کیا بتاؤں سبب

غزل
کیا بتاؤں سبب اُداسی کا
ہے کرم ایک بے وفا سی کا
بحر میں شعر کہہ نہیں سکتے
اور دعویٰ ہے فن شناسی کا
حاسدوں کے دلوں میں ہر لمحہ
ایک عالم ہے بدحواسی کا
شہر میں کس طرح بسے گا وہ
جو قبیلہ ہے آدی باسی کا
سب ستاروں کا بجھ گیا چہرہ
چاند نکلا جو پُرنماسی کا
اہلِ باطل کا ساتھ دیتے ہو
زعم ہے پھر بھی حق شناسی کا
دل پہ تازہ ہے آج تک راغبؔ
زخم اُنیس سو نواسی کا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *