سمجھا لہو کی بوند اگر تو

سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے تو خیر
سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے تو خیر
دل آدمی کا ہے فقط اک جذبہء بلند
گردش مہ و ستارہ کی ہے ناگوار اسے
دل آپ اپنے شام و سحر کا ہے نقش بند
جس خاک کے ضمیر میں ہے آتش چنار
ممکن نہیں کہ سرد ہو وہ خاک ارجمند
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *