رقیبوں کو ہم راہ لانا نہ چھوڑا

رقیبوں کو ہم راہ لانا نہ چھوڑا
نہ چھوڑا مرا جی جلانا نہ چھوڑا

بلائیں ہی لے لے کے کاٹی شب وصل
ستم گار نے منہ چھپانا نہ چھوڑا

وہ کہتے ہیں لے اب تو سونے دے مجھ کو
کوئی دل میں ارماں پرانا نہ چھوڑا

وہ سینے سے لپٹے رہے گو شب وصل
دل زار نے تلملانا نہ چھوڑا

محبت کے برتاؤ سب چھوڑ بیٹھے
مگر ہاں ستانا جلانا نہ چھوڑا

ظہیر دہلوی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *