یہ سرود قمری و بلبل فریب

یہ سرود قمری و بلبل فریب گوش ہے یہ سرود قمری و بلبل فریب گوش ہے باطن ہنگامہ آباد چمن خاموش ہے تیرے پیمانوں کا…

ادامه مطلب

ارتقا

ارتقا ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز چراغ مصطفوی سے شرار بولہبی حیات شعلہ مزاج و غیور و شور انگیز سرشت اس کی…

ادامه مطلب

ایک حاجی مدینے کے راستے

ایک حاجی مدینے کے راستے میں قافلہ لوٹا گیا صحرا میں اور منزل ہے دور اس بیاباں یعنی بحر خشک کا ساحل ہے دور ہم…

ادامه مطلب

پیا م صبح – ماخوذ از

پیا م صبح – ماخوذ از لانگ فیلو اجالا جب ہوا رخصت جبین شب کی افشاں کا نسیم زندگی پیغام لائی صبح خنداں کا جگایا…

ادامه مطلب

تہذیب حاضر تضمین بر شعر

تہذیب حاضر تضمین بر شعر فیضی حرارت ہے بلاکی بادۂ تہذیب حاضر میں بھڑک اٹھا بھبوکا بن کے مسلم کا تن خاکی کیا ذرے کو…

ادامه مطلب

خطاب بہ جوانان اسلام

خطاب بہ جوانان اسلام کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کیا تو نے وہ کیا گردوں تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا…

ادامه مطلب

ساقی

ساقی نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے مزا تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی جو بادہ کش تھے پرانے،…

ادامه مطلب

شفا خانہ حجاز

شفا خانہ حجاز اک پیشوائے قوم نے اقبال سے کہا کھلنے کو جدہ میں ہے شفا خانہ حجاز ہوتا ہے تیری خاک کا ہر ذرہ…

ادامه مطلب

عبد القادر کے نام

عبد القادر کے نام اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا افق خاور پر بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں ایک فریاد ہے مانند سپند…

ادامه مطلب

قطعہ

قطعہ کل ایک شوریدہ خواب گاہ نبی پہ رو رو کے کہہ رہا تھا کہ مصر و ہندوستاں کے مسلم بنائے ملت مٹا رہے ہیں…

ادامه مطلب

گلزار ہست و بود نہ

گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ آیا…

ادامه مطلب

مسجد تو بنا دی شب بھر

مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے من…

ادامه مطلب

نہ آتے ، ہمیں اس میں

نہ آتے ، ہمیں اس میں تکرار کیا تھی نہ آتے ، ہمیں اس میں تکرار کیا تھی مگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی…

ادامه مطلب

یوں تو اے بزم جہاں! دلکش

یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے اک ذرا افسردگی تیرے تماشاؤں میں تھی…

ادامه مطلب

اصل شہود و شاہد و

”اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے” ”اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے” غالب کا قول سچ ہے تو پھر ذکر غیر…

ادامه مطلب

ایک گائے اور بکری –

ایک گائے اور بکری – ماخوذ – بچوں کے لیے اک چراگہ ہری بھری تھی کہیں تھی سراپا بہار جس کی زمیں کیا سماں اس…

ادامه مطلب

پیا م

پیا م عشق نے کر دیا تجھے ذوقِ تپش سے آشنا بزم کو مثلِ شمعِ بزم حاصلِ سوز و ساز دے شانِ کرم پہ ہے…

ادامه مطلب

تہذیب کے مریض کو گولی سے

تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ! تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ! دفع مرض کے واسطے پل پیش کیجیے تھے وہ بھی دن…

ادامه مطلب

خفتگان خاک سے استفسار

خفتگان خاک سے استفسار مہر روشن چھپ گیا ، اٹھی نقاب روئے شام شانہ ہستی پہ ہے بکھرا ہوا گیسوئے شام یہ سیہ پوشی کی…

ادامه مطلب

زمانہ دیکھے گا جب مرے دل

زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا مری…

ادامه مطلب

شمع اور شاعر

شمع اور شاعر شاعر دوش می گفتم بہ شمع منزل ویران خویش گیسوے تو از پر پروانہ دارد شانہ اے درجہاں مثل چراغ لالہ صحراستم…

ادامه مطلب

عرفی

عرفی محل ایسا کیا تعمیر عرفی کے تخیل نے تصدق جس پہ حیرت خانہء سینا و فارابی فضائے عشق پر تحریر کی اس نے نوا…

ادامه مطلب

فراق

فراق تلاش گوشہء عزلت میں پھر رہا ہوں میں یہاں پہاڑ کے دامن میں آ چھپا ہوں میں شکستہ گیت میں چشموں کے دلبری ہے…

ادامه مطلب

گل رنگیں

گل رنگیں تو شناسائے خراش عقدۂ مشکل نہیں اے گل رنگیں ترے پہلو میں شاید دل نہیں زیب محفل ہے ، شریک شورش محفل نہیں…

ادامه مطلب

مسلم

مسلم ہر نفس اقبال تیرا آہ میں مستور ہے سینہ سوزاں ترا فریاد سے معمور ہے نغمہ امید تیری بربط دل میں نہیں ہم سمجھتے…

ادامه مطلب

نیا شوالا

نیا شوالا سچ کہہ دوں اے برہمن! گر تو برا نہ مانے تیرے صنم کدوں کے بت ہو گئے پرانے اپنوں سے بیر رکھنا تو…

ادامه مطلب

یہ کوئی دن کی بات ہے اے

یہ کوئی دن کی بات ہے اے مرد ہوش مند! یہ کوئی دن کی بات ہے اے مرد ہوش مند! غیرت نہ تجھ میں ہو…

ادامه مطلب

التجائے مسافر – بہ درگاہ

التجائے مسافر – بہ درگاہ حضرت محبوب ا لہی، دہلی فرشتے پڑھتے ہیں جس کو وہ نام ہے تیرا بڑی جناب تری، فیض عام ہے…

ادامه مطلب

ایک مکالمہ

ایک مکالمہ اک مرغ سرا نے یہ کہا مرغ ہوا سے پردار اگر تو ہے تو کیا میں نہیں پردار! گر تو ہے ہوا گیر…

ادامه مطلب

پھول کا تحفہ عطا ہونے پر

پھول کا تحفہ عطا ہونے پر وہ مست ناز جو گلشن میں جا نکلتی ہے کلی کلی کی زباں سے دعا نکلتی ہے ”الہی! پھولوں…

ادامه مطلب

تکرار تھی مزارع و مالک

تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز دونوں یہ کہہ رہے تھے، مرا مال ہے زمیں…

ادامه مطلب

داغ

داغ عظمت غالب ہے اک مدت سے پیوند زمیں مہدی مجروح ہے شہر خموشاں کا مکیں توڑ ڈالی موت نے غربت میں مینائے امیر چشم…

ادامه مطلب

زندگی انساں کی اک دم کے

زندگی انساں کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں زندگی انساں کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں دم ہوا کی موج ہے…

ادامه مطلب

شکوہ

شکوہ کیوں زیاں کار بنوں ، سود فراموش رہوں فکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن گوش…

ادامه مطلب

عجب واعظ کی دینداری ہے

عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب عداوت ہے اسے سارے جہاں سے کوئی اب تک نہ یہ…

ادامه مطلب

کارخانے کا ہے مالک مردک

کارخانے کا ہے مالک مردک ناکردہ کار کارخانے کا ہے مالک مردک ناکردہ کار عیش کا پتلا ہے، محنت ہے اسے ناسازگار حکم حق ہے…

ادامه مطلب

گورستان شاہی

گورستان شاہی آسماں ، بادل کا پہنے خرقہء دیرینہ ہے کچھ مکدر سا جبین ماہ کا آئینہ ہے چاندنی پھیکی ہے اس نظارہء خاموش میں…

ادامه مطلب

مسلمان اور تعلیم جدید

مسلمان اور تعلیم جدید تضمین بر شعر ملک قمی مرشد کی یہ تعلیم تھی اے مسلم شوریدہ سر لازم ہے رہرو کے لیے دنیا میں…

ادامه مطلب

نوید صبح

نوید صبح آتی ہے مشرق سے جب ہنگامہ در دامن سحر منزل ہستی سے کر جاتی ہے خاموشی سفر محفل قدرت کا آخر ٹوٹ جاتا…

ادامه مطلب

الہی عقل خجستہ پے کو ذرا

الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سکھا دے الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سکھا دے اسے ہے سودائے بخیہ کاری…

ادامه مطلب

ایک مکڑا اور مکھی ماخوذ

ایک مکڑا اور مکھی ماخوذ – بچوں کے لیے اک دن کسی مکھی سے یہ کہنے لگا مکڑا اس راہ سے ہوتا ہے گزر روز…

ادامه مطلب

پیام عشق

پیام عشق سن اے طلب گار درد پہلو! میں ناز ہوں ، تو نیاز ہو جا میں غزنوی سومنات دل کا ، تو سراپا ایاز…

ادامه مطلب

جگنو

جگنو جگنو کی روشنی ہے کاشانہء چمن میں یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں آیا ہے آسماں سے اڑ کر کوئی ستارہ…

ادامه مطلب

حضور رسالت مآب میں

حضور رسالت مآب میں گراں جو مجھ پہ یہ ہنگامہ زمانہ ہوا جہاں سے باندھ کے رخت سفر روانہ ہوا قیود شام وسحر میں بسر…

ادامه مطلب

سختیاں کرتا ہوں دل پر

سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں ہائے کیا اچھی…

ادامه مطلب

شبنم اور ستارے

شبنم اور ستارے اک رات یہ کہنے لگے شبنم سے ستارے ہر صبح نئے تجھ کو میسر ہیں نظارے کیا جانیے ، تو کتنے جہاں…

ادامه مطلب

طلوع اسلام

طلوع اسلام دلیل صبح روشن ہے ستاروں کی تنک تابی افق سے آفتاب ابھرا ،گیا دور گراں خوابی عروق مردۂ مشرق میں خون زندگی دوڑا…

ادامه مطلب

کبھی اے حقیقت منتظر نظر

کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری…

ادامه مطلب

لاؤں وہ تنکے کہیں سے

لاؤں وہ تنکے کہیں سے آشیانے کے لیے لاؤں وہ تنکے کہیں سے آشیانے کے لیے بجلیاں بے تاب ہوں جن کو جلانے کے لیے…

ادامه مطلب

مشرق میں اصول دین بن

مشرق میں اصول دین بن جاتے ہیں مشرق میں اصول دین بن جاتے ہیں مغرب میں مگر مشین بن جاتے ہیں رہتا نہیں ایک بھی…

ادامه مطلب