روشن ہیں مینار بہت
آبادی کے ملتے ہیں
جگہ جگہ آثار بہت
بازاروں میں ہوتا ہے
زخموں کا بیوپار بہت
ہم تو ٹھیٹ اناڑی ہیں
ایسے ویسے کاموں میں
ہم نے سدا فوائد کو
گھاٹے کا سودا سمجھا
ہم نے آنکھیں کھولیں تو
عشق ہی عشق نظر آیا
عاشق لوگ ہمیشہ سے
بس ایسے ہی ہوتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)