کیا عجب شان اُس گلی میںہے
بات میں جان سے گزر جانا
کتنا آسان اُس گلی میں ہے
اور اک بار مجھ کو جانے دو
سارا سامان اُس گلی میں ہے
کیا خبر اِن محل نشینوں کو
اپنی جو آن اُس گلی میں ہے
کیا بتاؤں ہے کیا وہ جان گلی
میری تو جان اُس گلی میں ہے
میں کہیں بھی رہوں کہیں جاؤں
دل کا ریٹھان اُس گلی میں ہے
وہی دیوار و در وہ میرا گھر
وہ دالان اُس گلی میں ہے
میں جو کافر ہوں اُس گلی باہر
میرا ایمان اُس گلی میں ہے
اُس گلی پر ہوں جان سے قربان
میری پہچان اُس گلی میں ہے
جون ایلیا