خوب ہے اے ابر اک شب آؤ باہم رویئے

خوب ہے اے ابر اک شب آؤ باہم رویئے
پر نہ اتنا بھی کہ ڈوبے شہر کم کم رویئے
وقت خوش دیکھا نہ اک دم سے زیادہ دہر میں
خندۂ صبح چمن پر مثل شبنم رویئے
شادی و غم میں جہاں کی ایک سے دس کا ہے فرق
عید کے دن ہنسیے تو دس دن محرم رویئے
دیکھا ماتم خانۂ عالم کو ہم مانند ابر
ہر جگہ پر جی میں یوں آیا دمادم رویئے
ہو جدا فردوس سے یعنی گلی سے یار کی
مدتوں تک کیجیے غم مثل آدم رویئے
اب سے یوں کریے مقرر اٹھیے جب کہسار سے
وادی مجنوں پہ بھی اے ابر اک دم رویئے
عشق میں تقریب گریہ گو نہیں درکار میرؔ
ایک مدت صبر ہی کا رکھیے ماتم رویئے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *