جون ایلیا
داغ سینہ شب
داغ سینہ شب نویدِ عشرتِ فردا کسے مبارک ہو خیال انجمن آرا کسے مبارک ہے یہ داغ سینہِ شب یہ ہلال عید طرب! دل فسردہ…
حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے
حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے کہ دار پر گئے ہم اور پھر اُتر آئے عجیب حال کے مجنوں تھے…
جون! تمہارا دستہ جہل، عجب گماں میں ہے
جون! تمہارا دستہ جہل، عجب گماں میں ہے جو بھی تھا آسماں میں تھا، جو بھی ہے آسماں میں ہے جو ہے یقیں میں مبتلا،…
جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا؟
جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا؟ وہ جو ابھی یہاں تھا، وہ کون تھا ، کہاں تھا؟ تا لمحہ گزشتہ یہ…
تیرے بغیر بھی فطرت نے لی ہے انگڑائی
تیرے بغیر بھی فطرت نے لی ہے انگڑائی چمن میں تیرے نہ ہونے پہ بھی بہار آئی مرا غرورِ نظر ناروا نہیں لیکن ہے ماروائے…
تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوں
تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمندہ ہوں اپنے جھوٹے دکھ سے تم کوکب تک دکھ پہنچاؤں گا تم تو وفا…
پہنائی کا مکان ہے اور در ہے گُم یہاں
پہنائی کا مکان ہے اور در ہے گُم یہاں راہ گریز پائی صر صر ہے گُم یہاں وسعت کہاں کہ سمت وجہت پرورش کریں بالیں…
بودش
بودش گریزا کہکشانوں میں سر آشفتہ عبث کا ایک درہم کالبد شیپو رزن ہر دم خود اپنے آپ کی درہم زنی برہم زنی کی حالت…
بت شکن
بت شکن لے کے آیا ہوں تمہارے سامنے سینے کے داغ دیر سے لو دے رہے تھے بادہ فن کے چراغ ایک رہرو جا رہا…
اے سب کے خدا! سخن کیے جا
اے سب کے خدا! سخن کیے جا بہتر ہے یہی کہ میں نہ بولوں اب ایک ہی میری آرزو ہے وہ یہ ہے کہ کچھ…
اک دل ہے جو جو ہر لمحہ جلانے کے لیے ہے
اک دل ہے جو جو ہر لمحہ جلانے کے لیے ہے جو کچھ ہے یہاں آگ لگانے کے لیے ہے اک بات ہی کہنی ہے…
آخری بار آہ کر لی ہے
آخری بار آہ کر لی ہے میں نے خود سے نباہ کر لی ہے اپنے سر اک بلا تو لینی تھی میں نے وہ زُلف…
اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے
اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے اُس کی خوشبو، نفس نفس میں ہے حال اس صید کا سنایئے کیا ؟ جس کا صیاد…
وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو
وہ یقیں ہے نہ گماں ہے تننا ھُو یاھُو جانِ جانانِ جہاں ہے تننا ھُو یاھُو کون آشوب گرِ دیر و حرم ہے آخر جو…
ہیں بے طور یہ لوگ تمام
ہیں بے طور یہ لوگ تمام ان کے سانچے میں نہ ڈھلو میں بھی یہاں سے بھاگ چلوں تم بھی یہاں سے بھاگ چلو جون…
ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں
ہمارے زخم تمنا پرانے ہو گئے ہیں کہ اس گلی میں گئے اب زمانے ہو گئے ہیں تم اپنے چاہنے والوں کی بات مت سنیو…
ہار جا اے نگاہِ ناکارہ
ہار جا اے نگاہِ ناکارہ گُم افق میں ہوا وہ طیارہ آہ وہ محملِ فضا پرواز چاند کو لے گیا ہے سیارہ صبح اُس کو…
ناروا ہے سخن شکایت کا
ناروا ہے سخن شکایت کا وہ نہیں تھا میری طبیعت کا دشت میں شہر ہو گئے آباد اب زمانہ نہیں ہے وحشت کا وقت ہے…
منصورزبیری کے شرابی آغوش میں
منصورزبیری کے شرابی آغوش میں (31 ویں اگست 1994) سامنے ہو کے دلنشیں ہوتا تو بھی اے جانِ جاں یہیں ہوتا تم بھی اکثر کہیں…
محفل رسمیں برتی جاتیں، تھے آخر یکجا بیٹھے
محفل رسمیں برتی جاتیں، تھے آخر یکجا بیٹھے سیکھے نہ ہم بیگانہ ادائی ، باہم بیگانہ بیٹھے ایک نفس گزران میں آخر کیا فرقِ یار…
لَوحِ وجود
لَوحِ وجود میں سو رہا تھا میں جوں ہی جاگا اور آنکھ کھولی تو دیکھتا ہوں کہ میرے سینے پہ شہر تعمیر ہو چکا ہے…
لمحے کو بے وفا سمجھ لیجے
لمحے کو بے وفا سمجھ لیجے جاودانی ادا سمجھ لیجے میری خاموشئ مسلسل کو اک مسلسل گلہ سمجھ لیجے آپ سے میں نے جو کبھی…
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا تم سے مل کر بہت خوشی ہو کیا مل رہی ہو بڑ ے تپاک کے ساتھ مجھ کو…
کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو
کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو تُو اس بستی میں رہیو پر نہ رہیو سفر کرنا ہے آخر دو پلک بیچ سفر لمبا…
کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو
کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو کہ رُوٹھے ہو کبھی اور منانے لگتے ہو گِلہ تو یہ ہے تم آتے نہیں کبھی لیکن…
عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید
عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید تھا بس اک نارسائی کا رشتہ میرے اور اُس کے درمیاں نکلا عمر بھر کی جدائی کا رشتہ
شکل بھی اک رنگ کی ہو، رنگ کی شب، ہم نفسو
شکل بھی اک رنگ کی ہو، رنگ کی شب، ہم نفسو شوق کا وہ رنگ بدن آئے گا کب، ہم نفسو جب وہ دل و…
سفری ہوں میں پر یہ مشکل ہے
سفری ہوں میں پر یہ مشکل ہے پاس میرے سفر کی زاد نہیں تم مرا خواب، میری ذات تھیں تم نام کیا ہے تمہارا، یاد…
سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں
سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں نام کو بھی اب اِضطراب نہیں خون کر دوں تیرے شباب کا میں مجھ سا قاتل تیرا شباب…
زاہدہ حنا کے نام
زاہدہ حنا کے نام جاؤ قرار بے دلاں ! شام بخیر شب بخیر صحن ہوا دھواں دھواں ! شام بخیر شب بخیر شام وصال ہے…
رمز
رمز تم جب آؤ گی ، تو کھویا ہوا پاؤ گی مجھے میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں میرے کمرے کو سجانے…
دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا، اللہ ہی دے گا، مولا ہی دے گا
دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا، اللہ ہی دے گا، مولا ہی دے گا آس ہے تیری ہی دل دارا، اللہ ہی دے گا،…
دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا پاؤں نہیں تھے درمیاں ، آج بڑا سفر رہا ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا…
دل برباد کو آباد کیا ہے میں نے
دل برباد کو آباد کیا ہے میں نے آج مدت میں تمہیں یاد کیا ہے میں نے ذوق پرواز تب و تاب عطا فرما کر…
حشر دل شہر میں بپا تو ہو
حشر دل شہر میں بپا تو ہو کوئی گھر سے نکل سکا تو ہو لذتِ ترکِ مدّعا ہو نصیب پر میاں کوئی مدّعا تو ہو…
جونؔ گزشتِ وقت کی حالت پر سلام
جونؔ گزشتِ وقت کی حالت پر سلام اُس کے فراق کو دعا اُس کے وِصال پر سلام تیرا ستم بھی تھا کرم، تیرا کرم بھی…
جب نسیم سحری آتی ہے
جب نسیم سحری آتی ہے ہم کو یاد ایک گلی آتی ہے زہر اچھا ہے اسکو پی کر لذتِ تشنہ لب آتی ہے جاؤ بھی…
تو بھی چپ ہے، میں بھی چپ ہوں، یہ کیسی تنہائی ہے
تو بھی چپ ہے، میں بھی چپ ہوں، یہ کیسی تنہائی ہے تیرے ساتھ تری یاد آئی، تو کیا سچ مچ آئی ہے شاید وہ…
تم ہو جاناں شباب و حسن کی آگ
تم ہو جاناں شباب و حسن کی آگ آگ کی طرح اپنی آنچ میں گم پھر مرے بازوؤں پہ جھک آئیں لو مجھے اب جلا…
تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں
تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں اک بار اپنے آپ میں آؤں تو آؤں میں دل سے ستم کی بے سروکاری ہوا کو…
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن سراپا آرزو ہوں آرزو بن کوئی اس شہر کو تاراج کر دے ہوئی ہے میری وحشت ہائے و ہو…
باہر گزار دی، کبھی اندر بھی آئیں گے
باہر گزار دی، کبھی اندر بھی آئیں گے ہم سے یہ پوچھنا، کبھی ہم گھر بھی آئیں گے خود آہنیں نہیں ہو تو پوشش ہو…
اے شہر! تیرے ہل قلم بے ضمیر ہیں
اے شہر! تیرے ہل قلم بے ضمیر ہیں ہم جو عظیم لوگ ہیں ہم بے ضمیر ہیں اے دخترن شوخ و بدن صندلین شہر ہم…
آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد
آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد یہی بابا الف کا ہے ارشاد خود بھی خود سے کبھی رہو آزاد یہی بابا الف کا ہے ارشاد…
آج لبِ گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیا
آج لبِ گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیا تذکرہِ خجتہِ آب و ہوا نہیں کیا کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے…
اب تو یہاں یونہی سی گزر چاہتا ہے دل
اب تو یہاں یونہی سی گزر چاہتا ہے دل کچھ دن کے بعد خود سے سفر چاہتا ہے دل دریائے خواب ہے کہ رواں ہے…
وہ کہاں، جس کی شکل دیکھوں میں
وہ کہاں، جس کی شکل دیکھوں میں دل ہے خوں، اس کی شکل دیکھوں میں نہیں دیکھی ہے شکل تک اس کی خواب میں کس…
وقت درماں پذیر تھا ہی نہیں
وقت درماں پذیر تھا ہی نہیں دل لگایا تھا، دل لگا ہی نہیں ترکِ الفت ہے کس قدر آسان آج تو جیسے کچھ ہوا ہی…
ہم نہ کرنے کے کام کرتے ہیں
ہم نہ کرنے کے کام کرتے ہیں اور عجب طرح کر گزرتے ہیں مارڈالیں اسے یہ ہے مقصود سو میاں جی ہم اس پہ مرتے…
ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی
ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی پھر بھی محبت صرف مسلسل ملنے کی آسانی تھی جس دن اُس سے بات ہوئی تھی اس…