روگ لگائے اپنوں نے
خوش رہنے کی خاطر تم
خوشیاں بانٹو لوگوں میں
تم جب اٹھ کر جاتے ہو
دکھ ملنے آ جاتے ہیں
یاد ہے مجھ کو تم اُس دن
مجبوری میں روئے تھے
تم تو مجھ پر مرتے تھے؟
اچھا، چھوڑو، جانے دو!
آخر کار جدائی ہے
چاہے خواب میں مل جائو
اُس کی چپ کو میں نے پھر
اپنی چُپ سے توڑ دیا
زین شکیل