خدا کو یاد کیا جاتا ہے مفاد کے وقت
یہ میرے شعر ہمیشہ ہوئے نظرانداز
بس اک غرور بھری خامشی تھی داد کے وقت
تجھے یہ لگتا ہے کہ میرا پیار جھوٹا ہے؟
خدا بھی یاد نہیں ہوتا تیری یاد کے وقت
بس ایک خون مرے سر پہ ہو چکا تھا سوار
تمیزِ مشرک و مومن نہ تھی جہاد کے وقت
ہمارا پیار تو ہونا تھا شک کی نذر وقارؔ
کہ رہ گیا تھا خلا کوئی اعتماد کے وقت