ آرزو کرو نخوتیان شہر بھی، طعہ زناں ہیں دوبدو نخوتیان شہر پر،…

ادامه مطلب

سلسلہ تمنا کا

سلسلہ تمنا کا خیال و خواب کو اب مل نہیں رہی ہے اماں نہ اب وہ مستیِ دل ہے نہ اب وہ نشۂ جاں نہ…

ادامه مطلب

سارے رشتے تباہ کر آیا

سارے رشتے تباہ کر آیا دل برباد اپنے گھر آیا آخرش خون تھوکنے سے میاں بات میں تیری کیا اثر آیا تھا خبر میں زیاں…

ادامه مطلب

روح پیاسی کہاں سے آتی ہے

روح پیاسی کہاں سے آتی ہے یہ اداسی کہاں سے آتی ہے ہے وہ یکسر سپردگی تو بھلا بدحواسی کہاں سے آتی ہے وہ ہم…

ادامه مطلب

رقصِ جاں میں ہیں زخم ساماناں

رقصِ جاں میں ہیں زخم ساماناں سر کوئے دراز مژگاناں اب نہیں حال سینہ کوبی کا آؤ سینے سے آ لگو جاناں میرا حق تو…

ادامه مطلب

دور نظروں سے خلوتِ دل میں

دور نظروں سے خلوتِ دل میں اس طرح آج ان کی یاد آئی ایک بستی کے پار شام کا وقت جیسے بجتی ہو کوئی شہنائی…

ادامه مطلب

دل سے ہے بہت گریز پا تو

دل سے ہے بہت گریز پا تو تُو کون ہے اور ہے بھی کیا تو کیوں مجھ میں گنوا رہا ہے خود کو مجھ ایسے…

ادامه مطلب

خوش گذران شہر غم ، خوش گذراں گزر گئے

خوش گذران شہر غم ، خوش گذراں گزر گئے زمزمہ خواں گزر گئے ، رقص کناں گزر گئے وادی غم کے خوش خرام ، خوش…

ادامه مطلب

حسرتِ رنگ آئی تھی دل کو لگا کے لے گئی

حسرتِ رنگ آئی تھی دل کو لگا کے لے گئی یاد تھی، اپنے آپ کو یاد دلا کے لے گئی خیمہ گہہِ فراق سے، خیمہ…

ادامه مطلب

جون تمہیں یہ دور مبارک

جون تمہیں یہ دور مبارک جون! تمہیں یہ دور مبارک، دُور غمِ ایاّم سے ہو اک پاگل لڑکی کو بھُلا کر اب تو بڑے آرام…

ادامه مطلب

جانے یہاں ہوں میں یا میں

جانے یہاں ہوں میں یا میں اپنا گماں ہوں میں یا میں میری دوئی ہے میرا زیاں اپنا زیاں ہوں میں یا میں جانے کون…

ادامه مطلب

تو اگر آئیو تو جائیو مت

تو اگر آئیو تو جائیو مت اور اگر جائیو تو آئیو مت پاسِ حالات ہے ضرور سو تو مسکراؤ تو مسکرائیو مت اک قیامت عذاب…

ادامه مطلب

تم سے بھی اب تو جا چُکا ہوں میں

تم سے بھی اب تو جا چُکا ہوں میں دُور ہا دُور آ چُکا ہوں میں یہ بہت غم کی بات ہو شاید اب تو…

ادامه مطلب

تجھ میں پڑا ہوا ہوں حرکت نہیں ہے مجھ میں

تجھ میں پڑا ہوا ہوں حرکت نہیں ہے مجھ میں حالت نہ پوچھیو تو حالت نہیں ہے مجھ میں اب تو نظر میں آ جا…

ادامه مطلب

بند باہر سے مری ذات کا دَر ہے مجھ میں

بند باہر سے مری ذات کا دَر ہے مجھ میں میں نہیں خود میں، یہ اِک عام خبر ہے مجھ میں اک عجب آمد و…

ادامه مطلب

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی سو میرے خواب بھی گئے سو میری نیند بھی گئی دل کا تھا ایک مدعا جس…

ادامه مطلب

اے رفیقان انکسار پسند

اے رفیقان انکسار پسند جارحیت سے میں نے کام لیا ان حسینان قصر دولت سے میں نے تم سب کا انتقام لیا جون ایلیا

ادامه مطلب

اسی میں ہو چکا، اب کیا نہ چاہوں

اسی میں ہو چکا، اب کیا نہ چاہوں سزا ہونے کی ہے، ہونا نہ چاہوں تو میرے بعد رکھے گا مجھے یاد میں اپنے بعد…

ادامه مطلب

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں اور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ آپ تو قتلِ عام…

ادامه مطلب

اب تو اک خواب ہوا اذنِ بیاں کا موسم

اب تو اک خواب ہوا اذنِ بیاں کا موسم جانے کب جائے گا، یہ شورِ اذاں کاموسم حاکم وقت ہوا، حاکمِ فطرت شاید ان دنوں…

ادامه مطلب