اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے

اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے اُس کی خوشبو، نفس نفس میں ہے حال اس صید کا سنایئے کیا ؟ جس کا صیاد…

ادامه مطلب

وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو

وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو جانِ جانانِ جہاں ہے تننا ھُو یاھُو کون آشوب گرِ دیر و حرم ہے آخر جو…

ادامه مطلب

ہیں بے طور یہ لوگ تمام

ہیں بے طور یہ لوگ تمام ان کے سانچے میں نہ ڈھلو میں بھی یہاں سے بھاگ چلوں تم بھی یہاں سے بھاگ چلو جون…

ادامه مطلب

ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں

ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں کہ اس گلی میں گئے اب زمانے ہو گئے ہیں تم اپنے چاہنے والوں کی بات مت سنیو…

ادامه مطلب

ہار جا اے نگاہِ ناکارہ

ہار جا اے نگاہِ ناکارہ گُم افق میں ہوا وہ طیارہ آہ وہ محملِ فضا پرواز چاند کو لے گیا ہے سیارہ صبح اُس کو…

ادامه مطلب

ناروا ہے سخن شکایت کا

ناروا ہے سخن شکایت کا وہ نہیں تھا میری طبیعت کا دشت میں شہر ہو گئے آباد اب زمانہ نہیں ہے وحشت کا وقت ہے…

ادامه مطلب

منصورزبیری کے شرابی آغوش میں

منصورزبیری کے شرابی آغوش میں (31 ویں اگست 1994) سامنے ہو کے دلنشیں ہوتا تو بھی اے جانِ جاں یہیں ہوتا تم بھی اکثر کہیں…

ادامه مطلب

محفل رسمیں برتی جاتیں، تھے آخر یکجا بیٹھے

محفل رسمیں برتی جاتیں، تھے آخر یکجا بیٹھے سیکھے نہ ہم بیگانہ ادائی ، باہم بیگانہ بیٹھے ایک نفس گزران میں آخر کیا فرقِ یار…

ادامه مطلب

لَوحِ وجود

لَوحِ وجود میں سو رہا تھا میں جوں ہی جاگا اور آنکھ کھولی تو دیکھتا ہوں کہ میرے سینے پہ شہر تعمیر ہو چکا ہے…

ادامه مطلب

لمحے کو بے وفا سمجھ لیجے

لمحے کو بے وفا سمجھ لیجے جاودانی ادا سمجھ لیجے میری خاموشئ مسلسل کو اک مسلسل گلہ سمجھ لیجے آپ سے میں نے جو کبھی…

ادامه مطلب

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا تم سے مل کر بہت خوشی ہو کیا مل رہی ہو بڑ ے تپاک کے ساتھ مجھ کو…

ادامه مطلب

کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو

کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو تُو اس بستی میں رہیو پر نہ رہیو سفر کرنا ہے آخر دو پلک بیچ سفر لمبا…

ادامه مطلب

کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو

کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو کہ رُوٹھے ہو کبھی اور منانے لگتے ہو گِلہ تو یہ ہے تم آتے نہیں کبھی لیکن…

ادامه مطلب

عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید

عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید تھا بس اک نارسائی کا رشتہ میرے اور اُس کے درمیاں نکلا عمر بھر کی جدائی کا رشتہ

ادامه مطلب

شکل بھی اک رنگ کی ہو، رنگ کی شب، ہم نفسو

شکل بھی اک رنگ کی ہو، رنگ کی شب، ہم نفسو شوق کا وہ رنگ بدن آئے گا کب، ہم نفسو جب وہ دل و…

ادامه مطلب

سفری ہوں میں پر یہ مشکل ہے

سفری ہوں میں پر یہ مشکل ہے پاس میرے سفر کی زاد نہیں تم مرا خواب، میری ذات تھیں تم نام کیا ہے تمہارا، یاد…

ادامه مطلب

سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں

سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں نام کو بھی اب اِضطراب نہیں خون کر دوں تیرے شباب کا میں مجھ سا قاتل تیرا شباب…

ادامه مطلب

زاہدہ حنا کے نام

زاہدہ حنا کے نام جاؤ قرار بے دلاں ! شام بخیر شب بخیر صحن ہوا دھواں دھواں ! شام بخیر شب بخیر شام وصال ہے…

ادامه مطلب

رمز

رمز تم جب آؤ گی ، تو کھویا ہوا پاؤ گی مجھے میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں میرے کمرے کو سجانے…

ادامه مطلب

دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا، اللہ ہی دے گا، مولا ہی دے گا

دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا، اللہ ہی دے گا، مولا ہی دے گا آس ہے تیری ہی دل دارا، اللہ ہی دے گا،…

ادامه مطلب

دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا

دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا پاؤں نہیں تھے درمیاں ، آج بڑا سفر رہا ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا…

ادامه مطلب

دل برباد کو آباد کیا ہے میں نے

دل برباد کو آباد کیا ہے میں نے آج مدت میں تمہیں یاد کیا ہے میں نے ذوق پرواز تب و تاب عطا فرما کر…

ادامه مطلب

حشر دل شہر میں بپا تو ہو

حشر دل شہر میں بپا تو ہو کوئی گھر سے نکل سکا تو ہو لذتِ ترکِ مدّعا ہو نصیب پر میاں کوئی مدّعا تو ہو…

ادامه مطلب

جونؔ گزشتِ وقت کی حالت پر سلام

جونؔ گزشتِ وقت کی حالت پر سلام اُس کے فراق کو دعا اُس کے وِصال پر سلام تیرا ستم بھی تھا کرم، تیرا کرم بھی…

ادامه مطلب

جب نسیم سحری آتی ہے

جب نسیم سحری آتی ہے ہم کو یاد ایک گلی آتی ہے زہر اچھا ہے اسکو پی کر لذتِ تشنہ لب آتی ہے جاؤ بھی…

ادامه مطلب

تو بھی چپ ہے، میں بھی چپ ہوں، یہ کیسی تنہائی ہے

تو بھی چپ ہے، میں بھی چپ ہوں، یہ کیسی تنہائی ہے تیرے ساتھ تری یاد آئی، تو کیا سچ مچ آئی ہے شاید وہ…

ادامه مطلب

تم ہو جاناں شباب و حسن کی آگ

تم ہو جاناں شباب و حسن کی آگ آگ کی طرح اپنی آنچ میں گم پھر مرے بازوؤں پہ جھک آئیں لو مجھے اب جلا…

ادامه مطلب

تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں

تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں اک بار اپنے آپ میں آؤں تو آؤں میں دل سے ستم کی بے سروکاری ہوا کو…

ادامه مطلب

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن سراپا آرزو ہوں آرزو بن کوئی اس شہر کو تاراج کر دے ہوئی ہے میری وحشت ہائے و ہو…

ادامه مطلب

باہر گزار دی، کبھی اندر بھی آئیں گے

باہر گزار دی، کبھی اندر بھی آئیں گے ہم سے یہ پوچھنا، کبھی ہم گھر بھی آئیں گے خود آہنیں نہیں ہو تو پوشش ہو…

ادامه مطلب

اے شہر! تیرے ہل قلم بے ضمیر ہیں

اے شہر! تیرے ہل قلم بے ضمیر ہیں ہم جو عظیم لوگ ہیں ہم بے ضمیر ہیں اے دخترن شوخ و بدن صندلین شہر ہم…

ادامه مطلب

آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد

آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد یہی بابا الف کا ہے ارشاد خود بھی خود سے کبھی رہو آزاد یہی بابا الف کا ہے ارشاد…

ادامه مطلب

آج لبِ گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیا

آج لبِ گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیا تذکرہِ خجتہِ آب و ہوا نہیں کیا کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے…

ادامه مطلب

اب تو یہاں یونہی سی گزر چاہتا ہے دل

اب تو یہاں یونہی سی گزر چاہتا ہے دل کچھ دن کے بعد خود سے سفر چاہتا ہے دل دریائے خواب ہے کہ رواں ہے…

ادامه مطلب

وہ کہاں، جس کی شکل دیکھوں میں

وہ کہاں، جس کی شکل دیکھوں میں دل ہے خوں، اس کی شکل دیکھوں میں نہیں دیکھی ہے شکل تک اس کی خواب میں کس…

ادامه مطلب

وقت درماں پذیر تھا ہی نہیں

وقت درماں پذیر تھا ہی نہیں دل لگایا تھا، دل لگا ہی نہیں ترکِ الفت ہے کس قدر آسان آج تو جیسے کچھ ہوا ہی…

ادامه مطلب

ہم نہ کرنے کے کام کرتے ہیں

ہم نہ کرنے کے کام کرتے ہیں اور عجب طرح کر گزرتے ہیں مارڈالیں اسے یہ ہے مقصود سو میاں جی ہم اس پہ مرتے…

ادامه مطلب

ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی

ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی پھر بھی محبت صرف مسلسل ملنے کی آسانی تھی جس دن اُس سے بات ہوئی تھی اس…

ادامه مطلب

نام ہی کیا نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے

نام ہی کیا نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے تیری مثال دے کے ہم تیری مثال ہو گئے سایہ ذات سے بھی رم،…

ادامه مطلب

میرا، میری ذات میں سودا ہوا

میرا، میری ذات میں سودا ہوا اور میں پھر بھی نہ شرمندہ ہوا کیا سناؤں سرگزشتِ زندگی؟ اِک سرائے میں تھا، میں ٹھیرا ہوا پاس…

ادامه مطلب

مرے مستِ ادا! ہر اک سے مت مل

مرے مستِ ادا! ہر اک سے مت مل زمانہ ہے برا، ہر اک سے مت مل مجھی سے مل کہ میں بندہ ہوں تیرا ہے…

ادامه مطلب

مت پوچھو جو رقص کے مستوں کی تھی حالت، رات گئے

مت پوچھو جو رقص کے مستوں کی تھی حالت، رات گئے رقصِ تمنا میں برپا تھا، شورِ قیامت رات گئے وہ حلقہ پر احوالوں کا،…

ادامه مطلب

لَوحِ بُرج

لَوحِ بُرج ہیکلوں کے دراز ریشو، ژندہ پوش کاہنو! میں پہلے مغرب کی زمینوں سے اور پھر مشرق کی زمینوں سے تمھاری زمین میں آیا…

ادامه مطلب

کیسا دل اور اس کے کیا غم جی

کیسا دل اور اس کے کیا غم جی یونہی باتیں بناتے ہیں ہم جی کیا بھلا آستین اور دامن کب سے پلکیں بھی اب نہیں…

ادامه مطلب

کسی سے کوئی خفا نہیں رہا اب تو

کسی سے کوئی خفا نہیں رہا اب تو گلہ کرو کے گلہ بھی نہیں رہا اب تو شکستِ ذات کا اقرار اور کیا ہو گا…

ادامه مطلب

کاش، اے کاش

کاش، اے کاش کاش، اے کاش، ہم ٹھہر سکتے یہ ستارے، یہ شبنمی آنسو نہ لُٹاؤ یہ قیمتی آنسو کل بھی آنسو تھے، آج بھی…

ادامه مطلب

عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے

عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے دل کو اب دل دہی سے خطرہ ہے ہے کچھ ایسا کہ اس کی جلوت میں ہمیں اپنی کمی…

ادامه مطلب

شکوہ اول تو بے حساب کیا

شکوہ اول تو بے حساب کیا اور پھر بند ہی یہ باب کیا جانتے تھے بدی عوام جسے ہم نے اس سے بھی اجتناب کیا…

ادامه مطلب

سلام فتح

سلام فتح (1971 کی جنگ میں کراچی کے شہداء کو خراج عقیدت) سلامِ فتح! کراچی ترے جیالوں پر رہیں گے یاد جو تیور دکھائے ہیں…

ادامه مطلب

سالہا سال اور اک لمحہ

سالہا سال اور اک لمحہ کوئی بھی تو نہ ان میں بل آیا خود ہی اک در پہ میں نے دستک دی خود ہی لڑکا…

ادامه مطلب