میں اس سے قیمتی شے کوئی کھو نہیں سکتا

میں اس سے قیمتی شے کوئی کھو نہیں سکتا
عدیل ماں کی جگہ کوئی ہو نہیں سکتا
مرے خدا یہاں درکار ہے مسیحائی!
لہو کو آدمی اشکوں سے دھو نہیں سکتا
یہ اور بات ہے ہو جائے معجزہ کوئی!
یہ غم خوشی میں بدل جائے ہو نہیں سکتا
ذرا یہ جان نکل جائے تو ملیں گے ضرور
کہ زندگی میں تو اب ایسا ہو نہیں سکتا
تری دعائیں ہمیشہ رہیں گی ساتھ مگر
میں تیری گود میں سر رکھ کے سو نہیں سکتا
خدا کا شکر کہ واقف ہے حالِ دل سے تو
حروف میں تو ترا غم سمو نہیں سکتا
جدا جو ہو گئے تسبیحِ روز و شب سے عدیل
میں زندگی میں وہ دانے پرو نہیں سکتا
عدیل زیدی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *