ٹھکرا دی تھی بستی ساری

ٹھکرا دی تھی بستی ساری یاد کرو
جب تم تھے جذبوں پر طاری یاد کرو
کُل کتنے دکھ سکھ تھے تیرے اور مرے
جتنے بھی تھے باری باری یاد کرو
یاد نہیں کیا؟ اک راجہ کی چاہت میں
پاگل تھی اک راج کماری، یاد کرو
تجھ کو جاتا دیکھ رہے تھے پر چپ تھے
آنکھوں سے تھا دریا جاری یاد کرو
سہرا باندھے دکھ لینے آ جائے گا
کہتے تھے ناں؟ بات ہماری یاد کرو!
مجھ بھولے کو اب یہ آ کر کون کہے
جاں سے تھی میں تجھ کو پیاری، یاد کرو
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *