تعظیم محبت

تعظیم محبت
ہے مجھ پر طعنہ زن خود میرا احساس
تمنا اپنی قیمت کھو رہی ہے
کہوں کیا، ہر پلک اِس بے خبر کی
مری آنکھوں میں کانٹے بو رہی ہے
عرق آلود چہرے کی ہر اک بوند
نہ جانے کتنے خاکے دھو رہی ہے
خوشا یہ طرزِ تعظیمِ محبت
یہ تعظیمِ محبت ہو رہی ہے
غمِ فرقت کا شکوا کرنے والی
مری موجودگی میں سو رہی ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *