اگرچہ پار کاغذ کی کبھی کشتی نہیں جاتی

اگرچہ پار کاغذ کی کبھی کشتی نہیں جاتی مگر اپنی یہ مجبوری کہ خوش فہمی نہیں جاتی خدا جانےگریباں کس کے ہیں اورہاتھ کس کے…

ادامه مطلب

دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا

دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا آنکھ کا پرندہ بھی لوٹ کر نہیں آتا موت بھی کنارہ ہے وقت کے سمندر کا اور…

ادامه مطلب

جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا

جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا آنے جانے کے لیے اک سلسلہ رکھنا پڑا زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو تھی…

ادامه مطلب

اتر چکے ہو سمندر میں حوصلہ رکھنا

اتر چکے ہو سمندر میں حوصلہ رکھنا ہوا چلے نہ چلے بادباں کھلا رکھنا کبھی نہ جلتے چراغوں کا سلسلہ ٹوٹے جو ایک بجھنے لگے…

ادامه مطلب

جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا

جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا مجھے اوروں کے نقش پا پہ چلنا کیوں نہیں آیا مرےجذبوںکی حدت اسکےدل تک ہی…

ادامه مطلب

جب بھی کسی شجر سے ثمر ٹوٹ کر گرا

جب بھی کسی شجر سے ثمر ٹوٹ کر گرا لوگوں کا اک ہجوم ادھر ٹوٹ کر گرا ایسی شدید جنگ ہوئی اپنے آپ سے قدموں…

ادامه مطلب

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا دستکیں دیتی رہی پاگل ہوا وقت بھی پہچان سے منکر رہا دھند میں لپٹا رہا یہ آئینہ کوئی بھی…

ادامه مطلب

موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا

موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا نائو کا پتوار سے رشتہ ہے کیا اپنے اندر کے گرفتاروں سے پوچھ روزنِ دیوار سے رشتہ ہے…

ادامه مطلب

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے نجانے کونسا منظر کدھر نکل جائے اب آفتاب سوا نیزے پر اترنا ہے گرفت شب سے ذرا یہ…

ادامه مطلب

موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا

موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا بے حسی کا اس سے بڑھ کر واقعہ کوئی نہ تھا کوئی بھی چارہ نہیں…

ادامه مطلب

دوستوں کے ہوبہو پیکر کا اندازہ لگا

دوستوں کے ہوبہو پیکر کا اندازہ لگا ایک پتھر کے بدن پر کانچ کا چہرہ لگا دیکھنے والی نگاہوں میں اگر تضحیک ہے کون کہتا…

ادامه مطلب

مرے نصیب کا روشن ستارہ ملنے تک

مرے نصیب کا روشن ستارہ ملنے تک یہ نائو ڈوب نہ جانے کنارہ ملنے تک ہوا کریدتی پھرتی ہے سارے ملبے کو بکھرتی راکھ سے…

ادامه مطلب

ہم نے دل سے محبت کو رخصت کیا

ہم نے دل سے محبت کو رخصت کیا اور بارود کی دھڑکنوں کے سہارے جیے خود کو نفرت کے چشموں سے سیراب کرتے رہے ایک…

ادامه مطلب

یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ

یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ اک سمندر پار کرنا ہے اسی کشتی کے ساتھ عمر یونہی تو نہیں کٹتی بگولوں…

ادامه مطلب