بجا ارشاد فرمایا گیا ہے

بجا ارشاد فرمایا گیا ہے
کہ مُجھ کو یاد فرمایا گیا ہے
عنایت کی ہیں نہ مُمکن اُمیدیں
کرم ایجاد فرمایا گیا ہے
ہیں ہم اور زَد ہے حادثوں کی
ہمیں آزاد فرمایا گیا ہے
ذرا اُس کی پُر احوالی تو دیکھیں
جسے برباد فرمایا گیا ہے
نسیمِ سبزگی تھے ہم سو ہم کو
غُبارِ افتاد فرمایا گیا ہے
مبارک فالِ نیک اے خُسرو شہر !
مُجھے فرہاد فرمایا گیا ہے
سند بخشی ہے عشقِ بے غرض کی
بہت ہی شاد فرمایا گیا ہے
سلیقے کو لبِ فریاد تیرے
ادا کی داد فرمایا گیا ہے
کہاں ہم اور کہاں حُسنِ سرِ بام
ہمیں بُنیاد فرمایا گیا ہے
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *