کب تلک دھوپ نہیں نکلے گی

کب تلک دھوپ نہیں نکلے گی بینائی کی
دھند ظلمت کی زمانے سے ٹلے گی کب تک
کیا یونہی وقت ارادوں میں گزر جائے گا
دلہنِ وقت یونہی ہاتھ مَلے گی کب تک
اے خدا اور کوئی مدِّ مقابل آئے
اپنی ہی آگ میں یہ قوم جلے گی کب تک
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *