اتنا افسردہ نہ اے

غزل اتنا افسردہ نہ اے میرے دلِ ناشاد ہو بھول جا باتیں پُرانی، شاد ہو، آباد ہو کامیابی اور ناکامی کی باتیں بعد میں پہلے…

ادامه مطلب

آگ سینے میں حسد

غزل آگ سینے میں حسد کی پل رہی ہے یا نہیں آپ کو شہرت ہماری کھل رہی ہے یا نہیں آپسی رنجش ہی دِل کو…

ادامه مطلب

ایک تصویر چھپائے

غزل ایک تصویر چھپائے ہوئے ہیں اُن کو آنکھوں میں بسائے ہوئے ہیں ایک مدّت سے تِری یادوں کو اپنے سینے سے لگائے ہوئے ہیں…

ادامه مطلب

پرانے اُکھڑتے چلے

غزل پرانے اُکھڑتے چلے جا رہے ہیں نئے جڑ پکڑتے چلے جا رہے ہیں جو آپس میں لڑتے چلے جا رہے ہیں مصیبت میں پڑتے…

ادامه مطلب

تصویر اُن کی چشمِ

غزل تصویر اُن کی چشمِ تخیّل میں بس گئی گرچہ نگاہِ عقل بہت پیش و پس گئی تیری نگاہِ ناز عجب ملتفت ہوئی یک لخت…

ادامه مطلب

ٹھیک نہیں ہے رونا

غزل ٹھیک نہیں ہے رونا دھونا سمجھے نا فرقت میں آنکھیں نہ بھگونا سمجھے نا جگمگ جگمگ ہے یادوں سے تمہاری ہی میرے دل کا…

ادامه مطلب

جو گیسوے جاناں کے

غزل جو گیسوے جاناں کے نہیں دام سے واقف دل اُن کا نہیں گردشِ ایّام سے واقف بس ایک ہی محور پہ یہ دل گھوم…

ادامه مطلب

حال کہنا تھا دل کا

غزل حال کہنا تھا دل کا بر موقع وقت نے کب دیا مگر موقع تم بہت سوچنے کے عادی ہو تم گنْواتے رہو گے ہر…

ادامه مطلب

خواہشِ ناتمام سے

غزل خواہشِ ناتمام سے تکلیف دل کو ہے دل کے کام سے تکلیف ان کی تکلیف میں اضافہ ہو گر ہے میرے کلام سے تکلیف…

ادامه مطلب

دل میں جب دل نشیں

غزل دل میں جب دل نشیں کی خوشبو ہو ہر طرف یاسمیں کی خوشبو ہو علم و فن کے تمام گوشوں میں اردوے انگبیں کی…

ادامه مطلب

ذہن و دل میں ہے کس

غزل ذہن و دل میں ہے کس قدر آواز جذب ہے مجھ میں تیری ہر آواز آہ کتنی دراز قد نکلی سازِ دل کی وہ…

ادامه مطلب

زندگی تھی مِری

غزل زندگی تھی مِری اُمڈے ہوئے دریا کی طرح بن تِرے ہے کسی جھلسے ہوئے صحرا کی طرح وقت کی ریت پہ حالات کے طوفانوں…

ادامه مطلب

عیاں ہے اُن کی

غزل عیاں ہے اُن کی حقیقت ہر ایک پر پھر بھی وہ ڈھا رہے ہیں ستم پر ستم مگر پھر بھی ہمیں یہ ضد کہ…

ادامه مطلب

کسی پہ تم کو

غزل کسی پہ تم کو بھروسا اب اِس قدر بھی نہ ہو وہ تم پہ تیٖر چلائے تمھیں خبر بھی نہ ہو میں جانتا ہوں…

ادامه مطلب

کیا آتشِ اُلفت ہے

غزل کیا آتشِ اُلفت ہے بیاں ہو نہیں سکتا ہو جائیں گے ہم راکھ دھواں ہو نہیں سکتا مٹھّی میں بھلا قید ہوئی ہے کبھی…

ادامه مطلب

لڑتے لڑتے غموں کے

غزل لڑتے لڑتے غموں کے لشکر سے سخت جاں ہو گیا ہوں اندر سے ہجر کی سرد رُت سے واقف تھے ڈھک لیا دل کو…

ادامه مطلب

مِری گردن سے یوں

غزل مِری گردن سے یوں تیغِ ستم ایجاد ملتی ہے زمانے بھر سے میرے حوصلے کی داد ملتی ہے نہیں محتاج شعر و شاعری تعلیم…

ادامه مطلب

نظر آئے خوش کُن

غزل نظر آئے خوش کُن شجر دھوپ کا شجر مانگتے ہیں ثمر دھوپ کا نہ طے ہوگا شب میں سفر دھوپ کا ہے رستہ بہت…

ادامه مطلب

نیند آئے تو خواب

غزل نیند آئے تو خواب بھی آئے ہو ملاقات بال بچّوں سے قدرتی طور پر ہیں وابستہ سب کے جذبات بال بچّوں سے کوئی ہجرت…

ادامه مطلب

وفاداری میں جب

غزل وفاداری میں جب کمزور ٹھہرے بھلا کیسے وفا کی ڈور ٹھہرے کسی کا شور و شر بھی امن پرور کہیں آہ و فغاں بھی…

ادامه مطلب

یہ جواہر خیالات کے

غزل یہ جواہر خیالات کے عکس ہیں میرے جذبات کے جب محبّت ہوئی سُرخ رو دن تھے تیری عنایات کے اب کہاں عشقِ اوّل کے…

ادامه مطلب

اچھا لگتا ہے تم کو

غزل اچھا لگتا ہے تم کو اگر کھیلنا میرے جذبات سے کچھ نہ بولوں گا میں عمر بھر کھیلنا میرے جذبات سے نام آئے مرا…

ادامه مطلب

اگرچہ میری طبیعت

غزل اگرچہ میری طبیعت بھی کوئی سخت نہیں ذرا سی چوٹ سے دل میرا لخت لخت نہیں ملو گے تم کبھی اب اتّفاق سے بھی…

ادامه مطلب

اے مرے دل تجھے

غزل اے مرے دل تجھے پتا کیا ہے عشق سے بڑھ کے سانحہ کیا ہے جانتا ہوں کہ حل نہیں کوئی کیا بتاؤں کہ مسئلہ…

ادامه مطلب

پھر اُٹھایا جاؤں

غزل پھر اُٹھایا جاؤں گا مٹی میں مِل جانے کے بعد گرچہ ہوں سہما ہوا بنیاد ہِل جانے کے بعد آپ اب ہم سے ہماری…

ادامه مطلب

ترکِ تعلقات نہیں

غزل ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں غم سے تِرے نجات نہیں چاہتا تھا میں کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں شادابیِ حیات نہیں…

ادامه مطلب

جب ادائے حسن میں

غزل جب ادائے حسن میں ظالم ادائیں آگئیں اِس دلِ بے تاب کے سر پر بلائیں آگئیں دل جلاتی اور کرتی سائیں سائیں آگئیں پھر…

ادامه مطلب

جی چاہتا ہے جینا

غزل جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق حالات کر رہے ہیں حالات کے مطابق جس درجہ ہجر رُت میں آنکھیں برس رہی ہیں غزلیں…

ادامه مطلب

حسن دے، ناز دے،

غزل حسن دے، ناز دے، شوخی دے، ادا دے ان کو مجھ کو وہ عشق دے جو میرا بنا دے ان کو کیوں نہ ہر…

ادامه مطلب

خواہشیں ہیں حصار

غزل خواہشیں ہیں حصار کی صورت تک رہا ہوں قرار کی صورت صورتِ زندگی بدل دے گی یہ تِرے انتظار کی صورت ہو گئی موسمِ…

ادامه مطلب

دل میں ہر دم ہے

غزل دل میں ہر دم ہے بپا محشر کوئی یاد آجاتا ہے رہ رہ کر کوئی کوئی کہتا ہے بھلا کوئی برا خوش نہیں رہتا…

ادامه مطلب

روٹھنا مت کہ منانا

غزل روٹھنا مت کہ منانا نہیں آتا مجھ کو پیار آتا ہے جتانا نہیں آتا مجھ کو آسماں سر پر اُٹھانا نہیں آتا مجھ کو…

ادامه مطلب

سنا تھا میں نے

غزل سنا تھا میں نے پیسہ بولتا ہے تِری محفل میں دیکھا بولتا ہے عبث واعظ تِری شعلہ بیانی کہ بولیں لوگ اچھّا بولتا ہے…

ادامه مطلب

عشق کے رمز و

غزل عشق کے رمز و اِشارے ہیں جدا ناز و انداز تمھارے ہیں جدا اُن کی چاہت ہے عذابوں کی طرح جن کی قسمت کے…

ادامه مطلب

کسی پہ دل کو نثار

غزل کسی پہ دل کو نثار کر کے تڑپ رہا ہوں میں کیا کہوں کس سے پیار کر کے تڑپ رہا ہوں میں غیر تھا…

ادامه مطلب

کیا بتاؤں سبب

غزل کیا بتاؤں سبب اُداسی کا ہے کرم ایک بے وفا سی کا بحر میں شعر کہہ نہیں سکتے اور دعویٰ ہے فن شناسی کا…

ادامه مطلب

لب ہیں خاموش، چشمِ

غزل لب ہیں خاموش، چشمِ تر خاموش سب ہیں تیرے سوال پر خاموش ظلم سہتے رہے جہاں بھر کے ہم اِدھر اور تم اُدھر خاموش…

ادامه مطلب

مست مگن ہیں خود

غزل مست مگن ہیں خود کو بے پروا کر کے خود جلتے ہیں دھوپ میں ہم سایہ کر کے صحرائے جاں لالہ زار نہ ہو…

ادامه مطلب

میں مر مٹا ہوں

غزل میں مر مٹا ہوں آہ ترے سرخ ہونٹ پر اک بوسۂ نگاہ ترے سرخ ہونٹ پر آیاتِ حسن حرفِ مقدّس کی ہے چمک اے…

ادامه مطلب

نہ عزّت ٹوٹے پتّوں

غزل نہ عزّت ٹوٹے پتّوں کی نہ شہرت ٹوٹے پتّوں کی شجر سے مت کبھی کہنا حکایت ٹوٹے پتّوں کی ہواؤں کو پسند آئی رفاقت…

ادامه مطلب

وفا کے پتلے بھی

غزل وفا کے پتلے بھی چاہت کی مورتیں بھی ہیں دلِ حزیں میں کئی اور صورتیں بھی ہیں ستم تو ڈھایا ہے مہنگائی نے بھی…

ادامه مطلب

یوں چہرہ اُداس لگ

غزل یوں چہرہ اُداس لگ رہا ہے لگتا ہے کہ دل سلگ رہا ہے کیا ہوگا لگاو گھر سے اس کو بچپن ہی سے جو…

ادامه مطلب

اچھّے دنوں کی آس

غزل اچھّے دنوں کی آس لگا کر میں نے خود کو روکا ہے کیسے کیسے خواب دِکھا کر میں نے خود کو روکا ہے میں…

ادامه مطلب

آگیا ہے دل کو اِک

غزل آگیا ہے دل کو اِک قاتل پسند کیا کہوں اب کیا کرے ہے دل پسند جس قدر بھی ہو بظاہر اختلاف سوچ میں یکساں…

ادامه مطلب

ایک شعراﷲ دیتا ہے

ایک شعر اﷲ دیتا ہے عزّت بھی ذلّت بھی جھوٹی شان میں کیا رکھّا ہے سچ بولو شاعر: افتخار راغبؔ کتاب: لفظوں میں احساس

ادامه مطلب

پڑ گیا چڑیوں کی

غزل پڑ گیا چڑیوں کی بھی محفل میں فرق ڈال دیتی ہیں ہوائیں دل میں فرق راستہ بھی مختلف ہے سمت بھی کیوں نہ واقع…

ادامه مطلب

تقدیرِ وفا کا پھوٹ

غزل تقدیرِ وفا کا پھوٹ جانا میں بھولا نہ دل کا ٹوٹ جانا کیا دیتا رہے گا دل پہ دستک اِک جملہ جو میں نے…

ادامه مطلب

جب بھی وہ بام مجھ

غزل جب بھی وہ بام مجھ کو یاد آیا کچھ اُدھر کام مجھ کو یاد آیا خوشبوے یاسمن ہوئی محسوس جب وہ گلفام مجھ کو…

ادامه مطلب

جی چاہے کہ دنیا کی

غزل جی چاہے کہ دنیا کی ہر اِک فکر بھلا کر کچھ شعر سناؤں میں تجھے پاس بٹھا کر جانے کہاں کس موڑ پہ ہو…

ادامه مطلب

حق نوائی کیوں لگے

غزل حق نوائی کیوں لگے مشکل مجھے حوصلہ دیتا ہے میرا دل مجھے بر سرِ پیکار ہیں آتش وجود جان کر تصویرِ آب و گِل…

ادامه مطلب