بال جبریل
کل اپنے مریدوں سے کہا
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند…
لہو
لہو اگر لہو ہے بدن میں تو خوف ہے نہ ہراس اگر لہو ہے بدن میں تو دل ہے بے وسواس جسے ملا یہ متاع…
نپولین کے مزار پر
نپولین کے مزار پر راز ہے ، راز ہے تقدیر جہان تگ و تاز جوش کردار سے کھل جاتے ہیں تقدیر کے راز جوش کردار…
ہے یاد مجھے نکتہ سلمان
ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ دنیا نہیں مردان جفاکش کے لیے تنگ چیتے کا جگر چاہیے…
یوں ہاتھ نہیں آتا وہ
یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یک رنگی و آزادی اے ہمت مردانہ! یا سنجر…
پریشاں ہوکے میری خاک آخر
پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یارب پھر وہی…
تو ابھی رہ گزر میں ہے ،
تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر مصر و حجاز…
خرد کے پاس خبر کے سوا
خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور…
دم عارف نسیم صبح دم ہے
دم عارف نسیم صبح دم ہے دم عارف نسیم صبح دم ہے اسی سے ریشہ معنی میں نم ہے اگر کوئی شعیب آئے میسر شبانی…
سوار ناقہ و محمل نہیں
سوار ناقہ و محمل نہیں میں سوار ناقہ و محمل نہیں میں نشان جادہ ہوں ، منزل نہیں میں مری تقدیر ہے خاشاک سوزی فقط…
فرشتوں کاگیت
فرشتوں کاگیت عقل ہے بے زمام ابھی ، عشق ہے بے مقام ابھی نقش گر ، ازل! ترا نقش ہے نا تمام ابھی خلق خدا…
کمال ترک نہیں آب و گل سے
کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک ہے تسخیر خاکی و نوری میں ایسے…
مٹا دیا مرے ساقی نے عالم
مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو پلا کے مجھ کو مے لا الہ…
نگاہ فقر میں شان سکندری
نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گدا ہو ، وہ قیصری کیا ہے! بتوں…
وہ حرف راز کہ مجھ کو
وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں خدا مجھے نفس جبرئیل دے…
ابلیس کی عرضداشت
ابلیس کی عرضداشت کہتا تھا عزازیل خداوند جہاں سے پرکالہء آتش ہوئی آدم کی کف خاک! جاں لاغر و تن فربہ و ملبوس بدن زیب…
اپنی جولاں گاہ زیر آسماں
اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا…
پنچاب کے پیرزادوں سے
پنچاب کے پیرزادوں سے حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار اس خاک کے ذروں سے…
تو اے اسیر مکاں! لامکاں
تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں وہ جلوہ گاہ ترے خاک داں سے دور نہیں…
خرد واقف نہیں ہے نیک و
خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے بڑھی جاتی ہے ظالم اپنی حد سے خدا جانے…
دین و سیاست
دین و سیاست کلیسا کی بنیاد رہبانیت تھی سماتی کہاں اس فقیری میں میری خصومت تھی سلطانی و راہبی میں کہ وہ سربلندی ہے یہ…
سیاست
سیاست اس کھیل میں تعیین مراتب ہے ضروری شاطر کی عنایت سے تو فرزیں ، میں پیادہ بیچارہ پیادہ تو ہے اک مہرۂ ناچیز فرزیں…
عبد الرحمن اول کا بویا
عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت میری آنکھوں کا نور ہے تو میرے دل کا سرور ہے تو اپنی وادی سے…
کمال جوش جنوں میں رہا
کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف خدا کا شکر ، سلامت رہا حرم کا غلاف…
مجھے آہ و فغان نیم شب کا
مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا تھم اے رہرو کہ شاید…
نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و
نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں خرد کھوئی گئی ہے چار سو میں نہ چھوڑ…
وہی اصل مکان و لامکاں ہے
وہی اصل مکان و لامکاں ہے وہی اصل مکان و لامکاں ہے مکاں کیا شے ہے ، انداز بیاں ہے خضر کیونکر بتائے ، کیا…
ابوالعلا معری
ابوالعلا معری کہتے ہیں کبھی گوشت نہ کھاتا تھا معری پھل پھول پہ کرتا تھا ہمیشہ گزر اوقات اک دوست نے بھونا ہوا تیتر اسے…
آزادی افکار
آزادی افکار جو دونی فطرت سے نہیں لائق پرواز اس مرغک بیچارہ کا انجام ہے افتاد ہر سینہ نشیمن نہیں جبریل امیں کا ہر فکر…
پریشاں کاروبار آشنائی
پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں تر مری رنگیں نوائی! کبھی میں ڈھونڈتا ہوں لذت وصل خوش آتا ہے کبھی سوز جدائی!
جاوید کے نام – دوم
جاوید کے نام خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراغ خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ یہ ایک بات کہ…
خرد نے مجھ کو عطا کی نظر
خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ سکھائی عشق نے مجھ کو حدیث رندانہ نہ بادہ…
ذوق و شوق
ذوق و شوق دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں تہی دست رفتن سوئے دوستاں قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں چشمہ آفتاب…
شاہیں
شاہیں کیا میں نے اس خاک داں سے کنارا جہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ بیاباں کی خلوت خوش آتی ہے مجھ کو…
فرشتے آدم کو جنت سے رخصت
فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں عطا ہوئی ہے تجھے روزوشب کی بیتابی خبر نہیں کہ تو خاکی ہے یا کہ سیمابی سنا…
کھلے جاتے ہیں اسرار
کھلے جاتے ہیں اسرار نہانی کھلے جاتے ہیں اسرار نہانی گیا دور حدیث ‘لن ترانی’ ہوئی جس کی خودی پہلے نمودار وہی مہدی ، وہی…
محبت کا جنوں باقی نہیں
محبت کا جنوں باقی نہیں ہے محبت کا جنوں باقی نہیں ہے مسلمانوں میں خوں باقی نہیں ہے صفیں کج ، دل پریشاں ، سجدہ…
نہ تخت و تاج میں ، نے
نہ تخت و تاج میں ، نے لشکر و سپاہ میں ہے نہ تخت و تاج میں ، نے لشکر و سپاہ میں ہے جو…
وہ میرا رونق محفل کہاں
وہ میرا رونق محفل کہاں ہے وہ میرا رونق محفل کہاں ہے مری بجلی ، مرا حاصل کہاں ہے مقام اس کا ہے دل کی…
اثر کرے نہ کرے ، سن تو
اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد نہیں ہے داد کا طالب…
پنچاب کے دہقان سے
پنچاب کے دہقان سے بتا کیا تری زندگی کا ہے راز ہزاروں برس سے ہے تو خاک باز اسی خاک میں دب گئی تیری آگ…
جبریل و ابلیس
جبریل و ابلیس جبریل ہمدم دیرینہ! کیسا ہے جہان رنگ و بو؟ ابلیس سوز و ساز و درد و داغ و جستجو و آرزو جبریل…
خردمندوں سے کیا پوچھوں
خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں…
ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش
ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام وائے تمنائے خام ، وائے تمنائے خام! پیر حرم…
سوال
سوال اک مفلس خود دار یہ کہتا تھا خدا سے میں کر نہیں سکتا گلۂ درد فقیری لیکن یہ بتا ، تیری اجازت سے فرشتے…
فطرت کو خرد کے روبرو کر
فطرت کو خرد کے روبرو کر فطرت کو خرد کے روبرو کر تسخیر مقام رنگ و بو کر تو اپنی خودی کو کھو چکا ہے…
کھو نہ جا اس سحر و شام
کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش! کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش! اک جہاں اور…
محبت
محبت شہید محبت نہ کافر نہ غازی محبت کی رسمیں نہ ترکی نہ تازی وہ کچھ اور شے ہے ، محبت نہیں ہے سکھاتی ہے…
نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ
نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے ،…
وہی میری کم نصیبی ، وہی
وہی میری کم نصیبی ، وہی تیری بے نیازی وہی میری کم نصیبی ، وہی تیری بے نیازی میرے کام کچھ نہ آیا یہ کمال…