جب بھی وہ بام مجھ کو یاد آیا
کچھ اُدھر کام مجھ کو یاد آیا
خوشبوے یاسمن ہوئی محسوس
جب وہ گلفام مجھ کو یاد آیا
بات نکلی ہے جب بھی پھولوں کی
ایک ہی نام مجھ کو یاد آیا
بچ کے رہنا تھا وحشتِ دل سے
ہو کے بدنام مجھ کو یاد آیا
یہ کوئی زلف مجھ کو یاد آئی
یا کوئی دام مجھ کو یاد آیا
پھر دھڑکنے لگا ہے دل راغبؔ
پھر وہ بے نام مجھ کو یاد آیا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ