ہر ایک لمحہ تمھارا

غزل
ہر ایک لمحہ تمھارا خیال اب بھی ہے
کہ دل سے دل کا وہ رشتہ بحال اب بھی ہے
کئی برس ہوئے تجھ سے جدا ہوئے لیکن
تِری جدائی کا رنج و ملال اب بھی ہے
غمِ جہاں سے ہے پامال پر غزل کا دل
اسیرِ شوخیِ حسن و جمال اب بھی ہے
تمھارے دل میں ہے ایمان کی ضیا اب بھی
اگر تمیزِ حرام و حلال اب بھی ہے
بدل گیا ہے بہت رنگِ عاشقی لیکن
وہی مریضِ محبّت کا حال اب بھی ہے
خیال و فکر کی آلودگی عروج پہ ہے
اگرچہ جنسِ حیا خال خال اب بھی ہے
مشینی دور میں افراطِ معلومات تو ہے
پہ حالِ دل کا سمجھنا محال اب بھی ہے
کہاں ہے آج تمھارا وہ جامِ جم راغبؔ
ہمارے پاس تو جامِ سفال اب بھی ہے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *