تو ہم سے جو ہم شراب ہوگا

تو ہم سے جو ہم شراب ہوگا
بہتوں کا جگر کباب ہوگا

ڈھونڈھے گا سحاب چھپنے کو مہر
جس روز وہ بے نقاب ہوگا

خوباں سے نہ کر محبت اے دل
آمان کہاں خراب ہوگا

اے مرگ شتاب کہہ تو مجھ سے
اس زیست کو کب جواب ہوگا

بوسہ دے سوز کو مری جان
مطلب تیرا شتاب ہوگا

میر سوز

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *