نظر تری یوں اُتار

نظر تری یوں اُتار جائیں
کہ خود کو صدقے میں وار جائیں
سو اب اناؤں کو دفن کر کے
کسی کے آگے تو ہار جائیں
جو زندگانی کے پل بچے ہیں
وہ ہنس ہنسا کر گزار جائیں
نہ ایسے روٹھو، خیال کر لو
ہمیں یہ لمحے نہ مار جائیں
اُداس ہو کر بھی کیا ملا ہے
’’چلو اُداسی کے پار جائیں‘‘
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *