افراتفری کے موسم میں

افراتفری کے موسم میں
کس نے کہا تھا پیار کرو
کس نے کہا تھا
کچی پکی دیواروں پہ ہاتھ رکھو
کس نے کہا تھا
سایوں کے ہمراہ چلو
کس نے کہا تھا
صحراؤ ں میں راہیں ڈالو
بولو!
آخر کس نے کہا تھا
تن تنہا آوارہ بادل کی سیلانی چھاؤں میں
سستانے بیٹھو
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *