دل میں جب دل نشیں کی خوشبو ہو
ہر طرف یاسمیں کی خوشبو ہو
علم و فن کے تمام گوشوں میں
اردوے انگبیں کی خوشبو ہو
فن وہی ہے کہ جس سے ہونٹوں پر
آفریں آفریں کی خوشبو ہو
دیں سیاست سے پاک ہو جائے
اور سیاست میں دیں کی خوشبو ہو
خاکِ ہستی کی آرزو راغبؔ
آسماں تک زمیں کی خوشبو ہو
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس