میرے ہونٹوں کا ابھی زہر

میرے ہونٹوں کا ابھی زہر ترے جسم میں ہے
تُو اگر بچھڑا تو کیا چین سے رہ پائے گا؟
اے سخن فہم! مرے شعر سے کیا لگتا ہے؟
کیا مرے بعد مجھے یاد رکھا جائے گا؟
میں تو اس شوق میں ہوتا ہوں کہ کچھ بولیںلوگ
بولنا اپنا کبھی رنگ تو دکھلائے گا
تُو جو اب ساتھ نہیں ہے تو یہی لگتا ہے
اب خدا بھی تو مرے کام نہیں آئے گا
جو بھی کہنا ہے یہاں جھوٹ کے انداز میں کہہ
سچ اگر تُو نے کبھی بولا تو پچھتائے گا!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *