اپنی آنکھوں میں جھڑی آن پڑی
رونے والے ترے رخساروں پر
کن جواہر کی لڑی آن پڑی
کچھ تعلق بھی ہے نازک اور کچھ
آزمائش بھی کڑی آن پڑی
اپنے حصے میں تو پیشانی بھی
بد نصیبی سے جڑی آن پڑی
اک جدائی کی مصیبت ہم پر
زندگی سے بھی بڑی آن پڑی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)