ہوتا ہے نصیب اس کو ہی دیدارِ مدینہ
پڑھتا ہے درود آپ کی جو ذات پہ ہر دم
ملتا ہے اسے سایۂ دیوارِ مدینہ !
اس شخص کو دنیا کا کوئی غم نہیں ہوتا
وہ شخص جو رہتا ہے طلب گارِ مدینہ
جس دل میں بسی رہتی ہو ولیوں کی محبت
رہتے ہیں اسی دل میں ہی سرکارِ مدینہ
داتا کی گلی کافی غریبوں کے لئے ہے !
داتا کے بھی روضے پہ انوارِ مدینہ
واصف علی واصف