مجھ سا بیتاب ہووے جب کوئی

مجھ سا بیتاب ہووے جب کوئی
بے قراری کو جانے تب کوئی
ہاں خدا مغفرت کرے اس کو
صبر مرحوم تھا عجب کوئی
جان دے گو مسیح پر اس سے
بات کہتے ہیں تیرے لب کوئی
بعد میرے ہی ہو گیا سنسان
سونے پایا تھا ورنہ کب کوئی
اس کے کوچے میں حشر تھے مجھ تک
آہ و نالہ کرے نہ اب کوئی
ایک غم میں ہوں میں ہی عالم میں
یوں تو شاداں ہے اور سب کوئی
ناسمجھ یوں خفا بھی ہوتا ہے
مجھ سے مخلص سے بے سبب کوئی
اور محزوں بھی ہم سنے تھے ولے
میرؔ سا ہوسکے ہے کب کوئی
کہ تلفظ طرب کا سن کے کہے
شخص ہو گا کہیں طرب کوئی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *