وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے

وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے
کیسے دنیا جہان چھوڑ گئے
اے زمینِ وصال لوگ ترے
ہجر کا آسمان چھوڑ گئے
تیرے کوچے کے رُخصتی جاناں
ساری دنیا کا دھیان چھوڑ گئے
روزِ میداں وہ تیرے تیر انداز
تیر لے کر کمان چھوڑ گئے
جونؔ لالچ میں آن بان کی یار
اپنی سب آن بان چھوڑ گئے
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *