نصیحت

نصیحت
بچہء شاہیں سے کہتا تھا عقاب سالخورد
اے تیرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بریں
ہے شباب اپنے لہو کی آگ میں جلنے کا نام
سخت کوشی سے ہے تلخ زندگانی انگبیں
جو کبوتر پر جھپٹنے میں مزا ہے اے پسر!
وہ مزا شاید کبوتر کے لہو میں بھی نہیں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *