ترا دل کے بیچ مقام

ترا دل کے بیچ مقام پیا
ترا سب سے اونچا نام پیا
کوئی وصل عنایت کر ہم کو
کبھی ہجر کا کر انجام پیا
تری ذات بڑی، تری بات بڑی
میں بے وقعت، بے نام پیا
مجھے تیری صورت دکھتی ہے
ہر ہر لمحہ، ہر گام پیا
کبھی میرا حال سُنو آ کر
مجھے مار نہ دیں اوہام پیا
کبھی ہم سے بھی دل کی پوچھو
کرو ہم سے آج کلام پیا
ہمیں زرد لگے ہر دن تجھ بن
ہمیں ڈستی ہے ہر شام پیا
مرا صاحب، سوہنا، ڈھول سائیں
مرا گُل، گُلشن، گلفام پیا
مرا بخت رسا، مرا دَھن دولت
مرے رَب کا تُو انعام پیا
کبھی سینے ساتھ لگا لو ناں
ہمیں آ جاوے آرام پیا
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *