اقبال نے کل اہل خیاباں

اقبال نے کل اہل خیاباں کو سنایا اقبال نے کل اہل خیاباں کو سنایا یہ شعر نشاط آور و پر سوز طرب ناک میں صورت…

ادامه مطلب

تازہ پھر دانش حاضر نے

تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم گزر اس عہد میں ممکن نہیں بے چوب کلیم…

ادامه مطلب

جوانوں کو مری آہ سحر دے

جوانوں کو مری آہ سحر دے جوانوں کو مری آہ سحر دے پھر ان شاہیں بچوں کو بال و پر دے خدایا! آرزو میری یہی…

ادامه مطلب

خودی کی شوخی و تندی میں

خودی کی شوخی و تندی میں کبر و ناز نہیں خودی کی شوخی و تندی میں کبر و ناز نہیں جو ناز ہو بھی تو…

ادامه مطلب

رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز

رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی فسانہ ہائے کرامات رہ گئے باقی خراب کوشک سلطان و خانقاہ…

ادامه مطلب

طارق کی دعا

طارق کی دعا یہ غازی ، یہ تیرے پر اسرار بندے جنھیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا…

ادامه مطلب

فلسفہ و مذہب

فلسفہ و مذہب یہ آفتاب کیا ، یہ سپہر بریں ہے کیا! سمجھ نہیں تسلسل شام و سحر کو میں اپنے وطن میں ہوں کہ…

ادامه مطلب

گدائی

گدائی مے کدے میں ایک دن اک رند زیرک نے کہا ہے ہمارے شہر کا والی گدائے بے حیا تاج پہنایا ہے کس کی بے…

ادامه مطلب

مسولینی

مسولینی ندرت فکر و عمل کیا شے ہے ، ذوق انقلاب ندرت فکر و عمل کیا شے ہے ، ملت کا شباب ندرت فکر و…

ادامه مطلب

ہارون کی آخری نصیحت

ہارون کی آخری نصیحت ہاروں نے کہا وقت رحیل اپنے پسر سے جائے گا کبھی تو بھی اسی راہ گزر سے پوشیدہ ہے کافر کی…

ادامه مطلب

یہ پیام دے گئی ہے مجھے

یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام…

ادامه مطلب

اگر کج رو ہیں انجم ،

اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا مجھے فکر جہاں…

ادامه مطلب

پھر چراغ لالہ سے روشن

پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن مجھ کو پھر نغموں پہ اکسانے لگا…

ادامه مطلب

چمن میں رخت گل شبنم سے

چمن میں رخت گل شبنم سے تر ہے چمن میں رخت گل شبنم سے تر ہے سمن ہے ، سبزہ ہے ، باد سحر ہے…

ادامه مطلب

خودی کی خلوتوں میں گم

خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں خدا کے سامنے گویا نہ تھا میں نہ دیکھا آنکھ اٹھا…

ادامه مطلب

زمانہ

زمانہ جو تھا نہیں ہے ، جو ہے نہ ہو گا، یہی ہے اک حرف محرمانہ قریب تر ہے نمود جس کی، اسی کا مشتاق…

ادامه مطلب

شیر اور خچر

شیر اور خچر شیر ساکنان دشت و صحرا میں ہے تو سب سے الگ کون ہیں تیرے اب و جد ، کس قبیلے سے ہے…

ادامه مطلب

قطعہ

قطعہ انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات یا…

ادامه مطلب

گیسوئے تاب دار کو اور

گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر ہوش و خرد شکار کر ، قلب…

ادامه مطلب

مکانی ہوں کہ آزاد مکاں

مکانی ہوں کہ آزاد مکاں ہوں مکانی ہوں کہ آزاد مکاں ہوں جہاں بیں ہوں کہ خود سارا جہاں ہوں وہ اپنی لامکانی میں رہیں…

ادامه مطلب

ہر اک مقام سے آگے گزر

ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہ نو ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہ نو کمال کس کو میسر ہوا ہے بے…

ادامه مطلب

یہ دیر کہن کیا ہے ،

یہ دیر کہن کیا ہے ، انبار خس و خاشاک یہ دیر کہن کیا ہے ، انبار خس و خاشاک مشکل ہے گزر اس میں…

ادامه مطلب

الارض للہ

الارض للہ پالتا ہے بیج کو مٹی کو تاریکی میں کون کون دریاؤں کی موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب؟ کون لایا کھینچ کر پچھم سے…

ادامه مطلب

ترا جوہر ہے نوری ، پاک

ترا جوہر ہے نوری ، پاک ہے تو ترا جوہر ہے نوری ، پاک ہے تو فروغ دیدۂ افلاک ہے تو ترے صید زبوں افرشتہ…

ادامه مطلب

جمال عشق و مستی نے نوازی

جمال عشق و مستی نے نوازی جمال عشق و مستی نے نوازی جلال عشق و مستی بے نیازی کمال عشق و مستی ظرف حیدر زوال…

ادامه مطلب

خودی ہو علم سے محکم تو

خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل اگر ہو عشق سے محکم تو صور اسرافیل عذاب…

ادامه مطلب

روح ارضی آدم کا استقبال

روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے کھول آنکھ ، زمیں دیکھ ، فلک دیکھ ، فضا دیکھ مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا…

ادامه مطلب

ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا

ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز اشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز بچھائی ہے جو…

ادامه مطلب

فلسفی

فلسفی بلند بال تھا ، لیکن نہ تھا جسور و غیور حکیم سر محبت سے بے نصیب رہا پھرا فضاؤں میں کرگس اگرچہ شاہیں وار…

ادامه مطلب

گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ

گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ وائے وہ رہرو کہ ہے منتظر راحuلہ!…

ادامه مطلب

مکتبوں میں کہیں رعنائی

مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟ مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟ خانقاہوں میں کہیں لذت اسرار بھی ہے؟ منزل راہرواں دور بھی…

ادامه مطلب

ہر چیز ہے محو خود نمائی

ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر ذرہ شہید کبریائی بے ذوق نمود زندگی ، موت تعمیر خودی میں…

ادامه مطلب

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز اندیشہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز…

ادامه مطلب

افلاک سے آتا ہے نالوں کا

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر کرتے ہیں خطاب آخر ، اٹھتے ہیں حجاب آخر…

ادامه مطلب

تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے

تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ وہ ادب گہ محبت ،…

ادامه مطلب

چیونٹی اور عقاب

چیونٹی اور عقاب چیونٹی میں پائمال و خوار و پریشان و دردمند تیرا مقام کیوں ہے ستاروں سے بھی بلند؟ عقاب تو رزق اپنا ڈھونڈتی…

ادامه مطلب

خودی وہ بحر ہے جس کا

خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں تو آبجو اسے سمجھا اگر تو چارہ…

ادامه مطلب

زمانے کی یہ گردش جاودانہ

زمانے کی یہ گردش جاودانہ زمانے کی یہ گردش جاودانہ حقیقت ایک تو ، باقی فسانہ کسی نے دوش دیکھا ہے نہ فردا فقط امروز…

ادامه مطلب

ظلام بحر میں کھو کر

ظلام بحر میں کھو کر سنبھل جا ظلام بحر میں کھو کر سنبھل جا تڑپ جا ، پیچ کھا کھا کر بدل جا نہیں ساحل…

ادامه مطلب

کبھی آوارہ و بے خانماں

کبھی آوارہ و بے خانماں عشق کبھی آوارہ و بے خانماں عشق کبھی شاہ شہاں نوشیرواں عشق کبھی میداں میں آتا ہے زرہ پوش کبھی…

ادامه مطلب

لا پھر اک بار وہی بادہ و

لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی ہاتھ آ جائے مجھے میرا…

ادامه مطلب

ملا اور بہشت

ملا اور بہشت میں بھی حاضر تھا وہاں ، ضبط سخن کر نہ سکا حق سے جب حضرت ملا کو ملا حکم بہشت عرض کی…

ادامه مطلب

ہر شے مسافر ، ہر چیز

ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی کیا چاند تارے ، کیا مرغ و ماہی تو مرد میداں…

ادامه مطلب

یہ نکتہ میں نے سیکھا

یہ نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے یہ نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے کہ جاں مرتی نہیں مرگ بدن سے چمک سورج میں کیا…

ادامه مطلب

باغی مرید

باغی مرید ہم کو تو میسر نہیں مٹی کا دیا بھی گھر پیر کا بجلی کے چراغوں سے ہے روشن شہری ہو، دہاتی ہو، مسلمان…

ادامه مطلب

تری دنیا جہان مرغ و ماہی

تری دنیا جہان مرغ و ماہی تری دنیا جہان مرغ و ماہی مری دنیا فغان صبح گاہی تری دنیا میں میں محکوم و مجبور مری…

ادامه مطلب

حادثہ وہ جو ابھی پردہ

حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے عکس اس کا مرے آئینہ ادراک میں ہے نہ…

ادامه مطلب

خودی

خودی خودی کو نہ دے سیم و زر کے عوض نہیں شعلہ دیتے شرر کے عوض یہ کہتا ہے فردوسی دیدہ ور عجم جس کے…

ادامه مطلب

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر…

ادامه مطلب

عالم آب و خاک و باد! سر

عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں وہ…

ادامه مطلب