بال جبریل
تری دنیا جہان مرغ و ماہی
تری دنیا جہان مرغ و ماہی تری دنیا جہان مرغ و ماہی مری دنیا فغان صبح گاہی تری دنیا میں میں محکوم و مجبور مری…
حادثہ وہ جو ابھی پردہ
حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے عکس اس کا مرے آئینہ ادراک میں ہے نہ…
خودی
خودی خودی کو نہ دے سیم و زر کے عوض نہیں شعلہ دیتے شرر کے عوض یہ کہتا ہے فردوسی دیدہ ور عجم جس کے…
زمستانی ہوا میں گرچہ تھی
زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر…
عالم آب و خاک و باد! سر
عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں وہ…
کبھی تنہائی کوہ و دمن
کبھی تنہائی کوہ و دمن عشق کبھی تنہائی کوہ و دمن عشق کبھی سوز و سرور و انجمن عشق کبھی سرمایہ محراب و منبر کبھی…
لالہ صحرا
لالہ صحرا یہ گنبد مینائی ، یہ عالم تنہائی مجھ کو تو ڈراتی ہے اس دشت کی پہنائی بھٹکا ہوا راہی میں ، بھٹکا ہوا…
میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں
میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف آہ! وہ تیر نیم کش جس کا نہ ہو کوئی ہدف…
ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو
ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا…
یہ پیران کلیسا و حرم ،
یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری! یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری! صلہ ان کی کدوی کاوش کا ہے…
ایک نوجوان کے نام
ایک نوجوان کے نام ترے صوفے ہیں افرنگی ، ترے قالیں ہیں ایرانی لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی امارت کیا ،…
ترا اندیشہ افلاکی نہیں
ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے تری پرواز لولاکی نہیں ہے یہ مانا اصل شاہینی ہے تیری تری آنکھوں میں بے…
حال و مقام
حال و مقام دل زندہ و بیدار اگر ہو تو بتدریج بندے کو عطا کرتے ہیں چشم نگراں اور احوال و مقامات پہ موقوف ہے…
دعا
دعا ہے یہی میری نماز ، ہے یہی میرا وضو میری نواؤں میں ہے میرے جگر کا لہو صحبت اہل صفا ، نور و حضور…
ساقی نامہ
ساقی نامہ ہوا خیمہ زن کاروان بہار ارم بن گیا دامن کوہسار گل و نرگس و سوسن و نسترن شہید ازل لالہ خونیں کفن جہاں…
عشق سے پیدا نوائے زندگی
عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم عشق سے مٹی کی تصویروں میں سوز…
کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں
کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں میں کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں میں غلام طغرل و سنجر نہیں میں جہاں بینی مری فطرت ہے…
لینن خدا کے حضور میں
لینن خدا کے حضور میں اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات حق یہ ہے کہ ہے زندہ و پائندہ تری ذات میں کیسے…
نادر شاہ افغان
نادر شاہ افغان حضور حق سے چلا لے کے لولوئے لالا وہ ابر جس سے رگ گل ہے مثل تار نفس بہشت راہ میں دیکھا…
ہسپانیہ
ہسپانیہ ہسپانیہ تو خون مسلماں کا امیں ہے مانند حرم پاک ہے تو میری نظر میں پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں خاموش…
یہی آدم ہے سلطاں بحر و
یہی آدم ہے سلطاں بحر و بر کا یہی آدم ہے سلطاں بحر و بر کا کہوں کیا ماجرا اس بے بصر کا نہ خود…
امین راز ہے مردان حر کی
امین راز ہے مردان حر کی درویشی امین راز ہے مردان حر کی درویشی کہ جبرئیل سے ہے اس کو نسبت خویشی کسے خبر کہ…
ترے سینے میں دم ہے ، دل
ترے سینے میں دم ہے ، دل نہیں ہے ترے سینے میں دم ہے ، دل نہیں ہے ترا دم گرمی محفل نہیں ہے گزر…
حکیمی ، نامسلمانی خودی
حکیمی ، نامسلمانی خودی کی حکیمی ، نامسلمانی خودی کی کلیمی ، رمز پنہانی خودی کی تجھے گر فقر و شاہی کا بتا دوں غریبی…
دگرگوں ہے جہاں ، تاروں
دگرگوں ہے جہاں ، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی دگرگوں ہے جہاں ، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی دل ہر ذرہ میں غوغائے…
ستارے کا پیغام
ستارے کا پیغام مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی تو اے مسافر شب! خود چراغ بن اپنا…
عطا اسلاف کا جذب دروں کر
عطا اسلاف کا جذب دروں کر عطا اسلاف کا جذب دروں کر شریک زمرۂ لا یحزنوں ، کر خرد کی گتھیاں سلجھا چکا میں مرے…
قید خانے میں معتمدکی
قید خانے میں معتمدکی فریاد اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی سوز بھی رخصت ہوا ، جاتی رہی تاثیر بھی مرد حر…
ماہر نفسیات سے
ماہر نفسیات سے جرات ہے تو افکار کی دنیا سے گزر جا ہیں بحر خودی میں ابھی پوشیدہ جزیرے کھلتے نہیں اس قلزم خاموش کے…
میری نوائے شوق سے شور
میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں غلغلہ ہائے الاماں بت کدۂ صفات میں حور و…
ہر اک ذرے میں ہے شاید
ہر اک ذرے میں ہے شاید مکیں دل ہر اک ذرے میں ہے شاید مکیں دل اسی جلوت میں ہے خلوت نشیں دل اسیر دوش…
یورپ سے ایک خط
یورپ سے ایک خط ہم خوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار اک بحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی تو بھی ہے اسی قافلہء…
پرواز
پرواز کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے ستم پہ غم کدۂ رنگ و بو کی ہے بنیاد خدا مجھے بھی اگر بال و…
تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ
تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ ترا گنہ کہ نخیل بلند کا ہے گناہ گلا تو گھونٹ…
خانقاہ
خانقاہ رمز و ایما اس زمانے کے لیے موزوں نہیں اور آتا بھی نہیں مجھ کو سخن سازی کا فن ‘قم باذن اللہ’ کہہ سکتے…
خوشحال خاں کی وصیت
خوشحال خاں کی وصیت قبائل ہوں ملت کی وحدت میں گم کہ ہو نام افغانیوں کا بلند محبت مجھے ان جوانوں سے ہے ستاروں پہ…
ستاروں سے آگے جہاں اور
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی ، زندگی سے…
عرب کے سوز میں ساز عجم
عرب کے سوز میں ساز عجم ہے عرب کے سوز میں ساز عجم ہے حرم کا راز توحید امم ہے تہی وحدت سے ہے اندیشہ…
کریں گے اہل نظر تازہ
کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد یہ مدرسہ ، یہ…
متاع بے بہا ہے درد و سوز
متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی مقام بندگی دے کر نہ لوں شان…
نصیحت
نصیحت بچہء شاہیں سے کہتا تھا عقاب سالخورد اے تیرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بریں ہے شباب اپنے لہو کی آگ میں جلنے کا…
ہوا نہ زور سے اس کے کوئی
ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک…
یورپ
یورپ تاک میں بیٹھے ہیں مدت سے یہودی سودخوار جن کی روباہی کے آگے ہیچ ہے زور پلنگ خود بخود گرنے کو ہے پکے ہوئے…
پروانہ اور جگنو
پروانہ اور جگنو پروانہ پروانے کی منزل سے بہت دور ہے جگنو کیوں آتش بے سوز پہ مغرور ہے جگنو جگنو اللہ کا سو شکر…
تھا جہاں مدرسہ شیری و
تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی آج ان خانقہوں میں ہے فقط روباہی نظر آئی نہ مجھے قافلہ سالاروں…
خدائی اہتمام خشک و تر ہے
خدائی اہتمام خشک و تر ہے خدائی اہتمام خشک و تر ہے خداوندا! خدائی درد سر ہے ولیکن بندگی ، استغفراللہ! یہ درد سر نہیں…
دل بیدار فاروقی ، دل
دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری مس آدم کے حق میں کیمیا ہے دل کی بیداری دل…
سنیما
سنیما وہی بت فروشی ، وہی بت گری ہے سنیما ہے یا صنعت آزری ہے وہ صنعت نہ تھی ، شیوۂ کافری تھا یہ صنعت…
عقل گو آستاں سے دور نہیں
عقل گو آستاں سے دور نہیں عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی کر خدا سے طلب…
کل اپنے مریدوں سے کہا
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند…