اچھا لگتا ہے تم کو

غزل اچھا لگتا ہے تم کو اگر کھیلنا میرے جذبات سے کچھ نہ بولوں گا میں عمر بھر کھیلنا میرے جذبات سے نام آئے مرا…

ادامه مطلب

اگرچہ میری طبیعت

غزل اگرچہ میری طبیعت بھی کوئی سخت نہیں ذرا سی چوٹ سے دل میرا لخت لخت نہیں ملو گے تم کبھی اب اتّفاق سے بھی…

ادامه مطلب

اے مرے دل تجھے

غزل اے مرے دل تجھے پتا کیا ہے عشق سے بڑھ کے سانحہ کیا ہے جانتا ہوں کہ حل نہیں کوئی کیا بتاؤں کہ مسئلہ…

ادامه مطلب

پھر اُٹھایا جاؤں

غزل پھر اُٹھایا جاؤں گا مٹی میں مِل جانے کے بعد گرچہ ہوں سہما ہوا بنیاد ہِل جانے کے بعد آپ اب ہم سے ہماری…

ادامه مطلب

ترکِ تعلقات نہیں

غزل ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں غم سے تِرے نجات نہیں چاہتا تھا میں کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں شادابیِ حیات نہیں…

ادامه مطلب

جب ادائے حسن میں

غزل جب ادائے حسن میں ظالم ادائیں آگئیں اِس دلِ بے تاب کے سر پر بلائیں آگئیں دل جلاتی اور کرتی سائیں سائیں آگئیں پھر…

ادامه مطلب

جی چاہتا ہے جینا

غزل جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق حالات کر رہے ہیں حالات کے مطابق جس درجہ ہجر رُت میں آنکھیں برس رہی ہیں غزلیں…

ادامه مطلب

حسن دے، ناز دے،

غزل حسن دے، ناز دے، شوخی دے، ادا دے ان کو مجھ کو وہ عشق دے جو میرا بنا دے ان کو کیوں نہ ہر…

ادامه مطلب

خواہشیں ہیں حصار

غزل خواہشیں ہیں حصار کی صورت تک رہا ہوں قرار کی صورت صورتِ زندگی بدل دے گی یہ تِرے انتظار کی صورت ہو گئی موسمِ…

ادامه مطلب

دل میں ہر دم ہے

غزل دل میں ہر دم ہے بپا محشر کوئی یاد آجاتا ہے رہ رہ کر کوئی کوئی کہتا ہے بھلا کوئی برا خوش نہیں رہتا…

ادامه مطلب

روٹھنا مت کہ منانا

غزل روٹھنا مت کہ منانا نہیں آتا مجھ کو پیار آتا ہے جتانا نہیں آتا مجھ کو آسماں سر پر اُٹھانا نہیں آتا مجھ کو…

ادامه مطلب

سنا تھا میں نے

غزل سنا تھا میں نے پیسہ بولتا ہے تِری محفل میں دیکھا بولتا ہے عبث واعظ تِری شعلہ بیانی کہ بولیں لوگ اچھّا بولتا ہے…

ادامه مطلب

عشق کے رمز و

غزل عشق کے رمز و اِشارے ہیں جدا ناز و انداز تمھارے ہیں جدا اُن کی چاہت ہے عذابوں کی طرح جن کی قسمت کے…

ادامه مطلب

کسی پہ دل کو نثار

غزل کسی پہ دل کو نثار کر کے تڑپ رہا ہوں میں کیا کہوں کس سے پیار کر کے تڑپ رہا ہوں میں غیر تھا…

ادامه مطلب

کیا بتاؤں سبب

غزل کیا بتاؤں سبب اُداسی کا ہے کرم ایک بے وفا سی کا بحر میں شعر کہہ نہیں سکتے اور دعویٰ ہے فن شناسی کا…

ادامه مطلب

لب ہیں خاموش، چشمِ

غزل لب ہیں خاموش، چشمِ تر خاموش سب ہیں تیرے سوال پر خاموش ظلم سہتے رہے جہاں بھر کے ہم اِدھر اور تم اُدھر خاموش…

ادامه مطلب

مست مگن ہیں خود

غزل مست مگن ہیں خود کو بے پروا کر کے خود جلتے ہیں دھوپ میں ہم سایہ کر کے صحرائے جاں لالہ زار نہ ہو…

ادامه مطلب

میں مر مٹا ہوں

غزل میں مر مٹا ہوں آہ ترے سرخ ہونٹ پر اک بوسۂ نگاہ ترے سرخ ہونٹ پر آیاتِ حسن حرفِ مقدّس کی ہے چمک اے…

ادامه مطلب

نہ عزّت ٹوٹے پتّوں

غزل نہ عزّت ٹوٹے پتّوں کی نہ شہرت ٹوٹے پتّوں کی شجر سے مت کبھی کہنا حکایت ٹوٹے پتّوں کی ہواؤں کو پسند آئی رفاقت…

ادامه مطلب

وفا کے پتلے بھی

غزل وفا کے پتلے بھی چاہت کی مورتیں بھی ہیں دلِ حزیں میں کئی اور صورتیں بھی ہیں ستم تو ڈھایا ہے مہنگائی نے بھی…

ادامه مطلب

یوں چہرہ اُداس لگ

غزل یوں چہرہ اُداس لگ رہا ہے لگتا ہے کہ دل سلگ رہا ہے کیا ہوگا لگاو گھر سے اس کو بچپن ہی سے جو…

ادامه مطلب

اچھّے دنوں کی آس

غزل اچھّے دنوں کی آس لگا کر میں نے خود کو روکا ہے کیسے کیسے خواب دِکھا کر میں نے خود کو روکا ہے میں…

ادامه مطلب

آگیا ہے دل کو اِک

غزل آگیا ہے دل کو اِک قاتل پسند کیا کہوں اب کیا کرے ہے دل پسند جس قدر بھی ہو بظاہر اختلاف سوچ میں یکساں…

ادامه مطلب

ایک شعراﷲ دیتا ہے

ایک شعر اﷲ دیتا ہے عزّت بھی ذلّت بھی جھوٹی شان میں کیا رکھّا ہے سچ بولو شاعر: افتخار راغبؔ کتاب: لفظوں میں احساس

ادامه مطلب

پڑ گیا چڑیوں کی

غزل پڑ گیا چڑیوں کی بھی محفل میں فرق ڈال دیتی ہیں ہوائیں دل میں فرق راستہ بھی مختلف ہے سمت بھی کیوں نہ واقع…

ادامه مطلب

تقدیرِ وفا کا پھوٹ

غزل تقدیرِ وفا کا پھوٹ جانا میں بھولا نہ دل کا ٹوٹ جانا کیا دیتا رہے گا دل پہ دستک اِک جملہ جو میں نے…

ادامه مطلب

جب بھی وہ بام مجھ

غزل جب بھی وہ بام مجھ کو یاد آیا کچھ اُدھر کام مجھ کو یاد آیا خوشبوے یاسمن ہوئی محسوس جب وہ گلفام مجھ کو…

ادامه مطلب

جی چاہے کہ دنیا کی

غزل جی چاہے کہ دنیا کی ہر اِک فکر بھلا کر کچھ شعر سناؤں میں تجھے پاس بٹھا کر جانے کہاں کس موڑ پہ ہو…

ادامه مطلب

حق نوائی کیوں لگے

غزل حق نوائی کیوں لگے مشکل مجھے حوصلہ دیتا ہے میرا دل مجھے بر سرِ پیکار ہیں آتش وجود جان کر تصویرِ آب و گِل…

ادامه مطلب

خوب شعلوں کو ہوا

غزل خوب شعلوں کو ہوا دی اُس نے آگ پانی میں لگا دی اُس نے ڈائری لے کے مِری چپکے سے اپنی تصویر بنا دی…

ادامه مطلب

دل ہے بے بس تجھے

غزل دل ہے بے بس تجھے بھلانے میں بن تِرے کچھ نہیں زمانے میں تخت اور تاج کھو دیے ہم نے بزمِ شعر و سخن…

ادامه مطلب

رہِ حیات میں مثلِ

غزل رہِ حیات میں مثلِ غبار میں ہی کیوں بکھر رہا ہوں سرِ رہ گزار میں ہی کیوں جگر کے خون سے میں نے ہی…

ادامه مطلب

شامِ غم کی نہیں

غزل شامِ غم کی نہیں سحر شاید یوں ہی تڑپیں گے عمر بھر شاید حالِ دل سے مِرے ہیں سب واقف صرف تو ہی ہے…

ادامه مطلب

غزل ہر اِک قدم پہ رنگ

غزل ہر اِک قدم پہ رنگ فشانی سفر میں ہے ہم راہ جب سے دلبرِ جانی سفر میں ہے بچپن کے سارے خواب کچلنے پڑے…

ادامه مطلب

کسی طرح بھی نہ تجھ

غزل کسی طرح بھی نہ تجھ کو قرار آئے گا کہاں جُنوں کا لبادہ اُتار آئے گا کچھ اِس طرح سے بچھایا ہے اُس نے…

ادامه مطلب

کیا بتاؤں کس قدر

غزل کیا بتاؤں کس قدر دل بے سکوں ہے آج بھی آپ سے ملنے کی خواہش جوں کی تُوں ہے آج بھی آج بھی ہے…

ادامه مطلب

لطف دیتا ہے ستم پر

غزل لطف دیتا ہے ستم پر ترا نازاں ہونا کاش آئے نہ کبھی تجھ کو پشیماں ہونا باعثِ رنج نہ ہو جائے یہ شاداں ہونا…

ادامه مطلب

مضطرب آپ کے بِنا

غزل مضطرب آپ کے بِنا ہے جی یہ محبّت بھی کیا بلا ہے جی جی رہا ہوں میں کتنا گھُٹ گھُٹ کر یہ مِرا جی…

ادامه مطلب

نعت وہ خوش قسمت ہیں

نعت وہ خوش قسمت ہیں جن کو ہے انؐ کا نقشِ پا حاصل ورنہ جینا مرنا سب کچھ لاحاصل ہے لاحاصل اﷲ سے امّید لگائے…

ادامه مطلب

ہائے دل کی لگی خدا

غزل ہائے دل کی لگی خدا حافظ اب تو اے زندگی خدا حافظ ہے شبِ ہجر کا سفر در پیش وصل کی روشنی خدا حافظ…

ادامه مطلب

ویسے تو وہ ’ ہوں

غزل ویسے تو وہ ’ ہوں ، ہاں ‘ کے سوا کچھ نہیں کہتے کہنے پہ جب آجائیں تو کیا کچھ نہیں کہتے! ہو جائے…

ادامه مطلب

یوں ہی رہنے لگی ہے

غزل یوں ہی رہنے لگی ہے وحشت سی کوئی آفت نہیں محبت سی دل پہ گزرے نہ کچھ قیامت سی اُن کو سوجھی ہے پھر…

ادامه مطلب

ازل سے زیست پہ

غزل ازل سے زیست پہ میری قضا کا پہرا ہے میں وہ چراغ ہوں جس پر ہوا کا پہرا ہے تمام پہروں پہ پہرا خدا…

ادامه مطلب

امید مت لگاؤ تدبیر

غزل امید مت لگاؤ تدبیر سے زیادہ ملتا نہیں کسی کو تقدیر سے زیادہ تقدیر سے زیادہ تدبیر آزماؤ تقدیر پر یقیں ہو تدبیر سے…

ادامه مطلب

بجھ رہا تھا اُجال

غزل بجھ رہا تھا اُجال کر خود کو کتنا رکھتا سنبھال کر خود کو زندگی ہم کو آزماتی ہے آزمایش میں ڈال کر خود کو…

ادامه مطلب

بے سہارا نہ سمجھ

غزل بے سہارا نہ سمجھ لے دنیا نرم چارا نہ سمجھ لے دنیا یوں ہی غمگین رہے ہم تو کہیں غم ہمارا نہ سمجھ لے…

ادامه مطلب

تقدیرِ وفا سنوار

غزل تقدیرِ وفا سنوار جانا یا جیتے جی مجھ کو مار جانا میں سب کی نگاہ میں تھا سرمہ آنکھوں نے تری غبار جانا خوش…

ادامه مطلب

جب تلک خود پہ

غزل جب تلک خود پہ بھروسا نہیں ہونے والا تیرا مقصد کبھی پورا نہیں ہونے والا جس کو معلوم ہے دنیا کی حقیقت اے دوست…

ادامه مطلب

چارہ گر چارہ

غزل چارہ گر چارہ ڈھونڈتا رہ جائے لا دوا درد لا دوا رہ جائے آرزو ہے کہ اب تِرے در پر سر جھکا ہے تو…

ادامه مطلب

حُسن کی وادی عشق

غزل حُسن کی وادی عشق کا موسم تم اور ہم سُندرتا اور پریم کا سنگم تم اور ہم آگ اور پانی جیسی اپنی طینت ہے…

ادامه مطلب