فطرت نے نہ بخشا مجھے

فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک
فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک
رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک
وہ خاک کہ ہے جس کا جنوں صیقل ادراک
وہ خاک کہ جبریل کی ہے جس سے قبا چاک
وہ خاک کہ پروائے نشیمن نہیں رکھتی
چنتی نہیں پہنائے چمن سے خس و خاشاک
اس خاک کو اللہ نے بخشے ہیں وہ آنسو
کرتی ہے چمک جن کی ستاروں کو عرق ناک
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *