سن کے صفت ہم سے خرابات کی

سن کے صفت ہم سے خرابات کی
عقل گئی زاہد بدذات کی
جی میں ہمارے بھی تھا پیویں شراب
پیرمغاں تو نے کرامات کی
کوئی رمق جان تھی تن میں مرے
سو بھی ترے غم کی مدارات کی
یاد میں تجھ زلف کی گریہ سے شوخ
روز مرا رات ہے برسات کی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *